0
Monday 1 Jul 2024 13:32

پی ٹی آئی سال کا وقت لینے کے باوجود انٹرا پارٹی انتخابات نہیں کروا سکی، چیف جسٹس

پی ٹی آئی سال کا وقت لینے کے باوجود انٹرا پارٹی انتخابات نہیں کروا سکی، چیف جسٹس
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ یہ تسلیم شدہ بات ہے کہ تحریک انصاف سال کا وقت لینے کے باوجود انٹرا پارٹی انتخابات نہیں کروا سکی۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13 رکنی فل کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں سنی اتحاد کونسل اور الیکشن کمیشن کے وکلا نے دلائل دیے۔ دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل سکندر بشیر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن ایکٹ کے تحت پارٹی سے وابستگی سرٹیفکیٹ اور فارم 66 ریکارڈ پر ہیں، تحریک انصاف نے پارٹی سے وابستگی سرٹیفکیٹ اور فارم 66 جاری کیے جن پر چیئرمین گوہر علی خان نے دستخط کیے۔ وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ وابستگی سرٹیفکیٹ اور فارم 66 جاری ہوئے تو پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات نہیں کرائے تھے، پی ٹی آئی نے فارم 66 بائیس دسمبر اور پارٹی سے وابستگی سرٹیفکیٹ 13 جنوری کو جاری کیے، جب کہ پی ٹی آئی کو پارٹی سے وابستگی سرٹیفکیٹ کاغذات نامزدگی کے ساتھ لگانے چاہیے تھے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل الیکشن کمیشن سے سوال کیا کہ بتائیں غلطی کہاں اور کس نے کی؟ جسٹس منیب نے پوچھا آپ کہہ رہے ہیں کہ سرٹیفکیٹ غلط ہیں کیونکہ تب تک چیئرمین منتخب نہیں ہوا تھا؟ اس پر سکندر بشیر نے جواب دیا کہ کاغذات نامزدگی میں بلینک کا مطلب آزاد امیدوار ہے، سرٹیفکیٹ جمع کراتے وقت جب چیئرمین منتخب نہیں ہوئے تو کاغذات نامزدگی درست نہیں۔ جسٹس محمدعلی مظہر  نے کہا کہ  یعنی امیدوار نے جو ظاہر کیا اسی پر کاغذات نامزدگی منظور ہوئے، جسٹس نعیم افغان نے سوال کیا آپ نے کاغذات نامزدگی میں پارٹی اسٹیٹس دیکھا یا خود ہی آزاد ڈیکلیئر کردیا؟۔ اس پر الیکشن کمیش کے وکیل نے بتایا کہ میں نے خود سے آزاد امیدوار ڈیکلیئر نہیں کیا، کاغذات نامزدگی کو دیکھا، حامد رضا کی درخواست دیکھی جس میں کہا گیا کہ آزاد امیدوار ڈیکلیئر کر دیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کا معاملہ تو کئی سال قبل سے آرہا تھا، تحریک انصاف بار بار انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے وقت مانگ رہی تھی، بطور وزیراعظم درخواست دی کہ انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے سال دے دو، تسلیم شدہ بات ہے پی ٹی آئی سال کا وقت لینے کے باوجود انٹرا پارٹی انتخابات نہیں کروا سکی، سپریم کورٹ پر مت ڈالیں الیکشن کمیشن پہلے یہ دیکھ سکتا تھا۔ 
خبر کا کوڈ : 1144964
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش