0
Wednesday 24 Apr 2024 17:39

حماس نے شام میں اپنے پولیٹیکل آفس کی منتقلی کی خبروں کی تردید کر دی

حماس نے شام میں اپنے پولیٹیکل آفس کی منتقلی کی خبروں کی تردید کر دی
اسلام ٹائمز۔ گزشتہ روز ایک عرب اخبار میں حماس نے اس خبر کی تردید کی جس میں کہا گیا تھا کہ فلسطینی مقاومت اپنا سیاسی دفتر شام میں منتقل کر رہی ہے۔ اس حوالے سے فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے ترجمان "جہاد طحٰہ" نے اعلان کیا کہ ہم مسئلہ فلسطین کی حمایت کرنے پر عرب ممالک کو احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس اپنے عزیز ملک شام یا کسی بھی دوسرے ملک میں منتقل ہونے کا نہیں سوچ رہی۔ واضح رہے کہ اسنیچر کے روز وال اسٹریٹ جنرل سمیت بعض عرب خبر رساں اداروں نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس نے کم از کم دو علاقائی ممالک میں اپنے سیاسی دفتر کی منتقلی کے لئے دوحہ سے بات چیت کی ہے۔ اس مغربی نیوز ایجنسی نے بعض سفارتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس فلسطینی تحریک کے سیاسی دفتر کی دوحہ سے منتقلی، اسرائیل سے حماس کے مذاکرات میں قطر اور مصر کے دباو میں کمی کی وجہ سے عمل میں آ رہی ہے۔

وال اسٹریٹ جنرل نے لکھا کہ اگر حماس قیادت، قطر سے کہیں اور منتقل ہوتی ہے تو ممکن ہے کہ قیدیوں کے تبادلے اور غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ ناکام ہو جائے۔ دوسری جانب قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان "ماجد الانصاری" نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ جب تک غزہ کے مسئلہ میں قطر، ثالث کی حیثیت سے باقی ہے اس وقت تک دوحہ سے حماس کے دفتر کی بندش نہیں ہو سکتی۔ ماجد الانصاری نے مزید کہا کہ حماس کی قیادت دوحہ میں موجود ہے اور قطر میں اُن کی رفت و آمد کے سلسلے میں کوئی رکاوٹ موجود نہیں۔ تاہم مذاکراتی وفد اس وقت قطر میں موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ تمام فریقین کی مدد سے غزہ تنازعے کا ایک ایسا حل لائیں جو سب کے لئے قابل قبول ہو۔
خبر کا کوڈ : 1130826
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش