2
1
Tuesday 5 Mar 2024 04:06

احمد جاوید صاحب آپ بھی ناصبی اور تکفیری نکلے

احمد جاوید صاحب آپ بھی ناصبی اور تکفیری نکلے
تحریر: منتظر مہدی 

(4 مارچ 2024 کو احمد جاوید صاحب کی ویڈیو نشر ہوئی بعنوان : آغا جواد نقوی آپ بھی) کے جواب میں ایک طالب علمانہ تحریر۔ 
 
تشیع اگر مقدسات دین اور مسلمانوں کی حفاظت نہ کرتا تو آج نہ سنی محفوظ ہوتا اور نہ شیعہ۔ ہمیں فخر ہے کہ آج عراق، شام، ایران، لبنان، پاکستان اور افغانستان کے اہل سنت اگر داعش و اسرائیلی گروہوں سے محفوظ ہیں تو وہ تشیع کی قربانیوں کی وجہ سے ہیں۔ آپ کو ولایت فقیہ کا، رہبر مسلمین جہان و تشیع اور شہید قاسم سلیمانی جیسے کمانڈر اور محسن حججی جیسے سپاہیوں کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ ان کی وجہ سے آپ محفوظ ہیں۔ آپ تشیع اور ولایت فقیہ کا شکر گزار ہونے کے بجائے ان کے قول و فعل کا تضاد قرار دیتے ہیں، تو پھر اس سے آپ کی کم ظرفی ہی ظاہر ہوتی ہے۔ آج اگر آپ پاکستان میں محفوظ ہیں تو ولایت فقیہ کی وجہ سے ہی محفوظ ہیں، کیونکہ اگر ولایت فقیہ داعش، امریکہ اور اسرائیل کو شام، عراق میں نہ روکتی اور ان کو شکست نہ دیتی تو آج داعش پاکستان تک پہچ چکی ہوتی! احسان فراموش۔۔۔۔ اور ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ اہل تشیع کی وجہ سے اہل تشیع کی بصیرت اور قربانیوں کی وجہ سے ہمارے اہل سنت بھائی بھی محفوظ ہیں۔
 
اصل مسئلہ جو میں سمجھا ہوں وہ یہ ہے کہ آج عالمی سطح پر تشیع عالم اسلام کی قیادت کر رہا ہے اور مغربی طاقتیں اس بارے میں پریشان ہیں اور اس کو وہ ہلال شیعی کا نام دیتے ہیں، احمد جاوید صاحب کو یہ کھٹکا پڑ گیا ہے کہ کہیں نظام امامت حاکم نہ ہو جائے، وہی مسئلہ جو بنو امیہ کو آل رسول ﷺ سے تھا۔
 
جاوید احمد صاحب کے 20 اعتراضات اور ان کے جوابات: 
احمد جاوید صاحب نے جو فرقہ واریت کا محاذ کھولا ہے اور پاکستان میں استاد محترم کو وحدت کا داعی ہونا بھی اہل سنت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے اور نظام امامت کے خلاف کھل کر ناصبیت کا اظہار کر رہے ہیں، اس پر علماء کہ جن کو ان کے شبھات کا جواب دینا چاہیے، وہ میدان میں نہیں ہیں، لہذا ایک طالب علم کی حیثیت سے ان کے اعتراضات کے جوابات مندرجہ ذیل ہیں۔
 
پہلی بات جو واضح ہونی چاہیے کہ احمد جاوید صاحب یہ تاثر دے رہے ہیں کہ پاکستانی شیعہ ایران اور ایرانیت کے لیے کوشاں ہیں، جبکہ ہمارا ایران سے نہیں بلکہ ولایت فقیہ سے تعلق ہے۔ ایران ہمارا ہمسایہ ملک ہے، جیسے باقی ہمسائے ممالک ہیں۔
 
1۔ انہوں نے کہا کہ سارا جھگڑا ایران کے بارے میں ہے، مزید کہا کہ جن تحفظات کا اظہار میں نے کیا ہے، بڑے ادارے اور بڑی شخصیات بھی اس کا اظہار کر چکے ہیں۔
 
 جواب: نہ، یہ جھگڑا ایران کے بارے میں نہیں ہے، یہ نظام امامت کے بارے میں ہے، آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اہل تشیع نظام امامت کو پوری دنیا میں نافذ کرنے کے لیے کوشاں ہیں، جس کی وجہ سے وہ اہل سنت کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ بالکل ہو بہو یہی بات امریکہ و اسرائیل کے تھنک ٹینک کرتے ہیں کہ نظام ولایت فقیہ سے امریکہ و اسرائیل کو شدید خطرہ ہے، جس کی سرکوبی کے لیے انہوں نے داعش بنائی اور بہت سارے ہتھکنڈے اپنائے اور تکفیریت کو اہل سنت کے نام پر پروان چڑھایا۔تو احمد جاوید صاحب جن اداروں اور بڑی شخصیات کی بات کر رہے ہیں وہ درست کہتے ہیں کہ نظام ولایت فقیہ امریکہ و اسرائیل اور تکفیریوں کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔

نظام ولایت فقیہ اہل سنت کے لیے نہیں، تکفیریوں کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔ یہ درست نہیں ہے کہ اہل تشیع اہل تسنن کو شیعہ بنانا چاہتے ہیں، آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ شیعہ اپنی پالیسیوں کے ذریعے سے اہل سنت کو شیعہ بنانا چاہتے ہیں، یہ آپ کو غلط فہمی ہوئی ہے، نزاع اس بات پر ہے نہ کہ ایران کے بارے میں۔ اور بالفرض اگر ایک لمحہ کے لیے ایسا مان بھی لیں کہ اگر کوئی اہل سنت شیعہ ہو بھی جاتا ہے، تو کیا وہ اسلام کے دائرہ سے خارج ہو جائے گا؟ آپ کی باتوں سے تو تکفیریت کی بو آتی ہے۔
 
2۔ انہوں نے کہا کہ جو بات میں نے پہلے کی تھی میں نے کوشش کی تھی کہ عوام میں پھیلنے سے روکا جائے، تو وہ تحفظات ابھی عرض کروں گا۔ 
 
یہ ایک طرح سے دھمکی دے رہے ہیں کہ پہلے میں نے ڈھکے چھپے انداز میں اپنی ناصبیت کا اظہار کیا تھا، ابھی کھل کر تکفیریت و فرقہ واریت کو پھیلانے کے لیے جو کچھ کہنا پڑے کہوں گا۔
 
3۔ ابو لولو فیزوز کی قبر کی زیارت کا رواج رہا ہے ایران میں: 
 
پہلی بات تو یہ ہے کہ اس طرح کا پروپیگنڈا تکفیری کرتے ہیں، لیکن ایک لمحہ کے لیے اس کو مان لیں کہ کچھ افراد ایسے ہیں کہ جو اس شخص کا احترام کرتے ہیں، جس نے خلیفہ دوم کو قتل کیا تو اس احترام سے آپ کو کتنی تکلیف ہوتی ہے۔ تو اب آپ مجھے ایک بات بتائیں کہ بنو امیہ جس نے خلیفہ چہارم یعنی امام علی علیہ السلام کے خلاف جنگیں کیں، آل رسول ﷺ کو ممبروں سے گالیاں دیں، آل رسول اور نواسہ رسول کو قتل کیا، امت میں صرف تقسیم ہی نہیں بلکہ دین میں تحریف بھی کی، آپ اس بنو امیہ کا اہل بیت علیھم السلام کے بغض میں احترام کرتے ہیں تو کیا ہمیں تکلیف نہیں ہوتی؟ کیا یہ اہل تشیع کے مقدسات کی توہین نہیں ہے؟ کہ آپ دشمنان اہل بیت کی تعریفیں اور دفاع اس وجہ سے کریں کہ انہوں نے تشیع کے آئمہ جو آل رسول ﷺ ہیں ان کے خلاف ہیں تاکہ نظام امامت حاکم نہ ہوسکے۔
 
تو آپ بتائیں کہ آپ کو خلیفہ چہارم امام علی علیہ السلام  سے جنگ کرنے والا رضی اللہ کیوں لگتا ہے؟ خلیفہ سوم کے قتل میں ملوث بنو امیہ کیوں اچھی لگتی ہے؟ خلیفہ اول کے بیٹے کو گدھے کی کھال میں ڈال کر اس کو جلانے والے آپ کو کیوں اچھے لگتے ہیں؟ تمام قاتلین ِ اہل بیت ؑ آپ کو کیوں اچھے لگتے ہیں اور جیسا آپ نے ویڈیو کے آخر میں کہا کہ بنو امیہ کو کیوں برا بھلا کہتے ہیں، یعنی کہ اصل مسئلہ اب سامنے آیا ہے کہ آپ بنو امیہ کے صرف حامی ہی نہیں بلکہ ان کے مدافع بھی ہیں ۔
 
4۔ سعودی عرب اور ترکی نے شکایت کی اور اس کو رکوایا:
 
آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اسلام کے علمبردار سعودی عرب اور ترکی ہیں۔ واہ کیا کہنے آپ اپنی پوری ویڈیو میں یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اہل سنت پر ظلم ہو رہا ہے اور یہ ظلم تشیع کر رہے ہیں، مختلف انداز میں اس پر ایکشن ہونا چاہیے۔

 • تو مجھے آپ بتائیں کہ سعودی عرب میں اہل قطیف پر جو سعودی عرب و آل سعود نے ظلم ڈھائے ہیں، قتل عام کیا ہے، جیلوں میں ڈالا ہے، جھوٹے مقدمے بنائے ہیں، عظیم شیعہ عالم باقر النمر کو جیل میں بے دردی سے قتل کیا ہے، اس بارے میں آپ کیا کہیں گے؟
 
• پاکستان میں شیعہ کے قتل عام کے لیے لاکھوں کروڑوں درہم و دینار سعودی عرب کی طرف سے تکفیری گروہوں کو دیے جاتے رہے، اس بارے میں آپ کیا کہیں گے؟
 
• شام، عراق، لبنان اور ایران میں شیعہ کے قتل عام کے لیے داعش کو جو پیسہ فراہم کیا گیا سعودی عرب اور ترکی کی جانب سے اس بارے میں آپ کیا کہیں گے؟
 
• ترکی نے باقاعدہ داعش کو اپنے ملک میں پناہ دی ہوئی ہے اور ان کو ٹریننگ فراہم کرتے ہیں تاکہ اہل تشیع کو قتل کیا جاسکے اور شام و عراق سے تیل لوٹا جائے اس بارے میں آپ کیا کہیں گے؟
 
• اسرائیل جو اسلام کا کھلا دشمن ہے، ترکی اس سے باقاعدہ تجارت کرتا ہے، بلین ڈالرز کی اور 7 اکتوبر کے بعد 38 فیصد تجارت میں اضافہ ہوا ہے، اس بارے میں آپ کیا کہیں گے؟
 
• اہل تشیع کے مقدس مقامات جن میں نبی ﷺ کی بیٹی کی قبر بھی موجود ہے، آل سعود نے اس کو مسمار کیا، آپ اس بارے میں کیا کہیں گے؟ وہاں تو زیارت کے لیے بھی نہیں جانے دیتے، اس بارے میں کیا کہنا ہے آپ کا۔
 
• خانہ کعبہ کیساتھ خانہ کعبہ کے مقام کو گھٹانے کے لیے اتنی بڑی بلڈنگ اور ہوٹل تعمیر کرنا خانہ کعبہ کے جوار میں، اس بارے میں بات کیوں نہیں کرتے؟
 
• خانہ کعبہ میں ہزاروں حاجیوں کا قتل عام کرنا، جس کو بعد میں کرین ایکسیڈنٹ کا نام دیا گیا، اس بارے میں کیوں بات نہیں کرتے؟
 
• نائجیریا میں تشیع کے رہبر شیخ ابراہیم زکزاکی اور وہاں کے تشیع پر محمد بن سلمان کے کہنے پر ظلم و تشدد کرنا، قتل عام کرنا اور ان کو جیل میں قید رکھوانا اس پر کیوں نہیں بولتے؟ صرف یہ ہی نہیں رمضان المبارک میں قدس ریلی جو کہ غزہ کے اہل سنت کے لیے نکالی جاتی ہے، فلسطین کے لیے نکالی جاتی ہے، اس پر آل سعود کے کہنے پر اس ریلی پر حملے کروائے گئے اور درجنوں افراد شہید کروائے، جن میں شیخ ابراہیم زکزاکی کے 6 فرزند بھی شہید ہوئے، اس بارے میں کیوں نہیں بولتے آپ؟
 
• داعش کا انبیاء و آئمہ کے مزارات کو بموں سے اُڑانا، توہین کرنا، نواسی رسول ﷺ کے مزار پر حملے کرنا وہاں توہین کرنا، اصحاب رسول کی قبر کو کھود کر توہین کرنا، اس کے بارے میں آپ بات کیوں نہیں کرتے؟
 
• شیعہ پر جو ظلم ہو رہا ہے اور ہوتا آیا ہے، تشیع جو قربانیاں دیتا آیا ہے، اس پر معذرت کیساتھ اہل سنت کوئی اقدام کیوں نہیں کرتے؟ اقدام تو دور کی بات آواز تک نہیں اٹھاتے، یہاں تک کہ حکومت کا اور اہل تسنن کا یہ رویہ رہا ہے کہ شیعہ اگر مرتا ہے تو کوئی بات نہیں (یہ کوئی شیعہ سنی تفریق کی بات نہیں، یہ حقائق ہیں)
 
تشیع اگر مقدسات دین کی مسلمانوں کی حفاظت نہ کرتا تو آج نہ سنی محفوظ ہوتا اور نہ شیعہ اور ہمیں فخر ہے کہ آج عراق، شام، ایران، لبنان، پاکستان اور افغانستان کے اہل سنت اگر داعش و اسرائیلی گروہوں سے محفوظ ہیں تو وہ تشیع کی قربانیوں کی وجہ سے ہیں، آپ کو ولایت فقیہ کا، رہبر مسلمین جہان و تشیع اور شہید قاسم سلیمانی جیسے کمانڈر اور محسن حججی جیسے سپاہیوں کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ ان کی وجہ سے آپ محفوظ ہیں، آپ کو تشیع و ولایت فقیہ کا شکر گزار ہونے کے بجائے ان کے قول و فعل کا تضاد قرار دیتے ہیں، تو پھر اس سے آپ کی کم ظرفی ہی ظاہر ہوتی ہے۔ آج اگر آپ پاکستان میں محفوظ ہیں تو ولایت فقیہ کی وجہ سے ہی محفوظ ہیں، کیونکہ اگر ولایت فقیہ داعش امریکہ و اسرائیل کو شام و عراق و ایران میں نہ روکتی ان کو شکست نہ دیتی، تو آج داعش پاکستان تک پہچ چکی ہوتی۔ احسان فراموش۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ اہل تشیع کی وجہ سے اہل تشیع کی بصیرت اور قربانیوں کی وجہ سے ہمارے اہل سنت بھائی بھی محفوظ ہیں۔
 
5۔ ان کا کہنا ہے کہ ولایت فقیہ مقدسات تشیع میں سے نہیں ہے:
 
یہ آپ Define نہیں کریں گے کہ مقدسات تشیع میں سے کون سی چیز ہے اور کون سی نہیں ہے؟ ایران ہمارے مقدسات میں سے نہیں ہے (مقدس مقامات وہ ایک الگ موضوع ہے جیسے حرم امام رضا یا سعودی عرب میں خانہ کعبہ اور مسجد نبوی وہ یہ مقامات سب کے لیے مقدس ہیں) لیکن ولایت و امامت ہمارے مقدسات میں سے ہے۔یہ واضح رہنا چاہیے جس طرح آپ کے نزدیک اور جن شیعہ علماء نے آپ کو پیغام بھیجا ہے، ان کے نزدیک جمہوریت مقدسات میں سے ہے، لیکن ہم پیروان ِ رسول اللہ ﷺ کے نزدیک امامت و ولایت فقیہ مقدسات میں سے ہے۔
 
 ہمارے فقہا نے، رہبر نے فتویٰ دیا ہے کہ اہل سنت کے مقدسات کی توہین کرنا حرام ہے، آپ کوئی اپنی سائیڈ سے فتویٰ بتا دیں کہ اہل تشیع کے مقدسات کی توہین کرنا حرام ہے۔ ایک اور بات آپ نے کی کہ رہبر ظاہرا تو کہتے ہیں کہ توہین حرام ہے، لیکن عملا ایسا نہیں ہے، اصل میں آپ کا ولایت فقیہ کے بارے میں سرسری مطالعہ بھی نہیں ہے، آپ ایران میں کوئی ایک نمونہ بتا دیں کہ جہاں پر اہل سنت کے مقدسات کی توہین ہوئی ہو۔ وہ الگ بات ہے کہ آپ بنو امیہ کو بھی تقدس کا لباس پہناتے ہیں کہ جس کو خود اہل سنت بھی اپنے مقدسات میں شامل نہیں کرتے۔ رہبر معظم نے واضح طور پر مسلمانوں کو ہوشیار کیا ہے کہ MI5 کا بنایا ہوا شیعہ اور CIA کا بنایا ہوا سنی، ان سے امت مسلمہ کو ہوشیار رہنا چاہیے۔ یہ بات ایک عام انسان کو بھی سمجھ آگئی ہے لیکن آپ کو نہیں آئی۔ 
 
اصل مسئلہ جو میں سمجھا ہوں وہ یہ ہے کہ آج عالمی سطح پر تشیع عالم اسلام کی قیادت کر رہا ہے اور مغربی طاقتیں اس بارے میں پریشان ہیں اور اس کو وہ ہلال شیعی کا نام دیتے ہیں۔ آپ کو یہ کھٹکا پڑ گیا ہے کہ کہیں نظام امامت حاکم نہ ہو جائے، وہی مسئلہ جو بنو امیہ کو آل رسول ﷺ سے تھا۔
 
6۔ انہوں نے کہا کہ ناصبی وہ ہوتا ہے جو خلفہ ثالث اور رابع دونوں کی تکفیر کرتا ہے:
 
 آپ ناصبی کی تعریف کرکے اپنے آپ کو ناصبیت سے خارج کرنا چاہتے ہیں، ناصبی کی تعریف آپ نے غلط کی۔ لیکن میں آپ بتاتا ہوں کہ ناصبی کسے کہتے ہیں؟ ناصبی کی تعریف یہ ہے، ناصبی وہ گروہ جو علی بن ابی طالبؑ اور ان کی آل سے بغض و عداوت رکھتا ہو۔ یہ ایک مخصوص فرقہ نہیں بلکہ ایک رجحان ہے، جو ہر دور میں انفرادی یا بعض ادوار یا علاقوں میں کسی حد تک اجتماعی ہوتا ہے۔

 ناصبی اہل سنت کی اصطلاح میں، نواصب یا ناصبی وہ فرقہ ہے، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت کرام کی شان میں توہین و تنقیص کرتا ہے، حضرت امام حسین کو باغی اور یزید کو برحق اور جنتی کہتے ہیں۔ جناب شاہ احمد رضا خان لکھتے ہیں ناصبی وہ ہے جو اہل بیت رسالت کا دشمن ہے۔ علامہ ابن تیمیہ کہتے ہیں کہ ناصبی وہ ہے جو اہل بیت کو اپنے قول یا فعل سے تکلیف پہنچانے کا کام انجام دے۔
1۔ فتاویٰ رضویہ، جلد 14، کتاب السیر
2۔ ناصبی کسے کہتے ہیں آغاز عروج اور حکم
 
 
7۔ آپ نے کہا کہ شیعہ نے شقاوت قلبی کیساتھ بنو امیہ کو گالی میں بدل دیا ہے: 
 
 آپ بنو امیہ کی وکالت کر رہے ہیں۔ یہ واضح رہے کہ بنو امیہ اہل تشیع اور اہل تسنن دونوں کے مقدسات میں سے نہیں ہ ، یہ قاتلین اور فاسقین کا ٹولہ تھا، جس نے اسلام کو شدید نقصان پہنچایا اور آج ان کی نسلیں، داعش و تکفیری و ناصبیت کی شکل میں موجود ہیں۔ یہاں سے ان کی ناصبیت صاف ظاہر ہوتی ہے کہ یہ کھلم کھلا بنو امیہ کا دفاع کر رہے ہیں، وہ بنو امیہ کہ جنہوں نے:
• رسول اللہ ﷺ پر سب سے زیادہ ظلم ڈھائے 
• رسول اللہ ﷺ کے چچا کا کلیجہ چبایا 
• رسول اللہ ﷺ اور جانشین رسول کیساتھ جنگیں کیں 
• خلیفہ اول کے بیٹے کو بے دردری سے شہید کرکے گدھے کی کھال میں ڈال کر جلایا 
• اصحاب رسول کو قتل کیا 
• مسلمانوں میں تقسیم کروائی 
• آل رسول پر منبروں سے گالیوں کو لازم قرار دیا 
• نواسہ رسول ﷺ کو قتل کیا 
• دین میں تحریف کی
 
اور انتے جرائم ہیں بنو امیہ کے کہ کئی کتابیں لکھی گئی ہیں اور یہ صاحب اس بنو امیہ کا دفاع کر رہے ہیں۔ جنہوں نے اسلام کیساتھ آل رسول ﷺ کیساتھ ظلم کیے ہوں اسے ہم احترام نہیں دے سکتے، ہم انہیں اسلام کا دشمن گردانتے ہیں۔
 
8۔ سیاسی اور سماجی نوعیت کے مسائل دین سے نہیں لیے جاسکتے، سیاسی معاملات میں فتاوی کو نہیں دیکھا جاتا 
 
انہوں نے کہا کہ سماجی اور سیاسی امور میں کتابوں کو بنیاد نہیں بنایا جا سکتا، فتاویٰ کو بنیاد نہیں بنایا جا سکتا، یعنی کہ اس سے ان کا یہ نظریہ واضح ہوا کہ یہ دین اور سیاست کو جدا سمجھتے ہیں، یعنی وہی جو سیکولر نظریہ ہے کہ دین کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، یعنی حکومت میں دین کا کوئی عمل دخل نہیں ہے، حکومت میں چاہیے بنو امیہ ہو، یزید ہو، انہیں کوئی پرواہ نہیں ہے، آپ کی نمازیں پوری ہونی چاہیے بس۔ یہی شبہ ہے جو بنو امیہ نے دین میں تحریف کرکے مسلمانوں میں رائج کیا کہ دین کا سیاست اور حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے، اسی وجہ سے یزید جیسا فاسق، مسلمانوں کا حاکم بن گیا اور امت خاموش رہی اور جب امام حسین ؑ نے بیعت سے انکار کیا اور علماء کو قیام میں شامل ہونے کی دعوت دی تو ساتھ نہیں آئے، جس کی ایک وجہ یہی تھی اور یہی بغض آج آپ میں نظر آرہا ہے۔ احمد جاوید صاحب، آپ نے کہا کہ غزہ کی مدد اس لیے نہیں کرنی چاہیے، کیونکہ شیعہ ان کی مدد کررہے ہیں اور یہ بات درست ہے کہ اہل سنت کی اکثریت خصوصا تکفیری اور ناصبی طبقہ غزہ کے معاملے میں اسی لیے خاموش ہیں، کیونکہ شیعہ ان کی مدد کررہے ہیں، اس لیے ہمیں ان کی مدد نہیں کرنی چاہیے۔
 
9۔ آپ نے کہا کہ ایران میں اہل سنت پر ظلم کیا جاتا ہے:  
 
 آپ کو معلوم ہے کہ حال ہی میں مجلس خبرگان میں دو نمائندے اہل سنت منتخب ہوئے ہیں اور مجلس خبرگان کی اہمیت تو آپ جانتے ہی ہونگے۔ اور ظاہر ہے یہ احساس امریکہ و اسرائیل کا پیدا کردہ ہے کہ تشیع ان کے لیے خطرہ ہے، یہ وہی بے جا خطرہ ہے جس کا احساس امریکہ نے عرب ممالک کو کروایا کہ اگر آپ نے ہمارا ساتھ نہ دیا تو ایران اتنا طاقت ور ہو چکا ہے کہ وہ تمہیں ہڑپ کر لے گا، یعنی کہ امریکہ و اسرائیل کی یہ پالیسی رہی ہے کہ عرب ممالک کو ایران سے ڈرا کر اپنا کام نکلوا لیں اور یہ کاذب احساس انہوں نے پیدا کیا، جس سے انہوں نے فائدہ اٹھایا۔ احمد جاوید صاحب آپ کو یہ دیکھنا چاہیے کہ جو باتیں آپ کر رہے ہیں کہ اہل تشیع سے اہل تسنن کو خطرہ لاحق ہے یہ تو آپ امریکہ اور اسرائیل کی زبان بول رہے ہیں، ان کے ایجنڈے کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ لہذا یہ کہنا کہ ایران میں اہل سنت پر ظلم ہو رہا ہے آپ کوئی ایک واقعہ سامنے لے آئیں، بلکہ آج تک جتنے بھی ایران میں دھماکے ہوئے ہیں اہل تشیع کی مساجد میں مزارات میں ہوئے ہیں، جتنی بھی بڑی شخصیات قتل ہوئی ہیں وہ سب اہل تشیع ہی تھے، اب آپ اگر یہ کہیں کہ جیش العدل اور علیحدگی پسند تکفیریوں کو وہ پھول کے ہار پہننائیں تو پتہ نہیں آپ کی اس بے بصیرتی کو میں کیا نام دوں۔
 
 آپ کا کہنا ہے کہ ایران میں اہل سنت پر ظلم ہو رہا ہے اور اس پر شیعہ نہیں بولتا۔ ظلم جہاں بھی ہو جس پر بھی ہو چاہے وہ غزہ کا سنی ہو پاکستان کا سنی ہو، ولایت فقیہ نہ صرف اس کے حق میں آواز بلند کرتا ہے بلکہ اقدام بھی کرتا ہے جیسا غزہ میں دیکھ لیں، کہ حماس کی تسلیحاتی مدد کون کر رہا ہے؟ صرف تشیع ہے چاہے وہ تشیع ایران کا ہو، لبنان کا ہو، یمن کا ہو، یا پھر پاکستان کا ہو، لیکن اہل سنت میدان میں نظر نہیں آرہے؟  
 
• ہم یہ بتا سکتے ہیں کہ سعودی عرب میں اہل تشیع پر کتنا ظلم ہوا آپ اور آپ جیسے کوئی بولا؟ 
 
• نائجیریا میں ظلم ہوا، عراق میں سوریا میں، لبنان میں، خود اپنے ملک پاکستان میں تشیع پر اتنا ظلم ہوا کوئی بولا؟ پاکستان میں تشیع کی ٹارگٹ کلنگ ہوتی رہی دھماکے ہوتے ہیں کوئی بولا؟ پاکستان میں تشیع کے قاتلوں کو باعزت بری کیا جاتا ہے کوئی بولا؟ 
 
• پاکستان میں تشیع کے جوانوں کو لاپتہ کیا جاتا ہے کوئی بولا؟
• اور یہ دہشت گردی اور یہ تکفیرییت یہ شیعہ کافر کے نعرے یہ قتل و غارت یہ سب کچھ اہل سنت کا نام استعمال کرکے یہ تکفیری انجام دیتے ہیں کوئی بولا؟ 
 
• آج تک کسی نے یہ نعرہ سنا ہے کہ کافر کافر سنی کافر ؟ نہیں سنا، لیکن تکفیریوں نے نہ صرف شیعہ کافر کے نعرے لگائے، بلکہ اہل تشیع کا قتل عام کیا، کوئی بولا؟
 
ہم تشیع بولے، کہ ظلم جس پر بھی ہو چاہیے وہ فلسطین کا سنی ہو یا کشمیر کا ہم نے آواز اُٹھائی، اور ہمیں فخر ہے کہ ہم تو وہ ہیں کہ جن کی وجہ سے آج اہل سنت بھی محفوظ ہیں اور یہ بات دنیا جانتی ہے کہ اگر نظام ولایت فقیہ نہ ہوتا، شہید سلیمانی جیسے افراد نہ ہوتے تو آج داعش پاکستان بھی پہنچ چکی ہوتی۔ لہذا ٓپ تشیع کے احسانات کو فراموش نہ کریں۔ ہمارے ہاں تو صرف فتاوی ہی نہیں بلکہ عملا کر کے دکھایا ہے تسنن کی حفاظت کی ہے کہ اہل سنت ہمارے بھائی ہی نہیں بلکہ ہماری جان ہیں آپ اپنی طرف دکھا دیں کہ آپ نے تشیع کے لیے کیا کیا ہے؟
 
10۔ آپ کی بوکھلاہٹ سے لگتا ہے کہ آپ عوام کی بیداری سے یہ ڈر گئے ہیں 
 
آپ ایران پر تنقید کریں اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، لیکن فرقہ واریت نہ پھیلائیں اور تشیع کی قربانیوں پر سوال نہ اٹھائیں۔ بنو امیہ کی طرح امامت کے خلاف پروپیگنڈا نہ کریں، یہ ایسے ہی ہے کہ جیسے بنو امیہ منبروں سے آل رسول کو گالیاں دلواتی تھ ۔ لیکن آج وہ دور نہیں رہا آج امت بیدار ہو رہی ہے اور آپ کی باتوں سے اندازہ ہو رہا ہے کہ آپ کی گزشتہ ویڈیوز میں جو آپ نے کہا ہے اس پر آپ کو شدید عوامی ردِ عمل کا سامنا کرنا پڑا۔ 
 
11۔ آغا سید جواد نقوی کی بے مثال استقامت (یہ بات آپ نے درست کی ہے)
 
استاد ِمحترم نے وحدت کے لیے قربانیاں دی ہیں، ملامتیں سہی ہیں، اور ان کے خلاف شدید پروپیگنڈا کیا گیا، وحدت امت کے لیے اتنا کام کیا کہ یہاں تک کہ اپنے لوگ ہی دیوبندی کہنے لگے۔ لیکن اہل سنت میں سے کس نے اپنے مدرسے میں اپنی مسجد میں اپنے ادارے میں وحدت امت کانفرنس منعقد کروائی ہے؟ (اہل سنت جو واقعا اہل سنت ہیں ناصبی اور تکفیری نہیں ہیں وہ وحدت چاہتے ہیں لیکن تکفیریوں اور ناصبیوں کے ڈر سے وہ اپنے مدارس اور اداروں میں یہ وحدت امت کانفرنسز نہیں کروا پاتے، صرف یہی نہیں، تکفیریوں کے ڈر سے یہ وحدت کانفرنسز میں شرکت بھی نہیں کرتے۔) اور یہ بات بھی واضح رہے کہ ہماری وحدت اہل سنت سے ہے، تکفیریوں اور ناصبیوں سے کوئی وحدت نہیں ہے۔ اور یہ بات بھی واضح رہے کہ جیسا کہ تکفیری یہ تاثر دیتے ہیں کہ شیعہ وحدت ڈر کی وجہ سے کرتے ہیں چونکہ یہ تھوڑے ہیں تعداد میں اس لیے یہ وحدت وحدت کرتے ہیں، نہ ایسا نہیں ہے، شیعہ وحدت کو اپنا قرآنی دینی و اسلامی فریضہ سمجھ کر کرتا ہے، یہ وحدت اسلام کے لیے ہے نہ کہ کسی ڈر کی وجہ سے۔ 
 
12۔  آپ نے کہا کہ اپنی پسند کا مظلوم اور ظالم اور افغانستان 
 
میرے خیال سے آپ افغانستان کی بات کر رہے ہیں، جنہوں نے حکومت میں آنے کے بعد ایران پر پانی بند کر رکھا ہے اور تشیع کے قتل عام میں پیش پیش رہے ہیں، لیکن آج اگر طالبان کا سہارا بنا ہوا ہے تو وہ ایران ہے، ایران ان کی ساری معیاشی ضروریات پوری کر رہا ہے، تشیع تو ان کی بھی مدد کر رہا ہے، لیکن آپ نے افغانستان کے لیے کیا کیا ہے؟ 
 
13۔ اگر منظم رد عمل تحریک خلافت کی طرح شروع ہو گیا، دھمکی دے رہے ہیں کہ آپ کے لیے مشکل ہو جائے گی 
 
اب سمجھ آتی ہے کہ آپ لوگ ترکی جیسے منافق اور سعودی عرب جیسے غدار اور منافق کو کیوں سپورٹ کرتے ہیں، صرف آپ ہی نہیں بلکہ تشیع کے بعض روایتی علماء بھی سپورٹ کرتے ہیں کہ کہیں نظام امامت دنیا پر غالب نہ آجائے اور وہ علماء ترکی کے ارطغرل ڈراموں کو کیوں پروموٹ کرتے ہیں، تانے بانے سمجھ آرہے ہیں لوگوں کو ، کہ کون امامت کیساتھ مخلص ہے اور کون نہیں۔ آپ بھی انہیں صف کے لوگوں میں سے ہیں، جو نہیں چاہتے کہ نظام امامت کی جیت ہو۔ آپ نے کہا کہ رد عمل کے طور پر تحریک خلافت جیسی منظم تحریک شروع ہو سکتی ہے، تو آپ کو کس نے روکا ہے اگر تشیع نے اسلام اور قرآن کے نظریہ کے مطابق امامت کے نظام کی جھلک قائم کر لی ہے اور اس کے لیے کوشاں ہیں تو اہل سنت کو بھی چاہیے کہ جس نظام کے وہ قائل ہیں اس کو قائم کریں کوشش کریں، ہمیں اس بات کی خوشی ہوگی، لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ اکثر اہل سنت جمہوریت کے قائل ہیں۔
 
14۔ آپ نے کہا کہ ایران غزہ کے معاملے میں خاموش ہے 
 
ابھی تک حماس جو مقاومت کر رہی ہے ان کو کس نے اسلحہ دیا؟ غزہ میں سوئی بھی جاتی ہے تو اسرائیل کو خبر ہوتی ہے، تو اتنی مہارت سے سارا اسلحہ غزہ تک نہ صرف پہنچانا بلکہ ان کو اسلحہ بنانے کی ٹریننگ دینا یہ سب کس نے کیا؟ اسرائیل میں تل ابیب میں جو حماس کے میزائل لگتے ہیں یہ ولایت فقیہ کے میزائل ہیں، شام میں ولایت فقیہ کے سرباز جو شہید ہو رہے ہیں کس کی خاطر ہو رہے ہیں؟ ایران پر جو پابندیاں ہیں وہ کس وجہ ہیں؟ امریکہ ایران کو یہ تک کہہ چکا ہے کہ اگر وہ ان گروہوں کی حمایت چھوڑ دے فلسطین سے دستبردار ہو جائے تو ساری پابندیاں ہٹا دی جائیں گیں، یہ سب کیا ہے؟ اور آپ کہہ رہے ہیں کہ یہ فلسطینوں کو شیعہ بنانے کے لیے ہے لیکن جیسا کہ استاد محترم نے فرمایا کہ یہ تو بہت مہنگا شیعہ پڑ رہا ہے، نظام ولایت فقیہ یہ سب کچھ قبلہ اول کی آزادی کے لیے کررہی ہے، مظلوموں کی حمایت کے لیے کررہی ہے چاہیے وہ کوئی بھی ہو۔ 
 
 آپ بتائیں کہ سعودی عرب اور ترکی اور اہل سنت میں سے کس نے آواز اٹھائی ہے؟ یہ تو کھل کر غزہ کی حمایت میں کوئی بیان بھی نہیں دے سکتے۔ غزہ کے اہل سنت کے علاوہ اب تک آپ کوئی ایک اہل سنت بتا دیں جو غزہ کے لیے شہید ہوا ہے، لیکن میں آپ کو ہزاروں شیعہ کے نام بتا سکتا ہوں کہ جنہوں نے غزہ کے لیے جام شہادت نوش کیا، اپنے اہل سنت بھائیوں کے لیے شہادت پائی، لیکن آپ اہل سنت کے علماء سے غزہ کے لیے شہید ہونا تو دور آواز تک اٹھانا گوارا نہیں کرتے، بلکہ الٹا یہ کہا آپ نے کہ چونکہ شیعہ اہل غزہ کی مدد کر رہے ہیں، اس لیے ہمیں فلسطین کا ساتھ نہیں دینا چاہیے۔ واہ۔ ۔ ۔ 
 
یمنی شیعہ نے باب المندب کا راستہ اسرائیلوں کے لیے بند کر دیا اور جو امداد ان کے لیے جارہی تھی بند کردی تو سعودی عرب اور یو اے ای نے متبادل راستہ فراہم کیا اسرائیل کی مدد کے لیے، انہیں خواراک فراہم کر رہے ہیں، اسرائیل کو قبول کرنے والے ہیں عرب ممالک جو قبول کر چکے ہیں، جو اس جنگ کا سارا خرچہ اٹھا رہے ہیں، جو عرب خاموش بیٹھے ہیں، ترکی جس کی تجارت اسرائیل کیساتھ ہے اس کے بارے میں آپ نے ایک لفظ تک نہیں کہا۔ کہاں گئی آپ کی غیرت؟ 
 
15۔  انہوں نے کہا کہ میں کیا بتاوں کہ کتنے شیعوں کے پیغام آئے ہیں 
 
جن شیعہ حضرات کے پیغام آپ کو آئے وہ ہمیں معلوم ہے کہ کون لوگ ہیں، جو ولایت فقیہ کو، اپنے لیے اتنا ہی خطرہ سمجھتے ہیں جتنا کہ آپ۔
 
16۔ آپ نے کہا کہ ایران کے خلاف بولنے سے مذہبی جذبات مجروح ہوتے ہیں تو میں نہیں بولوں گا 
 
یہ بات پہلے واضح کر چکا ہوں کہ ایران ہمارے لیے باقی ہمسائے ملکوں کی طرح ہی ہے، ہمارے لیے نظام ولایت فقیہ اہمیت رکھتا ہے، ایران ایک ہمارا ہمسایہ ملک ہے جس کے حقوق ہیں اور وہ حقوق پاکستانی ملت اور حکومت صحیح سے ادا بھی نہیں کر پاتی اور امریکہ کی وجہ سے، جیسا کہ ایران سے آنے والی گیس پائپ لائن ابھی تک امریکہ کے ڈر سے آغاز نہیں کر سکے، خیر یہ تو ایک ضمنی بات تھی۔ ہمارے مذہبی جذبات اس وقت مجروح ہوتے ہیں، جب آپ کہتے ہیں کہ وحدت ایک ٹول کے طور پر استعمال ہو رہا ہے، نظام ولایت فقیہ اہل سنت کے لیے ظلم ہے، جذبات مجروح تب ہوتے ہیں کہ تشیع کی تمام تر قربانیوں کے باوجود جب انہیں کہا جائے کہ آپ اہل سنت پر ظلم کر رہے ہیں تو پھر دکھ ہوتا ہے۔ دکھ تب ہوتا ہے کہ جب آپ وحدت امت کے گلدستے کو جسے بڑی قربانیوں اور محنت سے سجایا جاتا ہے آپ اسے توڑنے کی کوشش کرتے ہیں، دکھ تب ہوتا ہے کہ جب داعی وحدت استاد محترم سید جواد نقوی حفظہ اللہ کی قربانیوں اور کاوشوں سے پاکستان میں وحدت کی فضا قائم ہوتی ہے آپ اس فضا کو دوبارہ فرقہ واریت میں تبدیل کرنا چا ہتے ہیں، ولایت فقیہ کے خلاف پروپیگنڈا کرنے سے اسے ایرانی نظام کہنے سے جبکہ یہ اسلامی نظام ہے، وحدت امت کے خلاف بات کرنے سے، دشمنان اہل بیت کی حمایت کرنے سے، اہل تشیع کی قربانیوں کو مکارنہ چال کہنے سے، دشمن کی آواز بننے اور غزہ کی مدد نہ کرنے سے اور جو غزہ کی مدد کر رہے ہیں، آپ کا اُن کی سرزنش کرنے سے ہمارے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔ لہذا اگر آپ کو ہمارے مذہبی جذبات کی واقعا پرواہ ہے تو آپ فرقہ واریت اور ناصبیت سے پرہیز کریں۔
 
17۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے اخلاص میں کوئی شک نہیں کھبی ایسا شک نہیں ہوا سنیوں کے ساتھ چال چل رہے ہیں 
 
 آپ نے کہا کہ سید جواد نقوی حفظہ اللہ وحدت امت کے لیے جو کام کر رہے ہیں ان کے اخلاص میں کوئی شک نہیں ہے، لیکن آگے آپ نے بڑی عجیب بات کی کہ اخلاص کسی عمل کے مفید اور غلط ہونے کا پیمانہ نہیں ہے، حد ہو گئی ہے، یعنی کہ آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ سید جواد نقوی بھی وحدت اس لیے کر رہے ہیں تاکہ سنیوں کو شیعہ بنا سکیں۔ اور وہی ساری باتیں جو آپ نے گزشتہ ویڈیوز میں بیان کی ہیں۔ اسی لیے آپ نے ویڈیو کا عنوان بھی یہی قرار دیا کہ آغا جواد نقوی آپ بھی۔ یعنی کہ آپ بغض میں اتنے آگے جا چکے ہیں کہ آپ کو نظر نہیں آتا کہ کون کیا کر رہا ہے۔ بغض اس قدر بھرا ہوا ہے کہ آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ سید جواد نقوی سنیوں کو استعمال کر رہا ہے۔ بارہا وحدت کانفرنسز میں اہل سنت کے علماء نے یہ کہا ہے کہ وحدت تو ہو گئی ہے اب آگے کیا کرنا ہے، کسی نے کہا کہ سیاسی پارٹی بنا لیں کسی نے کوئی تجویز دی کسی نے کچھ کہا، لیکن استاد محترم نے فرمایا کہ یہی وحدت ہی مقصود ہے ہمارا، کوئی مفاد نہیں ہے، یہ بات ایک بچہ بھی سمجھ سکتا ہے لیکن آپ کو نہیں سمجھ آرہی۔
 
18۔ آپ نے کہا کہ وحدت کا یہ عمل شیعہ ایجنڈا پر مبنی ہے، اہل تسنن کو بھی شامل ہونے کی دعوت دی جارہی ہے 
 
آپ یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ وحدت اس لیے کرتے ہیں کہ تشیع تعداد میں تھوڑے ہیں اس لیے ہم وحدت وحدت کرتے ہیں، نہ بلکہ وحدت ہمارے دین کی بنیاد ہے، اسلام کی بنیاد ہے کائنات کی بنیاد ہے توحید کی بنیاد ہے۔ وحدت جیسے عظیم دینی معارف کو سمجھنے کے لیے میں آپ کو استاد محترم سید جواد نقوی حفظہ اللہ کی کتاب (وحدت امت اسلام کا فراموش شدہ رکن) Recommend کروں گا۔
 
19۔ آپ نے کہا کہ ولایت فقیہ ایرانی ماڈل ہے 
 
ولایت فقیہ ایرانی ماڈل نہیں ہے، بلکہ اسلامی ماڈل ہے ایران میں نافذ ہوا ہے، پہلی بات کہ ولایت فقیہ ایرانی ماڈل نہیں ہے یہ ایسے ہی ہے کہ جیسے آپ کہیں کہ حجاز سے اسلام شروع ہوا تو اسلام حجازی کہلائے گا نہ ایسا نہیں ہے۔ ولایت فقیہ کو سمجھنے کے لیے میں آپ کو آیت اللہ جوادی آملی کی کتاب ولایت فقیہ Recommend کروں گا۔ اس کے علاہ استاد محترم سید جواد نقوی حفظہ اللہ اس موضوع پر ہزاروں آنلائن دروس موجود ہیں، آپ اگر نظریہ ولایت فقیہ سمجھنا چاہتے ہیں تو آپ وہ ضرور سنیں۔
 
20۔ ولی فقیہ یا ولی امر غیر شیعہ ہو سکتا ہے یا نہیں؟ 
 
پہلی بات کہ ولی فقیہ کی شرائط ہمارے آئمہ ؑ نے بیان کر دی ہیں، خصوصا امام حسن عسکری ؑ نے جو شرائط بیان کی ہیں ہم ان کو حجت مانتے ہیں، نہ آپ کی بیان کردہ شرائط، اور جو شرائط آئمہ نے بیان کی ہیں وہ اگر کسی میں پائی جائیں تو وہ ولی امر مسلمین ہو سکتا ہے۔  آپ نے جو صفات بیان کی ہیں اس سے لگتا ہے کہ آپ کی غیر شیعہ سے یہاں مراد یعنی ناصبی تکفیری ہے۔ جو صفات آپ نے بیان کی ہیں ان کے مطابق، کیونکہ ایک صفت جو آپ نے بیان کی ہے کہ وہ مہدویت کو نہ مانتا ہو، جبکہ اہل سنت تو نظریہ مہدویت کے قائل ہیں۔  
 
انہوں نے کہا کہ رہبر جہانی، یعنی اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کو کھٹکا لگ گیا ہے کہ عالم اسلام کی قیادت اب تشیع کے ہاتھ میں ہے اور یہ بات ان کو بھا نہیں رہی، اصل ان کا مسئلہ یہی ہے۔ انہوں نے استاد محترم سے یہ سوال کیا ہے کہ آیا یہ صفات جو بیان کی ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں، ان عقائد والا شخص ولی فقیہ بن سکتا ہے؟ جو صفات انہوں نے بیان کی ہیں وہ یہ ہیں:
 1- شیعہ عقیدہ امامت کو نہ مانتا ہو 
2- امام کو معصوم اور حجت مطلق نہ سمجھتا ہو 
3- غیبت مہدی کا تصور قبول نہ کرتا ہو انکار کرتا ہو 
4- امام مہدی ظاہر ہو کر جو کام کریں گے ان کو رد کرتا ہو خلاف دین سمجھتا ہو، بدترین گناہوں کا درجہ دیتا ہو 
5- قتل عثمان کو تقسیم کا سبب جانتا ہوں، قتل عثمان کو تقسیم کا سبب جانتا ہوں
6- صحابہ کے بارے میں معتدل سے معتدل نظریہ کو بھی غلط سمجھتا ہو، ان کی مراد بنو امیہ ہے۔
7- امہات المومنین کو اہل بیت مانتا ہو
8-خوارج اور روافض کو ایک سمجھ کر رد کرتا ہو 
 
یہ وہ صفات ہیں جو مکمل کسی ناصبی میں پائی جاتی ہیں، یہ عقیدہ تو اہل سنت کا بھی نہیں ہے، اس میں آپ نے یہ نہیں بتایا کہ وہ ناصبی نہ ہو۔ بہرحال استاد محترم سید جواد نقوی بہت پہلے ان موضوعات پر بحث کر چکے ہیں، آپ آنلائن ملاحظہ کر سکتے ہیں خصوصا ولایت فقیہ کے ابجد کے عنوان سے۔
 
دوسرا یہ کہ ولی فقیہ کی شرائط جو آپ ہمارے آئمہ نے بیان کی ہیں، خصوصا امام حسن عسکری ؑ نے جو بیان کی ہیں، ہم ان شرائط کو حجت مانتے ہیں نہ کہ آپ کی بیان کردہ شرائط جس سے ناصبیت اور تکفیریت کی بو آتی ہے، ہمارے لیے ہمارے آئمہ حجت ہیں ان کی بیان کردہ شرائط حجت ہیں نہ کہ آپ کی بیان کردہ تعصب پر مبنی شرائط۔ 
 
بنی اسرائیل نے جب اپنے زمانے کے نبی سے آکر کہا کہ ہمیں رہبر و امام دیں تو اللہ نے حضرت طالوت ؑ کو مقرر فرمایا یعنی کہ ولی امر و امام اللہ کی جانب سے معین کیا جاتا ہے، یا ڈائریکٹ وحی کے ذریعے سے نبی کو بتا دیا جاتا ہے اور دوسرا صفات بیان کر دی جاتی ہیں کہ جس میں یہ صفات ہونگی وہ آپ کا امام ہوگا۔ اللہ نے وحی کے ذریعہ سے انبیاء مقرر فرمائے اور انبیاء نے اللہ کے ہی حکم سے اپنے جانشین مقرر فرمائے اور آگے آئمہ ؑ نے وہ صفات بتا دیں کہ جس شخص میں یہ صفات ہونگی وہ آپ کا ولی امر ہو گا۔ اللہ نے نظام دین و امامت کو قیامت تک کے لیے بنایا ہے، نبوت کا سلسلہ ختم ہوا، لیکن امامت کا سلسلہ جاری رہا۔ لہذا اللہ نے وحی کے ذریعے سے آئمہ مقرر کیے اور آئمہ نے آنے والی نسلوں کے لیے اللہ کے حکم سے صفات بیان کر دی کہ جس میں یہ یہ صفات ہونگی وہ آپ کا امام ہو گا، وہ صفات متعدد روایات اور آیات ہیں۔ لہذا جو صفات احمد جاوید صاحب نے بیان کی ہیں یہ ان کی اپنی ہیں، جبکہ ہمارے نزدیک ولی امر مسلمین وہی ہوگا جو آئمہ ؑ کی بیان کردہ صفات پر پورا اترتا ہو۔
خبر کا کوڈ : 1120299
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

United Kingdom
ماشاءاللہ ۔۔۔۔ للکار محمدی
ماشاءاللہ ۔۔۔۔ للکار حیدری
لیکن تین سے چار episodes میں ہوتا تو زیادہ جالب ہوتا، کیونکہ اس صورت میں شبہات پر توضیع زیادہ موثر انداز میں بیان ہو پاتی۔ (شاید)
جزاکم اللہ خیرا۔
Pakistan
آپکے فلاں استاد محترم ہوں یا استاد محترم کے مخالفین مخصوص افراد، آپ اس زمینی حقیقت کو نہیں چھپا سکتے کہ اتحاد بین المسلمین کے نام پر دونوں نے تکفیری ناصبیوں کے ہم فکر افراد سے ہی دوستیاں و تعلقات بنائے۔ جناح (رح) و علامہ اقبال (رح) کے پاکستان میں جو ان دونوں کو کافر کہا کرتے تھے، وہ کون لوگ ہیں؟ آدھا سچ، آدھے جھوٹ کا دور گزر چکا۔
ہماری پیشکش