0
Wednesday 11 Jan 2017 20:44

متنازعہ فوج کی سربراہی راحیل شریف کی نیک نامی کیلئے خطرناک ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

متنازعہ فوج کی سربراہی راحیل شریف کی نیک نامی کیلئے خطرناک ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وزیر دفاع خواجہ آصف کی طرف سے سینیٹ کو دی جانے والی بریفنگ پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چار روز قبل وزیر دفاع نے کہا تھا کہ ایسی تقرری سے قبل حکومت اور جی ایچ کیو سے اجازت لی جاتی ہے۔ جس کی باضابطہ کلیرنس دی گئی ہے اور حکومت کو اس معاملے مکمل اعتماد میں لیا گیا ہے۔ یہ سارے معاملات پاکستان میں طے کئے گئے، جن میں وزیراعظم نواز شریف بھی شامل تھے۔ اب وزیر دفاع کے یوٹرن نے پوری قوم کو شکوک و شبہات میں مبتلا کر دیا ہے۔ وزیر موصوف کا سینیٹ میں یہ بیان کہ جنرل راحیل نے حکومت یا جی ایچ کیو سے نہ ہی کوئی این او سی حاصل کیا اور نہ اس کے لئے درخواست دی حیران کُن ہے۔ اخباری اطلاعات کے مطابق سرتاج عزیز کے اس بیان نے مزید ابہام پیدا کر دیا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے راحیل شریف کو کوئی آفر نہیں آئی۔ حکومتی ذمہ داران کے متضاد بیان اس حقیقت کے عکاس ہیں کہ یہ ملک بٖغیر کسی داخلی و خارجی پالیسی کے چل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے میں لاعلم نہیں بلکہ پوری قوم کو لاعلم رکھنا چاہتی ہے۔ وطن عزیز کو غیر محسوس طریقے سے تنہا کیا جا رہا ہے۔ عالم اسلام کی واحد ایٹمی طاقت کو مسلم ممالک کے سامنے متنازعہ بنانے کی اس مذموم کوشش کو ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو درک کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف ملک کے سابق فوجی سربراہ ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کو فیصلہ کن انداز میں لڑ کر بہترین نام کمایا ہے۔ وہ اس حقیقت سے اچھی طرح آگاہ ہیں کہ دہشت گردی میں ملوث کالعدم جماعتوں کو پاکستان میں کون سپورٹ کرتا ہے اور کس ملک کے نظریات کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ سعودی عرب کی متنازعہ اتحادی فوج کی سربراہی راحیل شریف کی نیک نامی کو تباہ کرکے رکھ دے گی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہا اس معاملے میں غیر سنجیدہ بیانات دینے کی بجائے حقائق سے قوم کو آگاہ کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 599236
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش