0
Monday 1 Jul 2024 17:44

این ڈی اے حکومت تین نئے فوجداری قوانین کا جائزہ لے، عمر عبداللہ

این ڈی اے حکومت تین نئے فوجداری قوانین کا جائزہ لے، عمر عبداللہ
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے این ڈی اے حکومت سے تین نئے فوجداری قوانین کا جائزہ لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ پارلیمانی انتخابات کے بعد ان قوانین کا جائزہ لینے کے لئے نئی حکومت بنے گی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف بی جے پی کی حکومت نہیں بلکہ یہ این ڈی اے کی حکومت ہے، ہمیں امید ہے کہ این ڈی اے کے حلقے ان قوانین پر دوبارہ غور کریں گے۔ عمر عبداللہ نے پارٹی ہیڈکوارٹر سرینگر میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا ’’ہم نے شروع سے ہی ان قوانین کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے، اگرچہ کوئی قانون بذات خود برا نہیں ہوتا، لیکن مسئلہ اس میں یہ ہے کہ ان کا استعمال کیسے کیا جاتا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ نئے قوانین میں پہلے کے مقابلے میں غلط استعمال کئے جانے کی زیادہ گنجائش ہے، ہمیں خدشہ ہے کہ ان قوانین کو پہلے جموں و کشمیر میں نافذ کیا جائے گا اور پھر باقی ملک اس کے اثرات محسوس کرے گا۔

عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی کو خدشہ ہے کہ ان قوانین کو پہلے جموں و کشمیر کے لوگوں کے خلاف استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام قوانین کو پہلے جموں و کشمیر کے لوگوں کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے اور پھر باقی ملک اس کے اثرات کو محسوس کرتا ہے، ہمیں اس کے نتائج برداشت کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرائے جائیں گے، ایک نئی حکومت بنائی جائے گی اور پھر ہم معلوم کریں گے کہ ان قوانین کو کہاں نافذ کیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ بی این ایس و بی این ایس ایس اور بی ایس اے نے بالترتیب برطانوی دور کے انڈین پینل کوڈ، کوڈ آف کرمنل پروسیجر اور انڈین ایویڈنس ایکٹ کی جگہ لے لی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1145011
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش