0
Tuesday 23 Apr 2024 16:56

ایران کے جوابی حملے کیخلاف اسرائیل کے دفاع کی قیمت 7 گنا زیادہ تھی

ایران کے جوابی حملے کیخلاف اسرائیل کے دفاع کی قیمت 7 گنا زیادہ تھی
اسلام ٹائمز۔ عریبک ڈیفنس ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایران کے جوابی حملے کے دن اسرائیل نے اپنے دفاع پر ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کی لاگت سے 7 گنا زیادہ خرچ کیا۔ ایران کے خبر رساں ادارے فارس نیوز کے مطابق صرف 10 روز قبل اسلامی جمہوریہ ایران نے دمشق میں اپنے سفارت خانے کی قونصلر عمارت پر حملے کے جرم کے جواب میں ایک بے مثال کارروائی اور دنیا کے سب سے بڑے ڈرون حملوں کی صورت میں اسرائیلی حکومت پر حملہ کیا۔ مغربی ذرائع کے مطابق ایران نے 185 ڈرونز، 36 کروز میزائل اور 110 زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے اور اسرائیلی حکومت نے بھی 10 ممالک بالخصوص امریکہ، فرانس، انگلینڈ اور اردن کی مدد سے بڑے پیمانے پر دفاعی آپریشن میں اس حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے مختلف سسٹموں کا استعمال کیا۔

عربیک ڈیفنس ویب سائٹ کے مطابق اسرائیل کا فضائی دفاع مختلف سطحوں پر مشتمل ہے۔ اس میں مختصر فاصلے کے اہداف کو روکنے کے لیے آئرن ڈوم سسٹم، ڈرون اور کروز میزائل سمیت درمیانے فاصلے کے اہداف کے لیے "فلاخن داوود"، اور ایرو 2 اور ایرو 3 سسٹم شامل ہیں، جو مختلف مراحل میں بیلسٹک میزائلوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ 150 کلومیٹر کی رینج والا "باراک 8" سسٹم اسرائیل کے دفاعی نظام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

اس دوران اسرائیلی حکام نے ابتدائی طور پر دعویٰ کیا کہ وہ ایران کی جانب سے فائر کیے گئے 99 فیصد پراجیکٹائل کو روکنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ اس دعوے پر مغربی میڈیا اور یہاں تک کہ عبرانی زبان کے میڈیا نے شروع سے ہی شکوک و شبہات کا اظہار کیا، ان متعدد ویڈیوز پر غور کیا، جو فلسطینیوں نے ایرانی میزائلوں کے اثرات سے متعلق بنائی تھیں۔ اسرائیلی فوجی محققین نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ 84 فیصد پراجیکٹائل کو روک لیا گیا تھا۔ "وعدہ صادق" آپریشن کے 10 دن کے بعد، مغربی میڈیا آہستہ آہستہ اسرائیل کے فوجی انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان کی مقدار ظاہر کر رہا ہے، جو بتدریج اس حکومت کے دعووں پر سوال اٹھا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1130570
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش