0
Friday 5 Jul 2024 10:39
جو بائیڈن اور ڈونلڈ ٹرامپ میں اسرائیل سے وفاداری کا مقابلہ ہے

عرب ممالک کو چاہئے کہ وہ اسرائیل کو دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کریں، سید عبدالمالک الحوثی

عرب ممالک کو چاہئے کہ وہ اسرائیل کو دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کریں، سید عبدالمالک الحوثی
اسلام ٹائمز۔ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کے سربراہ "سید عبدالمالک الحوثی" نے کہا کہ عرب ریاستیں اسرائیل کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کریں۔ انہوں نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ عرب ممالک "حزب الله" کو تو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں اور عرب لیگ اس امر کی تائید بھی کرتا ہے لیکن یہ ریاستیں ہولناک جرائم کی داستان رقم کرنے کے باوجود اسرائیل کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل نہیں کرتا۔ انصار الله کے سربراہ نے کہا کہ غزہ کو نظرانداز کرنا ایک خطرناک بات ہے کہ جسے اسرائیلی، عربوں کے ساتھ اپنے تعلقات کے زمرے میں قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت فلسطین میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے ہر حوالے سے ایک اجتماعی قتل ہے جس سے چشم پوشی کی کوئی دلیل نہیں۔ سید عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ ان سب جرائم کے باوجود عرب ریاستیں غزہ پر کوئی توجہ نہیں دیتیں بلکہ اس کے برعکس یہی ریاستیں حزب‌ الله کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو کوئی بھی صیہونی رژیم کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی دیکھ رہا ہے اسے معلوم ہے کہ اس قتل و بربریت میں سب سے زیادہ بچے اور خواتین ماری جا رہی ہیں۔ دشمن فلسطینی قیدیوں کو شدید اذیتیں دے رہا ہے اور اپنی جیلوں میں انہیں بھوکا رکھا ہوا ہے۔

سید عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ ان سب جرائم میں امریکہ اسرائیل کا حامی اور شریک ہے۔ امریکی صدارتی امیدواروں میں مقابلہ بھی اسرائیل سے وفاداری کا ہے۔ جو بائیڈن، ڈونلڈ ٹرامپ کے ساتھ ایک ٹی وی مناظرے میں اسرائیل کو دی جانے والی ہتھیاروں کی امداد پر فخر کرتا ہے اور برملا کہتا ہے کہ ہم دنیا میں اسرائیل کے حامی ہیں۔ اپنی گفتگو کے ایک دوسرے حصے میں انصار الله کے سربراہ  نے بحیرہ احمر میں یمنی فورسز کی صیہونی دشمن اور ان کے مغربی اتحادیوں کے خلاف کارروائیوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی بحریہ کے جہاز یمنی افواج کے میزائل اور ڈرون حملوں سے بھاگ رہے ہیں جس کا اعتراف خود امریکی بھی کر رہے ہیں۔ دشمنوں نے حالیہ حملوں میں ہماری کامیابیاں دیکھ کر ہماری فورس کی میزائل، ڈرون اور بحری ترقی کا اعتراف کیا ہے۔ بحیرہ احمر میں جنگ نے ثابت کیا ہے کہ طیارہ بردار بحری جہاز ایک پرانا سسٹم ہے کہ جس کی کوئی قیمت نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی دوسرے ممالک کو یمنی عوام کے خلاف حملوں کے لیے اپنی فضائی حدود کھولنے کی ترغیب دے رہے ہیں تا کہ ان ممالک کو صنعاء کے خلاف اپنی جنگ میں شامل کر سکے۔ سید عبدالمالک الحوثی نے یمنی عوام کے خلاف امریکی جنگ میں بعض عرب ریاستوں کو مداخلت کی صورت میں انتباہ جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ بعض عرب ممالک کی افواج عجب سنجیدگی کے ساتھ بحیرہ احمر میں صیہونی دشمن کو ہماری کارروائیوں سے بچانا چاہتی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1145864
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش