0
Saturday 4 May 2024 16:12

راہل گاندھی 4 ہزار کلومیٹر پیدل چلے، تب بی جے پی والے محلوں میں بیٹھے تھے، پرینکا گاندھی

راہل گاندھی 4 ہزار کلومیٹر پیدل چلے، تب بی جے پی والے محلوں میں بیٹھے تھے، پرینکا گاندھی
اسلام ٹائمز۔ پارلیمانی انتخابات کے تیسرے مرحلے کی ووٹنگ قریب ہے۔ ایسے میں سیاسی لیڈروں کے درمیان لفظوں کی جنگ جاری ہے۔ آج گجرات کے بناسکانٹھا پہنچی پرینکا گاندھی نے نریندر مودی پر شدید تنقید کی ہے۔ راہل گاندھی کو ’شہزادہ‘ کہنے پر پرینکا گاندھی نے مودی پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا ’’میں آپ کو بتانا چاہتی ہوں کہ میرے بھائی نے 4000 کلومیٹر پیدل چل کر ملک کے لوگوں سے ملاقات کی اور ان سے پوچھا کہ ان کی زندگی میں کیا مسائل ہیں، دوسری طرف شہنشاہ نریندر مودی محلات میں رہتے ہیں، وہ کسانوں اور خواتین کی بے بسی کو کیسے سمجھیں گے‘‘۔ نریندر مودی اقتدار میں گھرے ہوئے ہیں، اردگرد کے لوگ ان سے ڈرتے ہیں، کوئی آواز اٹھائے تو بھی وہ آواز دبا دی جاتی ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اپنی انتخابی تقریروں میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو ’شہزادہ‘ کہتے رہے ہیں۔

کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے مودی پر اپنا حملہ جاری رکھتے ہوئے الزام لگایا کہ انہیں صرف بڑے لوگوں کی فکر ہے عام آدمی کی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے بھارتی وزیراعظم کے کام کرنے کا انداز دیکھیں۔ گجرات نے مودی کو عزت اور طاقت دی ہے لیکن وہ صرف بڑے لوگوں کے ساتھ نظر آتے ہیں۔ کیا آپ نے مودی کو کسی کسان سے ملتے دیکھا ہے۔ کسان کالے قوانین کے خلاف احتجاج  کررہے ہیں۔ سینکڑوں کسان ہیں۔ شہید ہوگئے لیکن وزیراعظم ان سے ملنے تک نہیں گئے۔ پھر جیسے ہی الیکشن آتے ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ انہیں ووٹ نہیں ملے گا، تو مودی قانون بدل دیتے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے یہ بھی الزام لگایا کہ بی جے پی آئین کو تبدیل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو آئین سے حقوق ملتے ہیں، سب سے بڑا حق ووٹ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریزرویشن کے ساتھ ساتھ آئین نے شہریوں کو سوال کرنے اور احتجاج کرنے کا حق بھی دیا ہے۔ اس لئے جب بی جے پی والے کہتے ہیں کہ آئین بدل دیا جائے گا تو اس کا صاف مطلب ہے کہ وہ عوام کے حقوق چھیننا چاہتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1132807
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش