0
Monday 1 Jul 2024 20:26

بی جے پی نے اراکین پارلیمنٹ کو بولنے کی اجازت نہ دینے کی بھاری قیمت چکائی ہے، مہوا موئترا

بی جے پی نے اراکین پارلیمنٹ کو بولنے کی اجازت نہ دینے کی بھاری قیمت چکائی ہے، مہوا موئترا
اسلام ٹائمز۔ مغربی بنگال کے ندیا ضلع کے کرشنانگر سے ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان مہو موئترا نے کہا کہ وہ ایک بار پھر پارلیمنٹ میں آچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سیشن میں جو کوئی بات بولنے سے رہ گئی تھی اس مرتبہ اسے پورا کرنے کی کوشش کروں گی۔ رکن پارلیمان مہوا موئترا نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت نے گزشتہ چند برسوں کے دوران مسلمانوں، دلتوں اور پسماندہ طبقوں کو ڈرانے کا کام کیا ہے لیکن پارلیمانی انتخابات 2024ء میں ان لوگوں نے بی جے پی کو خوفزدہ کردیا۔ مہوا موئترا نے کہا کہ اب کی بار 400 پار کا نعرہ کہاں گیا، ووٹ عام لوگ دیتے ہیں اور انہیں اچھی طرح سے پتہ ہے کہ کیا کرنا ہے یا کیا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں، ای ڈی، سی بی آئی کا خوب استعمال کیا لیکن اس کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ نے مجھے پارلیمنٹ سے باہر کیا، میرا گھر چھینا لیکن کیا ہوا، میں ایک بار پہلے سے زیادہ ووٹوں سے جیت کر پارلیمنٹ میں آئی ہوں۔ مہوا موئترا کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے مجھے ہرانے کے لئے کرشنانگر پارلیمانی حلقہ میں تین تین جلسہ کیا لیکن اس کا الٹا اثر ہوا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ نے میرے خلاف کھل کر جانچ ایجنیسوں کا استعمال کیا، میں بے باک اور صاف شفاف ہوں اسی وجہ سے دوبارہ پارلیمنٹ میں آئی۔ موئترا نے مزید کہا کہ بی جے پی نے انتخابات میں مسلمان، ملا، مدرسہ، مُجرا، مچھلی اور مٹن کے علاوہ کچھ نہیں کیا، انتخابات کے دوران ایک مرتبہ بھی ریاست منی پور کا ذکر نہیں کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 1145033
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش