0
Tuesday 2 Jul 2024 09:51

علامہ محمد اقبال کی انقلابی شاعری نے تحریک آزادی کشمیر کو تقویت پہنچائی، علی رضا سید

علامہ محمد اقبال کی انقلابی شاعری نے تحریک آزادی کشمیر کو تقویت پہنچائی، علی رضا سید
اسلام ٹائمز۔ چیئرمین کشمیر کونسل یورپ علی رضا سید نے کہا ہے کہ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال نے کشمیریوں کے مصائب اور مشکلات کو اپنی انقلابی شاعری میں بیان کر کے تحریک آزادی کشمیر کو بہت تقویت پہنچائی ہے۔ ذرائع کے مطابق علی رضا سید نے ان خیالات کا اظہار جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں علامہ اقبال اور جرمن شاعر گوئٹے کی یاد میں ایک محفل مشاعرہ و مباحثہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کا اہتمام ہیومن رائٹس ایسوسی ایشن جرمنی نے کیا جس کی صدارت جرمنی میں پاکستان کی سفیر سیدہ ثقلین نے کی جبکہ فرینکفرٹ میں پاکستان کے قونصل جنرل زاہد حسین تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ علی رضا سید کے علاوہ پاکستان سے پروفیسر ڈاکٹر شاہد عالم، ہائیڈل برگ یونیورسٹی جرمنی کے ڈاکٹر آرلان ہوپف اور دیگر متعدد دانشور، شعراء اور ماہرین نے بھی تقریب میں شرکت کی جبکہ چیئرمین ہیومن ویلفیئر ایسوسی ایشن سید اقبال حیدر نے میزبانی کے فرائض انجام دیے۔

علی رضا سید نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال کو کشمیر سے بے پناہ محبت تھی جس کا اظہار انہوں نے اپنے کلام، خطوط اور عملی زندگی میں کئی مواقع پر کیا ہے۔ انہیں کشمیری ہونے پر فخر تھا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال سے ان کی روحانی وابستگی کی اہم وجہ یہ بھی ہے کہ وہ خود بھی کشمیری ہیں۔ انہوں نے علامہ کے ایک فارسی شعر بھی سنایا جس کا اردو میں ترجمہ میرا بدن گلستان کشمیر کا ایک پھول ہے اور میرا دل ارض حجاز اور میری صدا شیراز سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے اپنے کلام کے ذریعے کشمیریوں کی تحریک آزادی اور اس کی خوبصورتی کی منظر کشی کی ہے۔ علی رضا سید نے کہا کہ علامہ اقبال سیالکوٹ سے جب لاہور پہنچے تو انہوں نے کشمیری مسلمانوں کی قائم کردہ تنظیم انجمن کشمیری مسلمانان میں شمولیت اختیار کی اور اس کے سیکرٹری جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں۔

علی ضا سید نے کہا کہ کسی بھی جدوجہد یا تحریکِ آزادی میں کسی شاعر کی شمولیت انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے اور اقبال نے اپنی شاعری میں مظلوم کشمیریوں کی آواز کو بلند کیا ہے۔ مقبوضہ وادی جموں کشمیر میں آزادی کی تحریک 1931ء میں شروع ہو چکی تھی۔ اقبال نے اپنے کلام میں کشمیری مسلمانوں کو محکومی اور مظلومی کی زنجیریں توڑنے کا پیغام دیا اور ان کے دل کے آتش کدے میں آزادی اور حریت کے انگاروں کو اپنے گرم جذبات کی سانسوں سے بھڑکایا۔ علامہ اقبال نے اپنی کتاب جاوید نامہ میں کشمیری مسلمانوں کو غلامی کی زنجیریں توڑ دینے کا پیغام دیا ہے۔ 1939ء میں علامہ اقبال وفات پا گئے تاہم اس سے قبل بھی وہ مظلوم ، مجبور اور محکوم کشمیریوں کے حوصلوں کو آواز دیتے رہے۔ انہوں نے انہی دنوں یہ دعا کی کہ توڑ اس دست جفا کیش کو یا رب جس نے روحِ آزادی کشمیر کو پامال کیا۔ علامہ اقبال نے 1931ء میں مظلوم کشمیریوں کی جدوجہد کو منزل تک پہنچانے کیلئے آل انڈیا کشمیر کمیٹی بھی بنائی تھی۔
خبر کا کوڈ : 1145170
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش