0
Friday 26 Apr 2024 21:10

سندھ، 10 فیصد فری شپ نہ دینے پر 54 نجی اسکولوں کیخلاف کارروائی

سندھ، 10 فیصد فری شپ نہ دینے پر 54 نجی اسکولوں کیخلاف کارروائی
اسلام ٹائمز۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ نے صوبے کے 12 ہزار نجی اسکولوں میں 10 فیصد فری شپ کے قانون پر عمل درآمد کرانے کیلئے پہلی بار سنجیدہ کوششیں شروع کر دی ہیں اور اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ نے 1 ہزار سے زائد اسکولوں کا انسپیکشن مکمل کرکے 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی ہے۔ یہ نجی اسکولز سرکاری قانون کے مطابق اپنی کل انرولمنٹ پر 10 فیصد فری شپ نہیں دے رہے تھے۔ ان اسکولوں میں ارقم پبلک سیکنڈری اسکول ایف بی ایریا اور ہیپی چائلڈ مونٹیسری لکھنئو سوسائٹی سمیت شہر کے دیگر نجی اسکولز شامل ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ کی ایڈیشنل ڈائریکٹر رفعیہ جاوید کے مطابق وزیر تعلیم اور سیکریٹری تعلیم سندھ کی ہدایت پر 10 فیصد فری شپ کے قانون پر عملدرآمد کیلئے انسپیکشن ٹیمیں نجی اسکولوں کا دورہ کر رہی ہیں، تاکہ مستحق طلبہ اپنے اسکولوں میں اسکالر شپ اور فری شپ حاصل کر سکیں اور اس قانون پر اصل رو کے مطابق عمل ہو سکے۔ اب تک سندھ کے 1154 نجی اسکولوں کا انسپیکشن کیا جا چکا ہے، جہاں 2 لاکھ 52 ہزار 273 طلبہ زیر تعلیم ہیں اور ان میں سے 25 ہزار 735 طلبہ کو فری شپ دی جا رہی ہے۔

اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے ابتدائی رپورٹ محکمہ اسکول ایجوکیشن کی فوکل پرسن ڈاکٹر فوزیہ خان کو بھجوا دی گئی، جس کے مطابق 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن اور رجسٹریشن کی تجدید روکی گئی ہے۔ ان اسکولوں سے کہا گیا ہے کہ جب تک ان کے ادارے 10 فیصد فری شپ کے قانون پر عمل نہیں کریں گے، انہیں رجسٹریشن جاری نہیں کی جائے گی۔ مزید براں دیگر رجسٹرڈ نجی اسکولوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ اس قانون پر عمل کریں، بصورت دیگر ان کی رجسٹریشن روکتے ہوئے مزید کارروائی کے طور پر ان کے خلاف جرمانے کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ یکم اپریل کو اعلیٰ ہاؤس سے جاری ایک نوٹیفکیشن کے مطابق ڈپٹی سیکریٹری قاسم اکبر کو اعلیٰ ہاؤس کی جانب سے فوکل پرسن مقرر کیا گیا ، جو Sindh right to children to free and compulsory education act 2013 پر نجی اسکولوں میں عملدرآمد کیلئے محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ سے رابطے کا کام کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 1131317
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش