0
Sunday 28 Apr 2024 17:58

بلاجواز چھاپوں کا سلسلہ روک دیا جائے، بلوچستان کے تاجروں کا مطالبہ

بلاجواز چھاپوں کا سلسلہ روک دیا جائے، بلوچستان کے تاجروں کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے تاجروں نے کسٹمز انٹیلی جنس اور دیگر ذمہ داران سے مطالبہ کیا ہے کہ گوداموں اور دکانوں پر چھاپوں کا سلسلہ بند اور ٹیکس ادا شدہ سامان واپس کیا جائے۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ و دیگر نے کہا کہ کسٹم انٹیلی جنس، ایف بی آر اور دیگر اداروں نے گزشتہ ایک ہفتے سے کوئٹہ کے مختلف مقامات پر تاجروں کے گوداموں اور دکانوں پر چھاپوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس دوران تاجروں کا کروڑوں روپے کا ٹیکس ادا کردہ سامان قبضے میں لیا گیا۔ تاجر سندھ اور پنجاب کے مختلف علاقوں سے چینی، کھاد، سگریٹ اور دیگر اشیاء خوردونوش لاکر گوداموں میں اسٹاک کرتے اور روزانہ کی بنیاد پر شہر کے مختلف علاقوں میں سپلائی کرتے ہیں۔ لیکن کسٹم انٹیلی جنس، ایف بی آر و دیگر ادارے تاجروں کو بلاجواز تنگ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب تاجروں نے دیگر صوبوں سے سامان منگوانا بند کر دیا ہے، جس سے کوئٹہ میں ان اشیاء کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے لئے 116 ٹرک چینی کا کوٹہ مقرر کیا گیا ہے۔ جو پنجاب اور سندھ سے تاجر لاکر کوئٹہ شہر میں مختلف گوداموں میں اسٹاک کرتے ہیں۔ لیکن کسٹم انٹیلی جنس اور ایف بی آر کی جانب سے یہ چینی بھی ضبط کی جا رہی ہے۔ تفتان اور چمن بارڈر سے بھی تاجر باقاعدہ کسٹم کو ٹیکس ادا کرنے کے بعد سامان کوئٹہ لاتے ہیں، لیکن اس کے باوجود یہ سامان پکڑا جاتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ تاجروں کے گوداموں اور دکانوں پر بلاجواز چھاپوں کا سلسلہ فوری طور پر بند اور ضبط کیا گیا سامان تاجروں کے حوالے کیا جائے، بصورت دیگر صوبے بھر میں احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ تاجروں نے پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے علاوہ کوئٹہ میں پولیس جگہ جگہ ناکے لگا کر دکانوں کو سپلائی کیلئے سامان لانے والی گاڑیوں کو پکڑ کر بھتہ وصول کرتے ہیں۔ اس کا نوٹس لیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 1131756
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش