0
Friday 28 Jun 2024 10:18

شہدائے خدمت نے انقلاب و مقاومت کو ایک نئی زندگی دی، سید حسن نصر الله

شہدائے خدمت نے انقلاب و مقاومت کو ایک نئی زندگی دی، سید حسن نصر الله
اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله" کے سیکرٹری جنرل "سید حسن نصر الله" نے ایک پیغام جاری کیا۔ یہ پیغام ایران کے شہدائے خدمت، صدر آیت الله "سید ابراہیم رئیسی"، وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللهیان"، صوبہ آذربائیجان شرقی میں نمائندہ ولی فقیہ و امام جمعہ تبریز آیت الله "سید آل هاشم"، گورنر آذربائیجان شرقی "مالک رحمتی" اور دیگر ساتھیوں کے چہلم کے موقع پر جاری کیا گیا۔ اس موقع پر سید حسن نصر الله نے رهبر معظم انقلاب اسلامی، علماء، شهداء کے ورثاء اور ایرانی عوام سے اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثے کے وقت سے ہی ہم ایرانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ حادثہ ناقابل برداشت تھا۔ حزب الله کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ایک بار پھر استقامتی محاذ کی جانب سے سید ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کی شہادت پر تعزیت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا نظام نہ صرف ایرانی عوام کا راستہ و مستقبل ہے بلکہ یہ خطے کی عوام کا راستہ و مستقبل بھی ہے اور ظالموں، لٹیروں و مستکبرین کے خلاف ایک مضبوط قلعہ ہے۔ انہوں نے اس جانب توجہ دلائی کہ رہبر معظم کا کہنا ہے کہ چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سالوں میں ہمیں بڑے اور خطرناک چیلنجز کا سامنا رہا۔

مثال کے طور پر شهیدان مقاومت جنرل "قاسم سلیمانی" و "ابو مهدی المهندس" رضوان الله علیهم کی ٹارگٹ کلنگ اسی کی ایک کڑی ہے۔ یہ سانحہ اس وقت بہت بڑا چیلنج تھا جو بعد میں ایک صلاحیت میں تبدیل ہو گیا۔ یہ خون انقلاب، مزاحمت، خالص اسلام محمدی، اسلامی نظام و انقلاب اور خطے کی تمام مزاحمتی تحریکوں کے لیے عروج، قیام اور نئی زندگی کی علامت بنا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران شہدائے خدمت کے فراق کے دردناک سانحے میں سرخرو ہوا۔ ایرانی عوام نے آبرو کے ساتھ اس خوفناک حادثے کا سامنا کیا اور ایران کا ایسا اعلیٰ نمونہ پیش کیا جو چیلنجز سے نمٹنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا۔ حزب الله کے سربراہ نے شہدائے خدمت کے سفر آخرت میں شریک لاکھوں ایرانیوں کی کی جانب اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام کی بھرپور شرکت دوستوں اور دشمنوں کے لئے واضح پیغام تھی۔ وہ پیغام یہ تھا کہ یہ ملت بہت زیادہ بصیرت و وفاداری رکھتی ہے۔ سیدِ مقاومت نے کہا کہ اس تلخ حادثے کے بعد ایران اپنے فطری راستے کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے ایران میں ہونے والے صدارتی انتخابات کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج نہ صرف اسلامی جمہوریہ ایران کی تقدیر کا سوال ہے بلکہ میں پوری دیانتداری اور کھلے دل سے کہتا ہوں کہ خطے کی تمام اقوام اور مزاحمت کی قسمت اسلامی جمہوریہ ایران کی تقدیر سے جڑی ہوئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1144328
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش