0
Wednesday 3 Jul 2024 10:23

مودی حکومت کے ترقی کے دعوئوں کا مقصد مقبوضہ کشمیر پر اپنے غیر قانونی تسلط کو مضبوط کرنا ہے، الطاف وانی

مودی حکومت کے ترقی کے دعوئوں کا مقصد مقبوضہ کشمیر پر اپنے غیر قانونی تسلط کو مضبوط کرنا ہے، الطاف وانی
اسلام ٹائمز۔ کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ترقی اور صورتحال معمول پر آنے کے نام نہاد دعوئوں پر بھارت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایتھنز میں ایک پریس کانفرنس کے دوران الطاف وانی نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال سے کشمیری اور پاکستانی تارکین وطن کو آگاہ کیا۔ انہوں نے مودی حکومت کے مقبوضہ کشمیر سے متعلق دعوئوں کو محض دھوکہ قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ 5 اگست 2019ء کو مودی کی بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر کے کشمیریوں کے تمام سیاسی، معاشی اور سماجی حقوق سلب کر لیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے مقبوضہ علاقے میں ترقی کے دعوئوں کا مقصد مقبوضہ علاقے پر اپنی نو آبادیاتی گرفت کو مضبوط کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنے غیر قانونی تسلط کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مختلف اوچھے اقدامات کئے ہیں جن میں مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے غیر کشمیری ہندوئوں کو ڈومیسائل سرٹیفیکیٹس کے اجرا کے علاوہ غیر مقامی ہندوئوں کو سرکاری ملازمتیں، ووٹ ڈالنے کا حق اور زمین کی ملکیت کا حق دینا شامل ہیں۔ الطاف وانی نے مزید کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کا تناسب بگاڑنے کے ذریعے مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت تبدیل کرنے کے درپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1990ء میں مقبوضہ علاقے میں تقریبا ہندوئوں کے 490مندر تھے، لیکن مودی حکومت اب مزید فنڈز اور زمین مختص کر کے تقریبا 50ہزار مندروں کی تعمیر کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1145404
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش