0
Tuesday 2 Jul 2024 04:53

گلگت بلتستان اسمبلی کے اپوزیشن ممبران کا وزیر اعظم اور آرمی چیف کو خط

گلگت بلتستان اسمبلی کے اپوزیشن ممبران کا وزیر اعظم اور آرمی چیف کو خط
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان اسمبلی کے اپوزیشن ممبران نے صدر پاکستان، وزیراعظم اور آرمی چیف کو خط لکھ دیا، خط میں ریاستی اداروں کی ایماء پر قائم پارٹی لیس حکومت کی جانبدار اور ظالمانہ بجٹ پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ گلبر حکومت کی اتحادی جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نون اور عوام سمیت اپوزیشن کے تحفظات دور نہیں کیے گئے، خلاف ضابطہ وفاداریاں تبدیل کرکے بننے والی حکومت نے مخصوص حلقوں اور اپوزیشن کو دیوار سے لگایا، بلتستان ریجن، گلگت، غذر اور نگر و ہنزہ کو بدترین سیاسی انتقام و تعصب کا نشانہ بنایا گیا جو کہ گلگت بلتستان جیسے متنازعہ علاقے کے لئے کسی صورت نیک شُگون نہیں،
 
خط کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ اے ڈی پی بنانے کے دوران اضلاع کے شئیر کا خیال نہیں رکھا گیا، اے ڈی پی میں چند حلقے جو کئی اضلاع سے بڑے ہیں مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا، سال رواں ایک کھمبہ اور ایک فٹ پائپ لائن کے لیے بھی عوام کو احتجاج کرنا ہوگا، بعض انتخابی حلقوں میں زیرو سکیمز شامل ہیں، ایسے فیصلے سے ریاست اور عوام کے درمیان فاصلہ بڑھنے کے ساتھ ساتھ عوام کے اعتماد کو بھی ٹھیس پہنچے گا، جی بی میں موجود ریاستی اداروں کا یکطرفہ اور متنازعہ بجٹ پر تحفظات دور کرنے میں کوئی کردار نہیں رہا۔
 
اپوزیشن ممبران کے خط میں کہا گیا ہے کہ کم وسائل والے خطہ گلگت بلتستان کے وزیراعلٰی کے صوابدیدی گرانٹ کو لامتناہی کرنے کے قانون کو خلافِ ضابطہ پاس کرکے لیگل کرپشن کا دروازہ کھول دیا گیا، وزیراعلٰی مراعات ترمیم بل کے ذریعے اربوں کے اخراجات کر سکتے ہیں، جبکہ صوابدیدی حد پچاس لاکھ روپے تھی، فنانس بل پر عوام کے شدید تحفظات موجود ہیں، پورے گلگت بلتستان میں عوامی احتجاجی تحریک کا سبب بجٹ میں غیر منصفافانہ تقسیم اور فنانس بل بنے گا۔ 
 
خط کے متن کے مطابق متحدہ اپوزیشن کے موقف کو ہائبریڈ حکومت تسلیم کرنے کی بجائے ریاستی اداروں کی سپورٹ کا عندیہ دیتی رہی، حکومت کے ناپسندیدہ حلقوں کے عوام کو قانونی اور انسانی حقوق سے محروم کر دیا گیا، موجودہ حکومت کی کوشش ہے کہ اپوزیشن اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے لیے خط لکھنے پر مجبور ہوجائے، تاکہ ان حلقوں میں پینے کے پانی، بجلی کھمبہ اور دیگر ضروریات کے لیے تعاون طلب کیا جاسکے۔
 
موجودہ بجٹ جی بی کی تاریخ کا متنازعہ ترین بجٹ ہے اور زیرسوال ریاستی اداروں نے آنا ہے جوکہ نیک شگون نہیں، خط میں اپوزیشن ممبران نے صدر پاکستان، وزیراعظم اور آرمی چیف سے منی بجٹ پیش کروانے کا مطالبہ کر دیا۔
خبر کا کوڈ : 1145114
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش