0
Wednesday 24 Apr 2024 22:14

اسرائیلی فضائی حملے میں 70 یرغمالی مارے گئے تھے، اسرائیلی قیدی کی ویڈیو جاری

اسرائیلی فضائی حملے میں 70 یرغمالی مارے گئے تھے، اسرائیلی قیدی کی ویڈیو جاری
اسلام ٹائمز۔ حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں میں سے ایک کی ویڈیو جاری کی ہے جس میں قید سے نہ چھڑانے پر امریکی قیدی نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ قیدی کی شناخت امریکی نژاد اسرائیلی ہرش گولڈبرگ پولن کے نام سے ہوئی ہے، جسے حماس نے 7 اکتوبر کے حملے کے دوران جنوبی اسرائیل میں ہونے والے نووا میڈیکل سینٹر سے اغوا کیا تھا۔ وہ ایک جگہ پناہ لیے ہوئے تھے کہ اسی دوران ایک دستی بم پھینکا گیا جس سے وہ بری طرح زخمی ہو گئے اور ان کا بایاں ہاتھ بھی اس میں ضائع ہو گیا جسے ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے دوستوں کے ساتھ باہر گھومنے اور تفریح کرنے گیا تھا لیکن الٹا مجھے اپنی جان بچانے کے لالے پڑ گئے اور میرا پورا بدن زخمی ہو گیا۔

میڈیا کے مطابق تقریباً 3 منٹ طویل اس ویڈیو میں ہرش گولڈبرگ نے ہیبریو میں گفتگو کی جس کے نیچے حماس نے اس کا انگریزی میں ترجمہ بھی دیا ہے جس کی تصدیق بھی کر لی گئی ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ حماس کی قید میں موجود کتنے قیدی زندہ ہیں لیکن ہرش گولڈبرگ نے کہا کہ اسرائیلی فضائی حملے میں 70 یرغمالی مارے گئے تھے۔ غزہ نے ابتدائی طور پر 240 قیدیوں کو یرغمال بنایا تھا اور یہ مانا جا رہا ہے اب بھی 130 قیدی حماس کی قید میں موجود ہیں۔ اسرائیلی قیدی نے کہا کہ نیتن یاہو اور ان کے ساتھی اسرائیلی لیڈرز کو غزہ میں اپنا مشن جاری رکھنے پر شرم آنی چاہیے کیونکہ میں اور میرے ساتھی یہاں زیر زمین جہنم میں پانی، کھانے اور سورج کے بغیر رہ رہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے اہلخانہ کے نام پیغام میں انہیں صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا۔
خبر کا کوڈ : 1130878
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش