اسلام ٹائمز۔ نسل پرست صیہونی حکومت نے مسجدالاقصی کو بند کرنے کے اشتعال انگیز منصوبے کی خبر دی ہے۔ نسل پرست صیہونی حکومت نے مسجدالاقصی کو بند کرنے کے اشتعال انگیز منصوبے کی خبر دی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق صیہونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن میں احتجاج بڑھنے اور مسجدالاقصی پرانتہا پسند صیہونیوں کی ممکنہ یلغار کے بہانے آئندہ دنوں میں مسجدالاقصی کو بند کرنے کی خبر دی ہے۔ صیہونی حکومت نے مسجدالاقصی کا دروازہ ایسی حالت میں بند کرنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے کہ انتہا پسند صیہونی کچھ دن پر تل ابیب کے انتہا پسند حکام کے اکسانے پر اور ان کی سرپرستی میں مسجد الاقصی پر حملے کرتے ہيں اور اس مقدس مقام کی پوزيشن تبدیل کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔
القدس العربی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے داخلی سیکورٹی کے انتہاپسند وزیر ایتمار بن گویر، اس سے قبل مسجد الاقصی میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرچکا تھا تاہم صیہونی کابینہ نے اس درخواست کی مخالفت کی تھی ۔ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد 7 اکتوبر سے صیہونی حکومت مسجد الاقصی میں فلسطینیوں کے داخل ہونے کے سلسلے میں کئی طرح کی شرطیں لگا چکی ہے۔رپورٹوں کے مطابق صیہونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن میں احتجاج بڑھنے اور مسجدالاقصی پرانتہا پسند صیہونیوں کی ممکنہ یلغار کے بہانے آئندہ دنوں میں مسجدالاقصی کو بند کرنے کی خبر دی ہے۔
صیہونی حکومت نے مسجدالاقصی کا دروازہ ایسی حالت میں بند کرنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے کہ انتہا پسند صیہونی کچھ دن پر تل ابیب کے انتہا پسند حکام کے اکسانے پر اور ان کی سرپرستی میں مسجد الاقصی پر حملے کرتے ہيں اور اس مقدس مقام کی پوزيشن تبدیل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ القدس العربی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے داخلی سیکورٹی کے انتہا پسند وزیر ایتمار بن گویر، اس سے قبل مسجد الاقصی میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرچکا تھا تاہم صیہونی کابینہ نے اس درخواست کی مخالفت کی تھی۔ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد 7 اکتوبر سے صیہونی حکومت مسجد الاقصی میں فلسطینیوں کے داخل ہونے کے سلسلے میں کئی طرح کی شرطیں لگا چکی ہے۔