0
Monday 24 Jun 2013 07:43
خودکش حملہ کیس کی تفتیش تسلی بخش نہیں ہو رہی

وزیراعلٰی خیبر پختونخوا خود سری کا مظاہرہ کر رہے ہیں، علامہ رمضان توقیر

وزیراعلٰی خیبر پختونخوا خود سری کا مظاہرہ کر رہے ہیں، علامہ رمضان توقیر
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر علامہ رمضان توقیر نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مدرسہ شہید عارف الحسینی میں ہونے والے خودکش حملے میں وزیراعلٰی نے خود سری کا مظاہرہ کیا اور تفتیش کا عمل تسلی بخش نہیں ہو رہا۔ پشاور پریس کلب میں صوبائی صدر شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا علامہ رمضان توقیر نے مدرسہ شہید عارف الحسینی میں ہونے والے خودکش حملے کے خلاف پریس کانفرنس کی، جس میں مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیعہ علماء کونسل پاکستان زاہد علی آخونزادہ، مدرسہ شہید حسینی کے امام جمعہ علامہ عابد حسین شاکری، علامہ سید جمیل حسن، مظفر علی آخونزادہ اور شیعہ علماء کونسل کے ضلعی صدر مجاہد علی آخونزادہ بھی شریک تھے۔

علامہ رمضان توقیر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تسلسل کے ساتھ معصوم اور بے گناہ عوام کے خون سے ہولی کھیلی جا رہی ہے مگر ریاست کے ذمہ داران اور امن و امان کے ضامن ادارے ٹس سے مس نہیں ہوتے۔ نہ تو عبادت گاہیں اور نہ ہی نماز جنازہ کے اجتماعات محفوظ ہیں۔ ملک کی سلامتی اور امن سے کھیلنے والے خونی عناصر کون ہیں؟ انہیں پالنے پوسنے والے کون ہیں؟ آج تک منظر عام پر کیوں نہیں لائے گئے؟ دہشت گردی کی لعنت پر قابو پانے کیلئے ٹھوس پالیسی کب واضع ہوگی؟ کراچی سے لیکر خیبر تک پورا ملک دہشت گردوں کے نشانہ پر ہے، روزانہ معصوم لوگوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔ اس وقت ملک میں کسی کی بھی جان محفوظ نہیں۔ جب تک ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہوتی، اس وقت تک ملک مستحکم نہیں ہوسکتا۔

علامہ رمضان توقیر نے کہا مدرسہ شہید عارف الحسینی میں ہونے والے خودکش حملے پر حکومت کی کسی ذمہ دار شخصیت نے کوئی رابطہ نہیں کیا، بلکہ وزیراعلٰی صاحب نے اپنے مغرور پن کا مظاہرہ کیا۔ جو کہتے ہیں کہ ہم ملک میں امن لائیں گے، ان کا عوام کے ساتھ یہ برتاؤ ہے کہ انہوں نے آج تک نہ تو کسی شہید یا زخمی کے لواحقین سے رابطہ کیا اور نا متاثرہ مدرسہ کی انتظامیہ سے اور نہ کسی شخصیت رابطہ کیا اور نہ ملاقات کی۔ علامہ رمضان توقیر نے کہا کہ خودکش حملے کیس کی تفتیش تسلی بخش نہیں ہو رہی، تفتیش کے عمل میں شہداء اور زخمیوں کے لواحقین کو اعتماد میں لیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کا علاج حکومت کے خرچے پر کرایا جائے اور ان کو بہترین سہولیات میسر کیں جائیں۔ انہوں نے کہا کہ شہداء اور زخمیوں کی مالی امداد کا جو اعلان کیا گیا ہے، وہ ناکافی ہے ان کی مالی امداد بڑھائی جائے۔
خبر کا کوڈ : 276210
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش