0
Thursday 4 Jul 2024 17:56

کراچی، خانہ فرہنگ ایران میں شہید آیت اللہ ابراہیم رئیسی و ورفقاء کے چہلم کی مناسبت سے کانفرنس کا انعقاد

کراچی، خانہ فرہنگ ایران میں شہید آیت اللہ ابراہیم رئیسی و ورفقاء کے چہلم کی مناسبت سے کانفرنس کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور ان  کے ساتھی شہداء کے چہلم کے موقع پر خانه فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران کراچی اور ایرانی قونصل خانے کے زیر اہتمام ایک باوقار کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان، جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، مولانا شیخ حسن صلاح الدین، خانہ فرہنگ ایران کراچی کے ڈپٹی ڈائریکٹر حمید نوروزی و دیگر نے خطاب کیا، جبکہ معروف نوحہ و منقبت خواں شاہد علی شاہد نے ترانہ شہادت پیش کیا۔ کانفرنس میں کثیر تعداد میں شیعہ سنی علماء، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات سمیت خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور شہید آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور انکے شہید رفقاء کو خراج تحسین پیش کیا۔ کانفرنس میں شہید ایرانی صدر آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کی یادوں پر مشتمل ’’بے لوث خدمت گزار‘‘ نامی اردو زبان میں کتاب کی رونمائی بھی کی گئی، بعد ازاں کتاب شرکاء کی خدمت میں پیش کی گئی۔ کانفرنس میں خانہ فرہنگ ایران کراچی کے ڈپٹی ڈائریکٹر حمید نوروزی نے افتتاحی خطاب ادا کرتے ہوئے تمام مہمانان گرامی و شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

کانفرنس میں ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ہر دل عزیز صدر شہید آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھی شہداء کی شہادت کے دلخراش سانحے سے تین ہفتے قبل پاکستان کے معزز لوگوں نے تہہ دل سے ان کی میزبانی کی تھی، آیت اللہ رئیسی کی شہادت کے بعد ان کی تاریخی تشییع جنازہ اور پچھلے چالیس دنوں کے دوران ایران اور پاکستان سمیت بہت سارے مسلم ممالک میں ان کی یاد میں عظیم الشان تقریبات کا سب نے مشاہدہ کیا، جن میں ان سے والہانہ عقیدت کا اظہار کیا گیا، ان کی شخصیت میں کچھ بنیادی خصوصیات تھیں جن کی وجہ سے لوگ ان سے بے انتہا محبت کرتے تھے، وہ مخالفین کے طعنوں اور بدزبانی کے باوجود وسیع النظری کا مظاہرہ کرتے تھے اور کبھی بھی تشدد کا سہارا نہیں لیتے تھے، وہ شروع سے مظلوموں اور بے سہارا لوگوں کے حامی تھے اور ہمیشہ لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آتے تھے، وہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے سچے اور پُرخلوص پیروکار تھے۔ 

جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج امت اسلامیہ میں امید کی ایک کرن جو دکھائی دیتی ہے وہ امام خمینیؒ کی گرانقدر کوششوں کی وجہ سے ہے، اسلامی جمہوریہ ایران میں شہید آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور ان جیسے دیگر شہداء کی تربیت امام خمینیؒ کے اسلامی انقلاب کے توسط سے ہوئی تھی، جنہوں نے اپنی شہادت سے ایرانی قوم میں ایک نئی روح پھونک دی، ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت ملت ایران کیلئے ایک عظیم سانحہ ضرور تھا، لیکن ایرانی قوم اس مصیبت کی وجہ سے مایوسی اور انتشار کا شکار نہیں ہوئی، چنانچہ مشاہدہ کیا گیا کہ شہداء کے چہلم سے قبل ایران میں صدارتی انتخابات کا پہلا مرحلہ نہایت پُرامن ماحول میں مکمل ہوگیا، آج ایرانی قوم آیت اللہ خامنہ ای کی قیادت میں عالمی استعمار  کے خلاف ناصرف خود کھڑی ہے، بلکہ دنیا  کے دیگر حصوں میں بھی سامراج کے خلاف مزاحمتی محاذ کو مضبوط بنا رہی ہے۔ 

بزرگ عالم دین مولانا شیخ حسن صلاح الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور ان کے مخلص ساتھی رسول اکرم (ص) کے سچے پیروکار تھے، جنہوں نے صدر اسلام کے شہداء کے راستے پر چلتے ہوئے اسلام کی سربلندی کیلئے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، اگرچہ ان کی شہادت سے اسلام میں ایک بڑا خلا پیدا ہوا، لیکن اس سے ایران اور دیگر علاقوں میں مزاحمتی محاذ کو بہت تقویت ملی، یہ بیداری اور مزاحمت جو ہم ان دنوں فلسطین میں دیکھ رہے ہیں، وہ شہداء کے خون کی مرہون منت ہے، یہ بھی حقیقت ہے کہ فلسطینی عوام نے شہادت اور مزاحمت کا سبق امام خمینیؒ، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای اور انقلاب اسلامی ایران کے شہداء سے سیکھا ہے، ان تمام قربانیوں کا اصل سرچشمہ اور منبع سانحہ کربلا ہے، اس لئے جو لوگ کربلا سے جڑے ہوتے ہیں، وہ موت سے بالکل نہیں ڈرتے۔
خبر کا کوڈ : 1145683
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش