اسلام ٹائمز۔ کھلے اسرائیلی جنگی جرائم کو حاصل امریکہ کی اندھی حمایت پر احتجاجا مستعفی ہونے والے امریکی فوج کے اعلی سطحی انٹیلیجنس افسر میجر ہیریسن مان (Major Harrison Mann) نے عرب چینل الجزیرہ قطر کو انٹرویو دیتے ہوئے تاکید کی ہے کہ میرے استعفے کے بعد میرے بہت سے ساتھیوں نے میرے ساتھ ہمدردی و یکجہتی کا اظہار کیا ہے کیونکہ امریکی فوج میں کام کرنے والے بہت سے فوجی و انٹیلیجنس افسران، ملکی پالیسیوں پر ناراض ہیں اور وہی یقین رکھتے ہیں کہ جس کے باعث مجھے استعفی دینا پڑا!
مستعفی امریکی ملٹری انٹیلیجنس افسر نے مزید کہا کہ جب سے میں نے اپنے عہدے سے استعفی دیا ہے، تب سے امریکی دفاعی انٹیلیجنس کے بہت زیادہ اراکین کی توجہ غزہ میں جاری واقعات کی جانب مبذول ہوئی ہے۔
میجر ہیریسن مان نے کہا کہ جس ایجنسی میں مَیں کام کر رہا تھا اس کی جانب سے غاصب صیہونی رژیم کو اندھی حمایت کی وجہ سے ہی اس سے میرا اعتماد اٹھا۔
ہیریسن مان نے الجزیرہ کو مزید بتایا کہ امریکی حکام کے ساتھ اسرائیلی وزیر دفاع یوایو گیلنٹ کے مذاکرات بے نتیجہ رہے ہیں کیونکہ اسرائیل میں "اہم فیصلہ ساز" کوئی اور ہی ہے۔