0
Monday 1 Jul 2024 08:43
تجزیہ

ایران کے صدارتی انتخابات

سیکنڈ راونڈ، اپڈیٹس
متعلقہ فائیلیںہفتہ وار پروگرام "تجزیہ"
موضوع: ایران الیکشن اپڈیٹس، ایرانی انتخابات کیسے رہے؟
Iran Election Updates, How will the Iranian Elections be?
 
مہمان: حجةالسلام والمسلمین آغائے سید محمد رضوی (تجزیہ نگار، ماہر امورِ مشرقِ وسطیٰ، صحافی و دانشور)
میزبان و پیشکش: سید انجم رضا
1 جولائی 2024

ابتدائیہ
اسلامی جمہوری ایران میں جمعہ ۲۸ جون کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق کوئی بھی امیدوار مطلوبہ شرح کے مطابق ووٹ حاصل نہیں کرسکا اس لئے انتخابات کا دوسرا مرحلہ جمعہ ۵ جولائی کو دوبارہوگا
جمعہ کو نئے ایرانی صدر کے انتخاب کے لیے ملک بھر میں پولنگ ہوئی واضح رہے کہ کل بروز جمعہ 14ویں صدارتی انتخابات کے لیے ملک بھر کے 58 ہزار 640 پولنگ اسٹیشنز پر صبح 8 بجے ووٹنگ کا عمل شروع ہوا جو رات 12 بجے تک جاری رہا۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے تہران میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا کہ انتخابات کا دن ایرانیوں کے لیے خوشی اور مسرت کا دن ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے سامنے ملک کی عزت اور آبرو انتخابات میں عوام کی شرکت پر مبنی ہے۔
ایران میں 2 امیدواروں کی دستبرداری کے بعد اب 4 صدارتی امیدواروں سعید جلیلی، محمد باقر، مسعود پزیشکیان اور مصطفیٰ پور محمدی کے درمیان مقابلہ ہوا۔
‏ غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق
مسعود پزشکیان نے 1 کروڑ، 4 لاکھ، 15 ہزار، 991 ووٹ حاصل کیے۔(10.415.991)
سعید جلیلی نے 94 لاکھ، 73 ہزار، 298 ووٹ حاصل کیے (9,473,298)
محمد باقر قالی باف نے 33 لاکھ، 83 ہزار، 340 ووٹ حاصل کیے ( 3,383,340)
مصطفی پور محمدی نے 20 لاکھ ، 6 ہزار 397 (206.397)
ان نتائج کے مطابق کوئی بھی امیدوار مطلوبہ شرح کے مطابق ووٹ حاصل نہیں کرسکا اس لئے انتخابات کا دوسرا مرحلہ جمعہ ۵ جولائی کو دوبارہوگا
اس طرح مسعود پزشکیان اور سعید جلیلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو گئے اور اب ان دو افراد میں سے کوئی ایک ایران کی صدارت کا منصب سنبھالیں گے۔
 
 
اہم نکات:
ایران میں باقی دُنیا کی نسبت آج بھی ووٹر ٹرن آوٹ کم نہیں ہے
حیرت کی بات یہ ہے کہ محمود پزشکیان کے ساتھ بہت سے گروہ تھے مگر ان کا ووٹ بہت کم ہے
رہبرِ معظم کی سخت ہدایات کے باوجود اصلاح پسند بہت سے موارد میں اخلاق کے دائرے میں نہیں رہے
الیکشن مباحثے میں امیدواران نے ہوائی قلعے بہت کھڑے  کئے
چند امیدواروں کی غیر حقیقی گفتگو نے عام ووٹر کو بہت مایوس کیا
ایران کی گزشتہ الیکشنز کی تاریخ ہے کہ ٹرن آوٹ بدلنے میں دیر نہیں لگتی
دوسرے مرحلے میں  ووٹر کا رویہ بہت مختلف اور بہتر ہونے کی توقع ہے
ستائیس فی صد ووٹرز نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا تھا، لگتا یہ ہے اب یہ ووٹ بنک بھی متحرک ہوگا
مقابلہ کانٹے دار ہے اور نتیجہ بہت دلچپ ہوسکتا ہے
مسئلہ فلسطین پہ ایرانی قوم میں اجماع ہے اور کوئی بھی حکومت بنے وہ القدس کے موضوع پہرہبر کی مطیع ہوگی
ڈاکٹر محمود پزشکیان اور سعید جلیلی ہر دو امیدواران دیندار اور مطیع رہبر ہیں
امید ہے دونوں میں سے جو بھی منتخب ہوگا انقلاب کے بنیادی خطوط پہ کاربند رہے گا
ایران کے انتخابی عمل میں شامل ہر دو گروپ انقلابِ اسلامی کے حامی ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 1144815
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش