0
Thursday 18 Apr 2024 16:55

پی بی 51، سپریم کورٹ نے 12 پولنگ اسٹیشنز پر ہونیوالی ری پولنگ روک دی

پی بی 51، سپریم کورٹ نے 12 پولنگ اسٹیشنز پر ہونیوالی ری پولنگ روک دی
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے بلوچستان کے حلقے پی بی 51 کے 12 پولنگ اسٹٰشنز پر دوبارہ پولنگ کا الیکشن کمیشن کا حکم معطل کرکے شیڈول پولنگ روک دی ہے۔ سپریم کورٹ میں جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عرفان سعادت خان پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے بلوچستان کے حلقے 51 چمن کے 12 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کے الیکیشن کمیشن کے حکم کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء اصغر خان اچکزئی کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل وسیم سجاد نے کہا کہ 12 پولنگ اسٹیشنز کے علاوہ مزید 11 پولنگ اسٹیشنز ایسے ہیں جہاں ان نیچرل ٹرن آوٹ رہا۔ الیکشن کمیشن 24 کے بجائے 12 اسٹیشن پر ری پولنگ کا آرڈر دے کر اپنے ہی رولز کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ ہم تمام پولنگ پر ری الیکشن کے لئے بھی تیار ہیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ فوری طور پر اس معاملے کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔ الیکشن کمیشن کی رائے کے بعد طے کرتے ہیں۔ ڈی جی لاء الیکشن کمیشن محمد ارشد نے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے پر عدالتی کارروائی مکمل ہونے تک الیکشن روکنے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ عدالت چاہے تو 7 یا 10 دن کے لئے الیکشن موخر کرسکتی ہے۔ عدالت نے سماعت 23 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے 12 پولنگ اسٹیشنز پر 21 اپریل کو ہونے والی ری پولنگ روک دی۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کر دیا ہے۔ عدالتی حکمنامہ الیکشن کمیشن کی رضا مندی کے بعد لکھوایا گیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ الیکشن کمیشن 12 پولنگ اسٹیشنز پر انتخابات کے لئے دس دن بعد نیا شیڈول جاری کرے۔ واضح رہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء اصغر خان اچکزئی نے پی بی 51 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف درخواست دیتے ہوئے 23 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کی درخواست دی تھی۔ تاہم الیکشن کمیشن نے 12 پولنگ اسٹیشنز پر ری پولنگ کا شیڈول جاری کیا تھا۔ جس پر اصغر اچکزئی نے عدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ اس حلقے سے بلوچستان اسمبلی جانے والے عبدالخالق اچکزئی بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر بھی ہیں، تاہم فی الحال الیکشن کمیشن نے ان کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن معطل کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1129502
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش