0
Saturday 2 Apr 2016 19:27

لبرل یا سیکولر نہیں، اسلامی پاکستان چاہتے ہیں، دینی جماعتوں کا عزم

لبرل یا سیکولر نہیں، اسلامی پاکستان چاہتے ہیں، دینی جماعتوں کا عزم
اسلام ٹائمز۔ دینی جماعتوں نے ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے "نظام مصطفٰی تحریک" چلانے اور ملین مارچ کا اعلان کر دیا، نظام مصطفٰے کانفرنس میں علمائے کرام نے اعلان کیا کہ لبرل یا سیکولر پاکستان نہیں، اسلامی پاکستان چاہتے ہیں، تحفظ خواتین ایکٹ خاندانی نظام کا شیرازہ بکھیرنے کا قانون ہے، متبادل بل پیش کریں گے۔ جماعت اسلامی کے زیراہتمام منصورہ لاہور میں 20 سے زائد دینی جماعتوں کے رہنماؤں نے نظام مصطفٰے کانفرنس میں شرکت کی۔ دینی جماعتوں کے سربراہان سینیٹر سراج الحق، مولانا فضل الرحمٰن، مولانا سمیع الحق، حافظ سعید، صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر، علامہ عارف واحدی، علامہ امین شہیدی، علامہ سبطین سبزواری، پیر اعجاز ہاشمی سمیت علماء و مشائخ عظام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ ایسا نظام چاہتے ہیں جس میں کراچی سے پشاور تک خاتون اکیلی بھی چلے تو کوئی اس کی جانب آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھ سکے، تحفظ خواتین بل خاندانی نظام کی تباہی کا قانون ہے، جسے مسترد کرتے ہیں، حکومت خاندانی نظام تباہ کرکے بیوی کو شوہر پر مسلط کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عورت کو جتنا احترام دینی گھرانوں میں دیا جاتا ہے، سیکولر طبقہ سوچ بھی نہیں سکتا۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اب قوانین این جی اوز کی مشاورت اور بیرونی اشاروں پر بنائے جا رہے ہیں، لادینی نظام کا راستہ روکنے کیلئے دینی قیادت ایک صفحہ پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دینی قوتوں کو تنہا کرکے سیکولرز کو متحد کیا جا رہا ہے، قائداعظم کا وہ پاکستان جس کو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا، اسے سکیولر ریاست بنانے کیلئے سازشیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام اور کلمہ طیبہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آنیوالے پاکستان کیخلاف کوئی مغربی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مسلمان جنگ نہیں چاہتے اور نہ یہ ہماری ضرورت ہے، یہ جنگ مسلمانوں پر مسلط کی گئی ہے اور مسلمانوں پر ہی حملے بھی کئے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کسی ادارے سے لڑائی نہیں، ہمیں اپنے رویوں میں نرمی لانا ہوگی اور تمام اسلامی قوتوں کو یکجا ہونا ہوگا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم کرپشن اور ناانصافی کی بھی مخالفت کرتے ہیں اور پاکستان میں کرپشن کا خاتمہ اور انصاف کا بول بالا چاہتے ہیں۔

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو لبرل سیکولر بنانے کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، پاکستان اسلام کے نام پر بنا اور یہاں اسلامی نظام ہی نافذ کیا جائے گا۔ علماء نے اعلان کیا کہ ملک بھر میں تحریک نظام مصطفٰی چلائی جائیگی اور اسلام آباد کی جانب ملین مارچ بھی کیا جائیگا۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ پاکستان میں تمام مکاتب فکر متحد اور ایک پیج پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تکفیری آج تنہا ہوچکے ہیں اور وطن دوست قوتیں آج اپنے وطن کی بقا کیلئے متحد ہو کر سوچ رہی ہیں، یہ اہل حق کی فتح ہے۔

علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی نظام کا نفاذ وقت کی ضرورت بن چکا ہے، مغرب پرست حکمران ملک کو بھی مغربی رنگ میں رنگنے کیلئے سازشیں کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ کبھی عجلت میں تحفظ نسواں کے نام پر خواتین کی تذلیل کروانے کا بل پاس کروا لیا جاتا ہے تو کبھی انسانی حقوق کے نام پر عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا جاتا ہے۔ علامہ عارف واحدی نے کہا کہ آج پوری قوم متحد ہے اور دشمن کو منہ چھپانے کیلئے جگہ تک نہیں مل رہی۔ انہوں نے کہا کہ علامہ ساجد علی نقوی، علامہ شاہ احمد نورانی اور قاضی حسین احمد مرحوم کی کوششوں سے دینی قوتیں متحد ہوئیں اور آج انہیں کی شروع کی گئی کوششوں سے تمام دینی جماعتیں ہم آواز ہیں۔
خبر کا کوڈ : 531115
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش