0
Sunday 28 Apr 2024 14:40

ہم افغان جہاد کی کامیابیوں کو محفوظ رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، طالبان

ہم افغان جہاد کی کامیابیوں کو محفوظ رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، طالبان
اسلام ٹائمز۔ طالبان حکومت نے 8 ثور (28 اپریل) کے روز افغانستان میں کمیونسٹ حکومت کے خلاف مجاہدین کی فتح کی سالگرہ کے موقع پر جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں لکھا ہے کہ 32 سال قبل اسی دن، 14 سال کی جدوجہد کے بعد، کمیونزم اور اس کے ساتھ ساتھ سوویت یونین بھی ہمارے ملک میں ناکام ہوئی اور افغان مجاہد قوم آخری کمیونسٹ انتظامیہ کا تختہ الٹنے اور ملک کو مکمل طور پر آزاد کروانے میں کامیاب ہو گئی۔

اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 8 ثور 1371 ہجری شمسی (28 اپریل 1992ء) کا دن افغانستان کے عوام کی کامیابی اور آزادی کا دن ہے کہ جب مجاہد قوم کی قربانیاں رنگ لائیں اور ہمارے عوام اور ہمارے ملک کو کمیونزم کے عفریت سے نجات ملی۔

اس بیان میں طالبان حکومت نے 7 ثور 1357ہ-ش کو ہونے والی کمیونسٹ بغاوت کو بھی افغانستان کا یوم سیاہ قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ 20 سال کے جہاد کے بعد ہمارا ملک ایک اور قبضے سے آزاد ہوا اور اسلامی نظام قائم ہوا لہذا امارت اسلامیہ اپنی پوری قوت کے ساتھ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش میں ہے کہ ہماری قوم کی برسوں کی قربانیوں اور جدوجہد کا ثمر ایک بار پھر رائیگاں نہ جائے اور وہ اسلامی نظام کو مکمل طور پر نافذ کرے کہ جو شہداء کا آئیڈیل ہے۔

افغانستان کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی 26 اپریل کی بغاوت افغانستان میں کمیونسٹ حکومت کے قیام کا باعث بنی تھی۔ کمیونسٹ حکومت کہ جس نے افغانستان کے عوام پر ملحدانہ اور مارکسی عقائد مسلط کرنے کی کوشش کی تھی، کو عوام کے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا اور اس ملک میں بتدریج عوامی بغاوتیں شروع ہو گئیں۔

کمیونسٹ بغاوت کی وجہ سے جب داؤد خان کی حکومت گری اور بائیں بازو کے لوگ برسراقتدار آئے تو ان کے خلاف مزاحمت کی تشکیل کے ساتھ ہی روسی فوج بھی اپنی کٹھ پتلی حکومت کی حمایت کے لئے افغانستان میں داخل ہو گئی۔

بالآخر 14 سال کی جنگ اور مزاحمت کے بعد افغانستان کے مذہبی عوام نے کمیونسٹ حکومت اور مسلح سپر پاور کو شکست دے دی اور 8 ثور 1371 ہ-ش کو مجاہدین افواج نے کابل میں کمیونسٹ حکومت کے آخری گڑھ پر بھی قبضہ کر لیا۔
خبر کا کوڈ : 1131717
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش