0
Thursday 27 Jun 2024 22:56

بحیرہ احمر میں داخل ہونیوالے کسی بھی امریکی بحری جہاز کو نشانہ بنائینگے، سید عبدالملک الحوثی

بحیرہ احمر میں داخل ہونیوالے کسی بھی امریکی بحری جہاز کو نشانہ بنائینگے، سید عبدالملک الحوثی
اسلام ٹائمز۔ اپنے تازہ خطاب میں یمنی رہبر انقلاب و سربراہ انصار اللہ یمن سید عبدالملک بدر الدین الحوثی نے تاکید کی ہے کہ غاصب صیہونی رژیم 3 ہزار 380 سے زیادہ قتل کی مرتکب ہو چکی ہے جبکہ صرف یہ قتل ہی دنیا بھر کے ضمیر کو جگانے کے لئے کافی تھے۔

سید عبدالملک بدر الدین الحوثی نے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ سیاسی بیورو اسمعیل ہنیہ کی بہن کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے تاکید کی کہ غاصب اسرائیلی دشمن کی جانب سے انجام پانے والے ہزاروں گھناؤنے جرائم اس غیرقانونی رژیم اور اس کے اندھے حامیوں یعنی امریکہ و برطانیہ کے لئے باعث شرم ہیں!

اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ غاصب اسرائیلی دشمن کے خلاف جہاد ہی ایک درست آپشن ہے اور اس کے علاوہ کوئی راہ حل نہیں، انہوں نے واضح کیا کہ بعض عرب ممالک فلسطینی عوام کے دکھ درد کو نظر انداز کرتے ہوئے غاصب اسرائیلی دشمن کو پھل و خوراک برآمد کرنے میں مصروف ہیں درحالیکہ عربوں و مسلمانوں کو فلسطینی قوم کی مدد کے لئے مخلصانہ کوشش کرنی چاہیئے۔

سربراہ انصار اللہ یمن نے فلسطینی قوم کے لئے میڈیا حمایت اور امریکہ اور مقبوضہ علاقوں میں اس کی (امریکی) "تیرتی گودی" کو رسوا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ سفاک صیہونی دشمن کو اب بھی ہتھیاروں، بالخصوص تباہ کن بموں سے لیس کر رہا ہے جیسا کہ میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ امریکہ، اسرائیل کو ہتھیاروں کی 400 کھیپیں دے چکا ہے۔


 
یہ بیان کرتے ہوئے کہ یورپیوں نے بھی فلسطینی قوم کے قتل عام کے لئے غاصب صیہونی رژیم کو 300 بلین ڈالر کا قرضہ دیا ہے، سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ حزب اللہ لبنان کی شدید کارروائیوں کی وجہ سے اسرائیل حقیقی مشکلات میں پھنس چکا ہے جبکہ اسرائیل و امریکہ سمیت خلیج فارس کے کچھ ممالک بھی لبنان کے خلاف ہمہ گیر جنگ پر مبنی بیانات صرف "نفسیاتی پروپیگنڈا" کے لئے دے رہے ہیں!

اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ غاصب اسرائیلی رژیم حزب اللہ لبنان کے ساتھ ہمہ گیر جنگ کے تباہ کن نتائج سے بخوبی واقف ہے، سربراہ انصار اللہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونیوں کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ حزب اللہ کے خلاف ہمہ گیر جنگ کے نتائج سے انتہائی خوفزدہ ہیں اور اگر حزب اللہ نے عملی میدان میں قدم رکھ دیا تو پھر اسرائیلی دشمن کا حال تصور سے باہر ہو گا۔۔!


 
سید عبدالملک بدر الدین الحوثی نے اسرائیلی و مغربی بحری جہازوں کے خلاف یمنی مسلح افواج کی رواں ہفتے کی کارروائیوں پر بھی روشنی ڈالی اور تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے اس ہفتے 7 میزائلوں اور ڈرون کشتی "طوفان" کے ذریعے 4 بڑی کارروائیاں انجام دی ہیں۔۔ ڈرون کشتی طوفان ڈیڑھ ٹن دھماکہ خیز مواد لے جا سکتی ہے اور جب یہ پھٹتی ہے تو دشمن کے جہازوں کو بھاری نقصان پہنچتا ہے۔

سربراہ انصار اللہ یمن نے "حاطم" نامی یمنی بیلسٹک میزائل کو ایک اہم اسٹریٹجک میزائل قرار دیا اور تاکید کی کہ یمنی کاروائیوں میں حاطم کی شمولیت کے بہت سے اثرات ہوں گے۔۔ اس میزائل کے ساتھ ساتھ ناکام طیارہ بردار امریکی بحری جہاز آئزن ہاور کا (بحیرہ احمر سے) اخراج بھی حالیہ اہم پیشرفتوں میں سے ایک ہے۔۔ یہ بحری جہاز، قبل ازیں کہ مکمل طور پر فرار کر پاتا، حملے کا نشانہ بنا۔۔ ہم ابھی سے کہہ رہے ہیں کہ بحیرہ احمر میں داخلے کے بعد ہر نئے (امریکی) بحری جہاز کو نشانہ بنایا جائے گا!!



اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ یمنی بحری کارروائیوں کے اسرائیل کے حمایتی ممالک پر بڑے گہرے اقتصادی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ امریکہ نوجوانوں کو تباہ کرنے کے لئے منشیات کا سب سے بڑا بیوپاری ہے۔۔ امریکی منشیات کے سب سے بڑے ڈیلر ہیں اور اس طرح سے وہ دوسرے ممالک کو نشانہ بناتے ہیں!

اپنے خطاب کے آخر میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امریکہ جھوٹ بول کر اور افواہیں پھیلا کر یمن اور اس کی مسلح افواج کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے، سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ امریکہ، برطانیہ و اسرائیل کی غزہ کی پٹی میں کوئی جگہ نہیں اور اس خطے میں ان کا واحد کام "جرم کا ارتکاب" ہے!

خبر کا کوڈ : 1144270
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش