0
Wednesday 3 Jul 2024 22:59

یو ایس ایس ونسنس کیجانب سے ایرانی مسافر طیارے کو نشانہ بنانیکی برسی پر امریکی اہلکاروں کے اعترافات

یو ایس ایس ونسنس کیجانب سے ایرانی مسافر طیارے کو نشانہ بنانیکی برسی پر امریکی اہلکاروں کے اعترافات
اسلام ٹائمز۔ 3 جولائی 1988ء کے روز اسلامی جمہوریہ ایران کے ایئربس 655 نامی مسافر بردار طیارے پر امریکی جنگی جہاز یو ایس ایس ونسنس (USS Vincennes) کے حملے کے نتیجے میں اس مسافر طیارے کے تمام 290 مسافر کہ جن میں 12 سال سے کم عمر کے 66 بچے بھی شامل تھے، شہید ہو گئے تھے تاہم امریکی حکومت نے نہ صرف اس واقعے کو حادثہ قرار دیتے ہوئے ایرانی قوم سے معافی مانگنے سے انکار کر دیا بلکہ کہ ونسنس کے کپتان ولیم راجرز (William C. Rogers III) کو "جرات کا مظاہرہ" کرنے پر "ایوارڈ" سے بھی نوازا۔


اس واقعے کے بعد امریکی حکام نے اس معاندانہ عمل کو "غلطی" قرار دیتے ہوئے اس "جرم" کو "جواز" فراہم کرنے کی کوشش کی درحالیکہ یو ایس ایس ونسنس نامی امریکی جنگی جہاز جدید ترین ریڈار کے ساتھ ساتھ اس وقت کے جدید ترین کمپیوٹرائزڈ الیکٹرانک وار سسٹم سے بھی لیس تھا جس کی بناء پر مسافر پرواز اور جنگی طیارے کے درمیان فرق کرنے سے متعلق کسی بھی قسم کی غلطی کا کوئی امکان نہیں تھا، بنابرایں ایرانی ماہرین نے اس کارروائی کو "عمدی" قرار دیا تھا۔ 


اس جرم کی 36ویں برسی کے موقع پر جابر مطہری زادہ کی ہدایت کاری اور مہدی مطہر کی پروڈکشن سے تیار کردہ دستاویزی فلم "ناو ونسنس" اس داستان کے مختلف پہلوؤں کو امریکی بحریہ کے متعلقہ اہلکاروں کے زبانی نقل کرتی ہے۔

-

-
خبر کا کوڈ : 1145550
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش