0
Sunday 5 May 2024 21:15

ملتان، مسلم لیگ نون دو دھڑوں میں تقسیم، ایک پیپلزپارٹی کیساتھ دوسرا پی ٹی آئی کیساتھ

ملتان، مسلم لیگ نون دو دھڑوں میں تقسیم، ایک پیپلزپارٹی کیساتھ دوسرا پی ٹی آئی کیساتھ
اسلام ٹائمز۔ ملتان میں ضمنی انتخاب این اے 148 کے حوالے سے مسلم لیگ نون کے سابق اراکین اسمبلی شہزاد مقبول بھٹہ، وحید آرائیں، ضلعی صدر بلال بٹ، نون لیگ کی تنظیم و دیگر نے پیپلزپارٹی کے امیدوار علی قاسم گیلانی کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔ لیگی رہنمائوں نے کہا کہ جو رہنماء یا کارکن علی قاسم گیلانی کی سپورٹ نہیں کرے گا، اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ اُمیدوار ممبر قومی اسمبلی علی قاسم گیلانی نے کہا کہ ہم مل کر الیکشن لڑیں گے اور کامیابی کے بعد بھی ساتھ رہیں گے۔ میرا ان لوگوں سے ووٹ مانگنا بنتا بھی نہیں ہے۔ جن لوگوں نے ہمارے خلاف پریس کانفرنس کی، ان کے چہرے اترے ہوئے تھے۔ میں نے اتنی مایوس کن پریس کانفرنس نہیں دیکھی۔ کامیابی کے بعد بھی مسلم لیگ کے کارکنوں کو ساتھ لیکر چلوں گا۔ لیگی کارکنان پرجوش ہیں اور مجھے ملتے ہیں تو احساس دلاتے ہیں کہ وہ میری بھرپور مہم چلا رہے ہیں۔ میثاق جمہوریت کے تحت ہم نے بھی مسلم لیگ نون کی سپورٹ کی ہے۔ کسی کے آنے جانے سے فرق نہیں پڑتا، اصل طاقت عوام اور کارکنان ہوتے ہیں۔

لیگی رہنماوں شہزاد مقبول بھٹہ، وحید آرائیں اور بلال بٹ نے کہا کہ ہمیں قیادت کا حکم ہے کہ ہم ہر طرح سے این اے 148 میں علی قاسم گیلانی کی بھرپور سپورٹ کریں گے اور بھاری اکثریت سے کامیاب کرائیں گے۔ مسلم لیگ نون یوسی سطح پر کارنرز میٹنگز اور ورکرز کنونشن کروائیں گے۔ پارٹی کی حکم عدولی کرنے والوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ جو ٹکٹ ہولڈرز مخالفت کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ مفاد پرستی کی سیاست کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ نون کے سابق ایم پی اے شہزاد مقبول بھٹہ کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ پیپلزپارٹی کے رہنماء و امیدوار حلقہ این اے 148 سید علی قاسم گیلانی نے مزید کہا ہے کہ مسلم لیگ نون کی ضمنی الیکشن میں حمایت ملنے سے میری پوزیشن حلقہ میں مضبوط ہوگئی ہے۔ جو پارٹی سے وفادار نہیں، وہ عوام سے کیا وفا نبھائیں گے۔

گذشتہ روز چند مایوس ہارے ہوئے افراد نے پریس کانفرنس کرکے اپنی سیاسی دکان چمکانے کی کوشش کی۔ عوام انہیں پہلے بھی مسترد کرچکے ہیں،آئندہ بھی مسترد کریں گے۔ اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ ضمنی الیکشن میں کامیابی کے بعد میں مسلم لیگ نون کے کارکنوں کو اپنے ساتھ لے کر چلوں گا۔ ان کے مسائل اب میرے مسائل ہوں گے۔ میں سب کا ایم این اے بن کر دکھاوں گا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز ملتان میں کچھ سیاسی ہارے ہوئے افراد نے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ پریس کانفرنس کے دوران ان کے اترے ہوئے چہرے بتا رہے تھے کہ وہ پہلے ہی ہار چکے ہیں۔ یہ مایوس سیاسی رہنماوں کی ایک ہاری ہوئی پریس کانفرنس تھی۔ پارٹیوں میں کسی کے آنے جانے سے فرق نہیں پڑتا، مسلم لیگ نون کا اپنا ایک ووٹ بینک ہے اور وہ ووٹ بینک شخصیات کا محتاج نہیں ہے۔ میں پارٹی کی حمایت ملنے کے بعد اب حلقہ میں لیگی کارکنوں سے ووٹ مانگنے بھی نکلوں گا۔ جو سیاسی رہنماء اپنی پارٹی کے نہیں، وہ کسی کے بھی نہیں ہوتے، وہ عوام کے ساتھ کیا وفا نبھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون نے میری حمایت میثاق جمہوریت کے فارمولا کے تحت کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 1133008
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش