0
Wednesday 3 Jul 2024 12:35

حزب اللہ لبنان سے جنگ سے باز رہو، میکرون کی نیتن یاہو کو نصیحت

حزب اللہ لبنان سے جنگ سے باز رہو، میکرون کی نیتن یاہو کو نصیحت
اسلام ٹائمز۔ العالم نیوز چینل کے مطابق فرانسیسی صدر ایمونوئیل میکرون نے اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم اور لبنان میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم حزب اللہ کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ الیزے پیلس کی جانب سے جاری کردہ بیانئے میں کہا گیا ہے: "ایمونوئیل میکرون نے بنجمن نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران صیہونی وزیراعظم پر زور دیا ہے کہ وہ حزب اللہ لبنان کے خلاف بھرپور جنگ کرنے سے باز رہے کیونکہ اس سے لبنان کے ساتھ ساتھ اسرائیلی مفادات کو بھی نقصان پہنچے گا۔ فرانسیسی صدر نے غزہ جنگ کے خاتمے کیلئے تمام فریقین پر سفارتی راہ حل تلاش کرنے کیلئے فوری اقدامات انجام دینے پر بھی زور دیا ہے۔" الیزے پیلس کی جانب سے جاری کردہ بیانئے میں مزید کہا گیا ہے: "ایمونوئیل میکرون نے اسرائیلی وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رفح یا خان یونس کے قریب غزہ میں کسی نئی فوجی کاروائی سے گریز کرے کیونکہ ان حملوں کا نتیجہ سوائے عام فلسطینی شہریوں کے قتل عام کے کچھ نہیں نکلتا اور وہاں موجود ناگفتہ بہ انسانی صورتحال مزید بدتر ہو جائے گی۔"
 
دوسری طرف حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کا شمالی محاذ صرف ایک صورت میں پرامن ہو سکتا ہے اور وہ غزہ جنگ کا خاتمہ ہے۔ شیخ نعیم قاسم نے خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: "اسرائیل حزب اللہ کے خلاف بھرپور جنگ شروع کرنے کا فیصلہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتا۔" انہوں نے مزید کہا: "حتی اگر اسرائیل لبنان میں محدود پیمانے پر فوجی جارحیت بھی انجام دینا چاہے تو اسے یہ توقع نہیں رکھنی چاہئے کہ یہ ٹکراو محدود حد تک باقی رہے گا۔" یاد رہے 7 اکتوبر 2023ء کے دن فلسطین میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس کی جانب سے طوفان الاقصی آپریشن کامیابی سے انجام پانے کے بعد غاصب صیہونی رژیم نے غزہ پر وسیع فوجی جارحیت شروع کر رکھی ہے جو اب تک جاری ہے۔ اس جارحیت کے ردعمل میں حزب اللہ لبنان نے بھی غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت کیلئے اسرائیل کے خلاف اعلان جنگ کر دیا اور گذشتہ تقریباً نو ماہ سے مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی فوجی ٹھکانوں اور حساس تنصیبات کو ڈرون طیاروں اور میزائلوں سے نشانہ بنانے میں مصروف ہے۔
 
حزب اللہ لبنان نے گذشتہ نو ماہ کے دوران غاصب صیہونی رژیم کے فوجی ٹھکانوں، حساس تنصیبات اور جاسوسی آلات کو نشانہ بنانے کیلئے جدید ترین ڈرون طیاروں اور گائیڈڈ میزائلوں کا استعمال کیا ہے۔ حزب اللہ لبنان کے ان جدید ہتھیاروں نے اسرائیلی حکمرانوں اور فوج کے دل میں خوف و وحشت پیدا کر دیا ہے جبکہ مقبوضہ فلسطین کے شمالی حصوں میں موجود سینکڑوں یہودی بستیاں بھی خالی کروا لی گئی ہیں اور ہزاروں یہودی آبادکار جلاوطنی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ غاصب صیہونی رژیم کے فوجی ماہرین اور تجزیہ کاروں کے بقول حزب اللہ لبنان نے اکیلے ہی صیہونی فوج کی آدھی فوجی طاقت کو شمالی محاذ پر اپنے ساتھ مصروف رکھا ہوا ہے جس کے باعث صیہونی فوج پوری طرح غزہ پر حملہ ور نہیں ہو پا رہی اور اپنی توجہ غزہ پر مرکوز رکھنے سے قاصر ہے۔
خبر کا کوڈ : 1145443
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش