7
7
Wednesday 24 Apr 2024 15:05

ایرانی صدر کے دورے پر امریکی ردعمل سفارتی آداب کیخلاف تھا، فیصل محمد

ایرانی صدر کے دورے پر امریکی ردعمل سفارتی آداب کیخلاف تھا، فیصل محمد
اسلام ٹائمز۔ ایرانی صدر ابراھیم رئیسی کے عین دورہ پاکستان کے دوران امریکہ کی جانب سے پاکستان کیلئے ایران کے حوالے سے دھمکی آمیز ردعمل انتہائی نا مناسب اور مکمل طور پر سفارتی اداب کیخلاف ہے۔ اس بات کا اظہار بین اقوامی تنازعات میں ثالثی کے عالمی ماہر فیصل محمد نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور ایران کے تعلقات نہیں ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہو سکتا کہ کوئی دوسری ریاست بھی ایران سے قطع تعلق کرلے، یہ اقدام امریکہ کی جانب سے دو آزاد ریاستوں کے معاملات میں براہ راست مداخلت کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چاہئے کہ وہ اس نامناسب ردعمل پر امریکی سفیر کو طلب کرکے وضاحت طلب کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ "امریکہ ایک سپر پاور ہے لیکن وہ سپر ماسٹر نہ بنے" کیونکہ اس قسم کی مداخلتیں شروع ہوگئیں تو اس سے عالمی سفارتی آداب سخت متاثر ہونگے۔
 
خبر کا کوڈ : 1130800
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Sami
Belgium
Very Nice statement Pakistan must show its strength in this regard
salmam
United States
بالکل درست اور معقول بات کہی گئی ہے، یہ امریکہ کی جانب سے دونوں ملکوں کی حیثیت کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔
Sobia Khan
Belgium
بہت خوب 👍 زبردست بات کی، بالکل اس میں کوئی شک نہیں۔
Ramzan khan
Belgium
پاک ایران دوستی دنیا کے تمام ممالک کے لئے مثال ہے، جس کے تحت معاشی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔
رخشندہ امان
Denmark
سر امریکہ نے بھی دھمکی سوچ سمجھ کر ہی دی ہے، امریکہ جانتا ہے کہ پاکستان سے کوئی سخت ردعمل نہیں آنے والا یا پھر یہ دھمکی باہمی رضامندی سے آئی ہے۔ بقول مریم نواز کے کہ عمران خان کی وجہ سے اب کوئی ملک سائفر نہیں بھیجے گا😇
Sameer
Belgium
Very Very Nice I really appreciate your
Safder Malik
Belgium
Very Intresting _and very in_formative i fully agree with his perception
ہماری پیشکش