0
Wednesday 3 Jul 2024 18:03

راہل گاندھی نے پارلیمنٹ میں ہجومی تشدد پر بولنے سے کیوں گریز کیا، ڈاکٹر ایوب

راہل گاندھی نے پارلیمنٹ میں ہجومی تشدد پر بولنے سے کیوں گریز کیا، ڈاکٹر ایوب
اسلام ٹائمز۔ لکھنؤ کے یوپی پریس کلب میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پیس پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ بھارت کے پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے سیاسی لیڈر راہل گاندھی نے جو خطاب کیا ہے اس میں مسلمان لفظ سے بچتے نظر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقلیت کی بجائے اگر مسلمان لفظ کا استعمال کرتے تو زیادہ بہتر تھا کیونکہ ملک بھر کے مسلمانوں نے انہیں اپنا اہم ووٹ دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس وقت راہل گاندھی تشدد اور عدم تشدد پر اپنا خطاب کر رہے تھے اس وقت بھارت میں ہو رہے مسلمانوں پر ظلم و تشدد زیادتی کو بھی بیان کر سکتے تھے خاص طور سے پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے بعد ہجومی تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کو بیان نہ کرنا ایک طریقہ سے یہ دکھاتا ہے کہ کانگریس پارٹی مسلمانوں کے حق کی بات نہیں کرتی ہے اور نہ ہی ان کو انصاف دلانے کا کام کر سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی پارلیمنٹ میں اگرچہ 2019ء کے مقابلے مسلم اراکین پارلیمنٹ کی تعداد میں کمی نظر آئی ہے لیکن جتنے بھی مسلم اراکین پارلیمنٹ ہیں وہ کسی نہ کسی پارٹی کے تابع ہیں وہ مسلمانوں کی آواز نہیں بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیس پارٹی جدوجہد کر رہی ہے اور ممکن ہے کہ آنے والے انتخابات میں نمایاں کامیابی حاصل کرے گی اور مسلمانوں کی آواز پارلیمنٹ تک بلند کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دارالحکومت دہلی میں آئی ایم سی آر کے بینر تلے ایک پروگرام کا انعقاد ہوا جس میں مسلم دانشور مسلم سیاسی رہنما سمیت متعدد سرکردہ شخصیات نے شرکت کی جس میں طرح طرح کی باتیں سامنے آئیں، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ اے سی کمرے میں مسلمانوں کے مسائل پر بات کرنے سے بہتر ہے کہ کسی سیاسی جماعت کی حمایت کریں اور گاؤں گاؤں، گھر گھر جا کر کے ان سے متحد ہونے کی اپیل کریں، تبھی مسلمانوں کے مسائل کو بہتر طریقے سے حل کیا جا سکتا، ورنہ اے سی کے کمرے میں بیٹھ کر مسلمانوں کے مسائل پر بات کرنے سے کوئی نتیجہ سامنے نہیں آئے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ علی گڑھ اور سہارنپور میں ہوئے ہجومی تشدد کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں اور پیس پارٹی کے کارکنان متاثرین کے گھر جا کر کے پورے معاملات کو جانیں گے اور اس معاملے میں ملوث ملزمین کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اہل خانہ کو تسلی بھی دینے کا کام کریں گے۔ واضح رہے کہ اٹھارویں پارلیمنٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے مختلف لیڈروں نے بات کی۔ تقریبا سبھی نے وزیراعظم مودی، بی جے پی اور آر ایس ایس پر ملک میں نفرت اور جھوٹ پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے سخت نکتہ چینی کی۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے پارلیمنٹ کی کارروائی کے دوران حکمراں بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے ملک کے مختلف حصوں میں اقلیتوں پر مسلسل حملوں کی مذمت کی۔
خبر کا کوڈ : 1145446
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش