0
Thursday 18 Apr 2024 18:13

الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کو یقینی بنائے، سپریم کورٹ آف انڈیا

الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کو یقینی بنائے، سپریم کورٹ آف انڈیا
اسلام ٹائمز۔ وی وی پی اے ٹی سے متعلق کیس کی جمعرات کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران عدالت نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ انتخابی عمل میں پاکیزگی ہونی چاہیئے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ وہ شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے کئے گئے اقدامات کی تفصیل بتائے۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے کہا کہ یہ انتخابی عمل ہے۔ اس میں پاکیزگی ہونی چاہیئے۔ کسی کو یہ خوف نہیں ہونا چاہیئے کہ جو بھی امکانات موجود ہیں وہ نہیں ہورہے ہیں۔ واضح رہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) ووٹوں اور ووٹر ویریفائی ایبل پیپر آڈٹ ٹریل (وی وی پی اے ٹی) پرچیوں کے معاملے پر سپریم کورٹ میں ایک اہم سماعت ان دنوں چل رہی ہے، جس پر سب کی توجہ مرکوز ہے۔ 100 فیصد کراس چیکنگ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے پوچھا کہ کیا پروگرام میموری میں کوئی چھیڑ چھاڑ ہو سکتی ہے۔ اس پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ اسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا، یہ ایک فرم ویئر ہے، جو سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کے درمیان ہوتا ہے۔ اسے بالکل تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ پہلے بے ترتیب طور پر ای وی ایم کا انتخاب کرنے کے بعد مشینیں اسمبلی کے اسٹرانگ روم میں جاتی ہیں اور سیاسی پارٹیوں کی موجودگی میں بند کردی جاتی ہیں۔ سپریم کورٹ نے پوچھا کہ جب آپ ’ای وی ایم‘ بھیجتے ہیں تو کیا امیدواروں کو ٹیسٹ کرنے کی اجازت ہے۔ اس پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ مشینوں کو اسٹرانگ روم میں رکھنے سے پہلے فرضی پول کرایا جاتا ہے۔ امیدواروں کو بے ترتیب مشینیں لینے اور ان کی جانچ کے لئے پول کرنے کی اجازت ہے۔ ایڈووکیٹ نظام پاشا نے درخواست گزاروں کی طرف سے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایسا نظام ہونا چاہیئے کہ ووٹر خود اپنی وی وی پیٹ سلپ بیلٹ باکس میں ڈالے۔ جسٹس کھنہ نے سوال کیا کہ کیا اس سے ووٹر کے رازداری کے حق پر اثر پڑے گا۔

اس پر وکیل نظام پاشا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ووٹر کا ووٹ کا حق اس کی پرائیویسی سے زیادہ اہم ہے۔ اس پر سنجے ہیگڑے کی جانب سے کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا یہ بیان کہ تمام پرچیوں کے میچ ہونے کی صورت میں اسے 12-13 دن لگیں گے، غلط ہے۔ پرشانت بھوشن نے کیرالہ کے لئے اخبار میں شائع خبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فرضی ’ای وی ایم‘ کے دوران بی جے پی کے حق میں ایک اضافی ووٹ ڈالا جا رہا ہے۔ اس پر عدالت نے الیکشن کمیشن سے تصدیق کرنے کو کہا۔ پرشانت بھوشن نے کہا کہ وی وی پیٹ مشین کی روشنی 7 سیکنڈ تک جلتی ہے، اگر وہ روشنی ہر وقت جلتی رہے تو ووٹر پورا کام دیکھ سکتا ہے۔

سپریم کورٹ آف انڈیا نے الیکشن کمیشن سے ای وی ایم ۔ وی وی پیٹ کے کام کے بارے میں جانکاری مانگی ہے۔ پارلیمانی قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پر بھی وضاحت طلب کی ہے۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے وکیل منیندر سنگھ سے پوچھا کہ ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لئے آپ کی طرف سے کیا طریقہ کار اپنایا جا رہا ہے۔ درخواست گزاروں کی جانب سے پارلیمانی قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، اس پر اپنا موقف واضح کریں۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ آف انڈیا نے کہا کہ انتخابی عمل کا اپنا وقار ہے، کسی کو یہ خدشہ نہیں ہونا چاہیئے کہ اس کے لئے ضروری اقدامات نہیں کئے گئے۔
خبر کا کوڈ : 1129480
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش