0
Wednesday 26 Jun 2024 21:59

ایران میں ڈبل ویزہ فیس کا خاتمہ کیا جائے، ویزہ فیس کو بینکنگ کے ذریعے وصول کیا جائے، علامہ شبیر میثمی 

ایران میں ڈبل ویزہ فیس کا خاتمہ کیا جائے، ویزہ فیس کو بینکنگ کے ذریعے وصول کیا جائے، علامہ شبیر میثمی 
اسلام ٹائز۔ شیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان سے ایران اور عراق کے مقامات مقدسہ جانیوالے ڈیڑھ لاکھ سے زائد زائرین کیلئے آسان ویزہ پالیسی کے ذریعے مشکلات کا تدارک کرے، ایران میں ڈبل ویزہ فیس کا خاتمہ کیا جائے، ویزہ فیس کو بینکنگ کے ذریعے وصول کیا جائے۔ ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں مرکزی نائب صدر شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ خورشید علی انور جوادی، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید سکندر عباس گیلانی ایڈووکیٹ، سربراہ رابطہ کمیٹی شیعہ علماء کونسل وفاقی علاقہ اسلام آباد سید محمد علی کاظمی، سیکرٹری رابطہ کمیٹی شیعہ علماء کونسل راولپنڈی حاجی ملک انتصار حیدر، مولانا فیاض حسین مطہری، مولانا امداد گھلو و دیگر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی کا مزید کہنا تھا کہ ایک اہم اور حساس ترین مسئلہ جو فوری حل و توجہ طلب ہے، ارباب اقتدار تک پہنچانا چاہتے ہیں، ماہ مبارکہ ذوالحجہ اپنے اختتام کی طرف گامزن ہے اور ماہ محرم الحرام کی آمد آمد ہے، آپ کے علم میں ہے کہ ہر سال دنیا بھر کی طرح پاکستان سے بھی ہزاروں عاشقان رسول و آل رسول ایران، عراق کے مقامات مقدسہ، مشہد مقدس حضرت امام رضا، نجف اشرف و کربلا زیارات کے لئے جاتے ہیں اور اس وقت بھی روز عاشور مقامات مقدسہ بالخصوص کربلا میں گزارنے کے لئے ہزاروں زائرین آمادہ و تیار ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ گزشتہ سال کی طرح امسال بھی حکومت پاکستان، حکومت ایران و عراق سے اپنے سفارتی تعلقات کے تحت بہتر سے بہتر انتظامات کرے گی۔

متعدد بار ارباب اقتدار اور ایران و عراق کے سفارت خانوں سے رابطہ کیا گیا، واضح پالیسی یا لائحہ عمل کے اعلان کے منتظر ہیں جبکہ اس وقت ہزاروں زائرین گومگو کی صورتحال سے دوچار ہیں، جس سے عوام میں مایوسی اور بے چینی پھیل رہی ہے، مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی نے مزید کہا کہ ہم آپ کے توسط سے ذرائع ابلاغ کے ذریعے عوام الناس بالخصوص ہزاروں زائرین اور قافلہ سالاروں کی تشویش کو ارباب اقتدار حکومت پاکستان اور ایران و عراق کے ذمہ داران تک پہنچانا چاہتے ہیں کہ سال 2023ء کی ویزہ و سفری سہولیات کی پالیسی میں مزید آسانی اور بہتری کے لئے فوری طور پر مناسب اقدام کریں، بالخصوص حکومت پاکستان وزارت خارجہ و داخلہ کی ذمہ داری ہے کہ اپنے شہریوں کے مسائل و مشکلات پر توجہ دیں اور ایران و عراق کی حکومتوں و سفارتخانوں کے ذریعہ زائرین کے لئے آسان ویزہ پالیسی کے ذریعہ تشویشناک صورتحال کا تدارک کریں۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ وقت انتہائی کم ہے، زائرین و قافلہ سالاروں نے ایران و عراق بالخصوص کربلا کے لئے ویزے، سفری وسائل اور رہائشوں کا بندوبست و دیگر انتظامات کرنے ہیں۔ وقت نہ ہونے کے برابر ہے، لہذا ارباب اقتدار فوری طور پر گزشتہ سال کی پالیسوں کا اجرا کرکے عوام الناس کے لئے آسانیاں پیدا کریں، تاکہ زائرین اطمینان و سکون کے ساتھ مذہبی و عقیدتی رسومات ادا کرسکیں۔ ایسا نہ کرنے سے عوام میں عدم اعتماد، بے دلی، مایوسی، بے چینی اور تشویش پیدا ہو رہی ہے، جو کسی صورت بھی مناسب و مثبت نہ ہے۔ آخر میں علامہ شبیر حسن میثمی کا کہنا تھا کہ ہم ایک بار پھر اتنے اہم اور حساس مسئلہ پر ارباب اقتدار کی خاموشی اور لاپرواہی پر حیرانگی اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری مناسب و مثبت اقدامات کرکے مبہم و مخدوش صورتحال کے تدارک کا مطالبہ کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1144027
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش