0
Sunday 11 Apr 2021 20:25

گلگت میں عبوری صوبہ سے متعلق اے پی سی کی اجازت نہ دینا انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے، مولانا سلطان رئیس

گلگت میں عبوری صوبہ سے متعلق اے پی سی کی اجازت نہ دینا انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے، مولانا سلطان رئیس
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کی قومی جماعتوں سے وابستہ افراد مضبوط سٹیک ہولڈر ہیں، پرامن پروگرام سے خائف عناصر کے مذموم ارادے بے نقاب ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار عوامی ایکشن کمیٹی کے سابق چیئرمین حافظ سلطان رئیس الحسینی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت میں قراقرم نیشنل موومنٹ کے زیر اہتمام عبوری صوبہ سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس کی اجازت نہ دینا اور متعلقہ ہوٹل کو سیل کرنا انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے۔ گلگت بلتستان کو عبوری صوبے کے نام پر نیلامی پر لگا دیا گیا ہے، ممبران اسمبلی کے علاوہ پورا خطہ بدحالی کا شکار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی سیٹ اپ کو بااختیار سمجھنے والے در حقیقت کرسی کو اختیارات سمجھ بیٹھے ہیں۔ کسی بھی محکمے میں ایک پالیسی بھی وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان کی منشاء کے بغیر نہیں بنا سکتے۔

مولانا سلطان رئیس کا کہنا تھا کہ سارے محکموں میں وفاقی پالیسیوں کو اڈاپٹ کیا گیا ہے۔ یہ عوامی ایکشن کمیٹی تھی جنہوں نے جھگڑ کر مائننگ اور سیاحت کا شعبہ گلگت بلتستان منتقل کرایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عبوری صوبے سے متعلق قومی جماعتوں کے موقف کو احترام کی نظر سے دیکھتے ہوئے ان کے تحفظات کو سنا جائے۔ گلگت بلتستان مزید کسی اشتعال کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے۔ صوبائی حکومت بالخصوص وزیر اعلیٰ مذکورہ زبان بندی کے منصوبے میں شامل آفیسرز کو برطرف کریں کیونکہ یہ مقبوضہ کشمیر نہیں گلگت بلتستان ہے۔ یہاں کے لوگوں کی قربانیوں کو ڈنڈے کے نوک پر سبوتاژ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی حرکات کو نہیں روکا گیا تو ضلع ضلع تحریکوں کا آغاز ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 926610
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش