0
Friday 26 Apr 2024 01:36

گرینڈ اپوزیشن الائنس کا حکومت کیخلاف مزاحمتی تحریک کا اعلان

گرینڈ اپوزیشن الائنس کا حکومت کیخلاف مزاحمتی تحریک کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن گرینڈ الائنس کے راہنماؤں نے کہا کہ اتحاد کسی ادارے کیخلاف یا بدنام کرنے کیلئے نہیں بنایا۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ ہاؤس اسلام آباد میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے قائدین کی جانب سے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی، اپوزیشن لیڈر اور مرکزی جنرل سیکرٹری پاکستان تحریک انصاف عمر ایوب، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا، جماعت اسلامی اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک بحرانوں سے دوچار ہے جو اجتماعی دانش سے نکل سکتا ہے۔ محمود اچکزئی نے کہا کہ ادارے آئین کے دائرے میں چلیں گے تو پاکستان بہترین ملک بنے گا۔ جس طرح دیگر ملکوں کی افواج آئین کے دائرے میں رہتی ہیں ہماری فوج بھی آئین کے دائرے میں رہے۔ اتحاد کے بائی لاز کی تیاری کیلئے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، جس سے پوچھو وہ یہی کہے گا پی ٹی آئی 8 فروری کا الیکشن جیت چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی اور اسلام آباد کی تمام سیٹیں پی ٹی آئی نے جیتیں۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ حساس اداروں کو آئین کے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہئے، ہمیں ریٹرننگ افسر کے دفتر میں جانے ہی نہیں دیا گیا، بشریٰ بی بی کو زہر دیئے جانے کے بعد ان کی طبیعت خراب ہوئی ہے۔ عمر ایوب نے مزید کہا کہ وہ کہتی رہیں کہ انہیں پرائیویٹ ہسپتال لے کر جائیں، ہمارا خدشہ درست ثابت ہوا، بشریٰ بی بی کو رہائی ملنی چاہیئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی اور پنجاب حکومت تحریکِ انصاف کے لوگوں کو دیوار سے نہ لگائیں، یہ حکومت فارم 47 کی بیساکھیوں پر آئی ہے، ایسی حکومتیں 2 منٹ میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ دنیا کا مستقبل ایشیا کا ہے لیکن اس اہم موڑ پر پاکستان کا کوئی کردار دکھائی نہیں دے رہا، پاکستان بے وقعت دکھائی دے رہا ہے، پاکستان کا آئین بے حیثیت ہوچکا ہے، قانون اپنا تقدس کھو چکا ہے، قانون اور آئین کو پست سمجھا جارہا ہے، پاکستان کی تمام مشکلات کی جڑ آئین سے بغاوت ہے، عوامی رائے کو پورے منظر نامے سے بے دخل کردیا گیا ہے۔

چیئرمین ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے، عوامی رائے کو پس پشت ڈال کر کیسے آگے جایا جاسکتا ہے، اگر آئین و قانون پر عمل ہوتا تو بشری بی بی پر جعلی اور قرآن و سنت کے متصادم کیس بنا کر سزا نہ سنائی جاتی، طاقت کا نشہ ختم ہونا چاہیئے، تمام برائیوں کی جڑ یہ نشہ ہے، تمام ادارے اپنی حدود میں کام کریں، ہم پاکستان کے تمام طبقات کسانوں، مزدوروں، وکلاء، تاجروں، اساتذہ، طلبہ سبھی کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
خبر کا کوڈ : 1131179
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش