0
Tuesday 18 Jun 2024 19:31

بچوں کو بابری مسجد کے انہدام کے بارے میں حقیقت جاننا چاہیئے، اسد الدین اویسی

بچوں کو بابری مسجد کے انہدام کے بارے میں حقیقت جاننا چاہیئے، اسد الدین اویسی
اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے منگل کے روز کہا کہ ہندوستان کے بچوں کو معلوم ہونا چاہیئے کہ سپریم کورٹ نے بابری مسجد کے انہدام کو ایک ’’بہت بڑا مجرمانہ فعل‘‘ قرار دیا ہے۔ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نیشنل کونسل فار ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) کے بابری مسجد کو ’تین گنبد ڈھانچہ‘ کے الفاظ سے تبدیل کرنے کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اسد الدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ این سی ای آر ٹی نے بابری مسجد کو تین گنبد ڈھانچہ کے الفاظ سے تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس نے ایودھیا کے فیصلے کو اتفاق رائے کہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مجلس کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہندوستان کے بچوں کو معلوم ہونا چاہیئے کہ 1949ء میں ایک کارکرد مسجد کی بے حرمتی کی گئی تھی اور پھر 1992ء میں ایک ہجوم نے اسے منہدم کر دیا تھا، انہیں مجرمانہ کارروائیوں کی ستائش کرتے ہوئے بڑے نہیں ہونا چاہیئے۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ جو لوگ تاریخ سے سبق حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں وہ اسے دہرانے کے لیے برباد ہوتے ہیں۔ اسد الدین اویسی نے قبل ازیں این سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹر دنیش پرساد سکلانی پر اسکول کی نصابی کتابوں میں بابری مسجد کے انہدام اور گجرات فسادات کے حوالے سے ترمیم کا دفاع کرتے ہوئے تبصرہ کیا تھا۔ دنیش پرساد نے کہا تھا کہ فسادات کے بارے میں تعلیم دینے سے پرتشدد اور افسردہ شہری پیدا ہو سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ این سی ای آر ٹی کی جانب سے بابری مسجد کی شہادت کے باب کو ہٹانے پر مختلف سیاسی رہنماوں نے سخت نکتہ چینی کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1142400
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش