0
Thursday 8 Dec 2011 21:38

پابندی کے باوجود نیٹو کے 200 سے زیادہ کنٹینرز طورخم بارڈر پار کر گئے

پابندی کے باوجود نیٹو کے 200 سے زیادہ کنٹینرز طورخم بارڈر پار کر گئے
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کی سول اور فوجی قیادت دونوں درپردہ امریکہ کے ساتھ ہیں، ابیٹ آباد اور سلالہ چیک پوسٹ پر حملے امریکہ و نیٹو کی طرف سے پاکستان کی خودمختاری پر کاری ضرب تھے۔ ان واقعات کے باوجود حکومت کی طرف سے محض عوام کے دباؤ کے نتیجے میں چند دن کے لئے نیٹو سپلائی بند کر دی جاتی ہے، جبکہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ درپردہ حکومت بھی امریکہ کے ساتھ ہے۔
پابندی کے باوجود نیٹو کے دو سو سے زیادہ کنٹینرز طورخم بارڈر پار کر گئے۔ اس بات کا انکشاف طورخم بارڈر پر تعینات سکیورٹی فورسز کے ایک ایماندار اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کے شرط پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو کنٹینرز پر پابندی محض عوام کے آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ دن کے وقت تو طورخم بارڈرنیٹو کنٹینرز کے لئے مکمل طور پر بند ہوتا ہے لیکن رات کی تاریکی میں یہ سلسلہ جاری رہتا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ نام نہاد پابندی کے باوجود گذشتہ ایک ہفتے کے دوران طورخم پر پاک افغان بارڈر سے دو سو سے زیادہ نیٹو کنٹینرز سرحد پار کر گئے، جن میں امریکہ اور نیٹو کے لئے حساس فوجی آلات بھی شامل تھے۔ ہر کنٹینر پار کرانے پر لاکھوں روپے کمیشن لیا جاتا ہے۔ کمیشن کی اس رقم کو طورخم بارڈر پر مقیم سکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ پشاور میں بیٹھے ہوئے اعلی حکام حتی کہ کور کمانڈر اور گورنر سرحد تک ہر ایک کو اسکا حصہ دیا جاتا ہے۔ سکیورٹی فورسز کے اس ایماندار اہلکار نے مزید کہا کہ میں کمیشن میں سے ایک پائی نہ لینے کے باوجود میرے ضمیر نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کے محب وطن اور مظلوم عوام جنہیں ہمیشہ اندھیرے میں رکھا گیا ہے، ان کے سامنے حقائق بیان 
کئے جائیں، شاید اسطرح میرے ضمیر کا بوجھ ہلکا ہو سکے۔
خبر کا کوڈ : 120670
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش