0
Tuesday 23 Apr 2024 20:53

افغانستان کو خوراک کی امداد کیلئے تقریبا 2 ارب ڈالر کی ضرورت ہے، ورلڈ فوڈ پروگرام

افغانستان کو خوراک کی امداد کیلئے تقریبا 2 ارب ڈالر کی ضرورت ہے، ورلڈ فوڈ پروگرام
اسلام ٹائمز۔ ورلڈ فوڈ پروگرام نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ افغانستان کو آنے والے سال میں خوراک کی امداد فراہم کرنے کے لئے 1.98 بلین ڈالرز کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والی اپنی ایک رپورٹ میں اقوام متحدہ کے اس ذیلی ادارے نے مزید کہا کہ اس سال کے پہلے 3 مہینوں میں ہر 3 میں سے 1 شخص "خوراک کے شدید عدم تحفظ" کا شکار ہو جائے گا۔

اس رپورٹ میں رواں سال مارچ میں افغانستان کی معاشی صورتحال کو "نازک" قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ افغانستان میں کمزور معیشت اور خوراک کے عدم تحفظ کی بلند سطح کی وجہ سے اس تنظیم کے امدادی پروگراموں کو 590 ملین ڈالر کے بجٹ خسارے کا سامنا بھی ہے۔

اس بجٹ میں اس سال اور اگلے سال کے موسم سرما میں ریلیف کے مطلوبہ اخراجات میں 111 ملین ڈالر شامل ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق تمام ضرورتمندوں سمیت تقریباً 70 لاکھ افراد افغانستان میں سب سے زیادہ کمزور افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔

واضح رہے کہ ورلڈ فوڈ پروگرام کو سال 2024ء میں افغانستان میں ضرورتمندوں کو ہنگامی خوراک، غذائیت اور روزگار کی امداد فراہم کرنے کے لئے 1.98 بلین ڈالر کی ضرورت ہے۔

قبل ازیں ورلڈ فوڈ پروگرام نے اعلان کیا تھا کہ ہمیں افغانستان میں بھوک کے خاتمے کے لئے پائیدار اور طویل مدتی حل میں سرمایہ کاری کرنی چاہیئے۔

افغانستان میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے غذائیت کے شعبے کی سربراہ مونا شیخ کا کہنا ہے کہ اس تنظیم نے خاندانوں میں امداد کی تقسیم میں کمی کی ہے جس کی وجہ سے افغانستان میں غذائی قلت کے شکار افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

بعض ماہرین افغانستان پر پابندیوں اور اس کے اثاثے منجمد کرنے کے اقدام کو اس ملک میں غربت و بیروزگاری میں اضافے کی ایک اہم وجہ سمجھتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1130612
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش