0
Friday 12 Apr 2024 22:54

غزہ کے ایک تہائی بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، ورلڈ فوڈ پروگرام

غزہ کے ایک تہائی بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، ورلڈ فوڈ پروگرام
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کی امدادی تنظیم ورلڈ فوڈ پروگرام نے اپنی نئی رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ غزہ میں "بڑے پیمانے پر غذائی قلت" کو روکنے کے لئے ضروری وقت انتہائی کم ہے۔

عرب میڈیا الجزیرہ کے مطابق اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنگ کو فوری طور پر روکنے اور امدادی تنظیموں کو غزہ کے مکینوں تک پہنچنے کے لئے ضروری ماحول فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

ورلڈ فوڈ پروگرام نے مزید کہا ہے کہ غزہ میں بچے بھوک و پیاس سے مر رہے ہیں اور ہر 3 میں سے 1 بچہ شدید غذائی قلت کا شکار ہے۔

اس حوالے سے امریکی انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایجنسی کی ڈائریکٹر سمانتھا پاور نے بھی گزشتہ رات کانگریس کے فلور پر ایوان نمائندگان اور سینیٹ کے اراکین کے سامنے ایک تقریر میں کہا ہے کہ غزہ میں جاری غاصب صیہونی رژیم کی انسانیت سوز جنگ کے تقریباً 6 ماہ بعد غزہ کے شمالی علاقوں میں شدید قحط شروع ہو چکا ہے۔ اس سماعت کے دوران نمائندوں کے سوال کے جواب میں سمانتھا پاور کا کہنا تھا کہ شمالی غزہ میں حملے سے قبل غذائی قلت کی شرح تقریباً صفر تھی اور اب یہ ہر 3 میں سے 1 بچے کی حد تک پہنچ چکی ہے۔ امریکی انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایجنسی کی ڈائریکٹر نے کہا کہ 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں شدید غذائی قلت کی یہ شرح گزشتہ ماہ جنوری میں 16 فیصد تک پہنچ چکی تھی جو بعد ازاں فروری میں 30 فیصد ہو گئی اور اب ہم مارچ کی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں لیکن ہم ڈر ہے کہ یہ رجحان اوپر ہی جاتا رہے گا۔
خبر کا کوڈ : 1128156
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش