0
Tuesday 18 Jun 2024 20:21

ڈروں کیمروں کی سول ایوی ایشن اتھارٹی میں رجسٹریشن لازمی قرار دیدی گئی

ڈروں کیمروں کی سول ایوی ایشن اتھارٹی میں رجسٹریشن لازمی قرار دیدی گئی
اسلام ٹائمز۔ وزارت ہوابازی نے ڈرون کیمروں کے حوالے سے پالیسی رولز جاری کر دیئے جس کے تحت ڈروں کیمروں کی سول ایوی ایشن اتھارٹی میں رجسٹریشن لازمی قرار دیدی گئی ہے۔ خواہش مند اداروں یا افراد کو ڈرون کیلئے سول ایوی ایشن سے رجسٹریشن کروانا ہو گی۔ رولز جاری ہونے کے 4 ماہ کے اندر ڈرون رکھنے والوں کو رجسٹر کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ڈرون کیمرے رکھنے والوں کو سول ایوی ایشن ریموٹ پائلٹ لائسنس جاری کریگی۔ وزارت ہوا بازی حکام کے مطابق ڈرون کیمروں کو وزن کے حساب سے 4 کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ڈرون کیمرے کے لائسنس کی میعاد 3 سال تک ہوگی۔ ڈرون کیمروں کی کیٹگری ایک سے چار تک ملک میں درآمد اور برآمد کی اجازت ہوگی جبکہ بارڈرز اور ممنوعہ علاقوں میں ڈرون اڑانے پر مکمل پابندی ہوگی۔

ڈرون کیمرے درآمد کیلئے وزارتِ دفاع سے کلیئرنس لازمی لینا ہوگی اور اس کے حادثات کی صورت سول ایوی ایشن کو آگاہ کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ قواعد کی خلاف ورزی پر ڈرون مالکان کیخلاف کارروائی ہو گی۔ سول ایوی ایشن کے انسپکٹرز سے ڈرونز کی انسپکشن لازمی قرار دے دی گئی ہے، کلیئرنس کے بغیر ڈرون اڑائے نہیں جا سکیں گے۔ ہوائی اڈوں کی 6 کلو میٹر کی حدود میں ڈرون اڑانے پر پابندی ہو گی۔ ڈرونز کے حوالے سے حکومتی سطح پر کوآرڈینیشن کمیٹی ہوگی۔ کوآرڈینیشن کمیٹی کے سربراہ سیکرٹری داخلہ ہونگے۔ ڈی جی سول ایوی ایشن، ڈی جی ایئر پورٹس اتھارٹی سمیت دیگر اداروں کے سربراہ ممبر کے طور شامل ہوں گے۔ پالیسی رولز میں ترمیم یا تبدیلی کیلیے وزیراعظم سے منظوری لینا ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 1142406
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش