0
Monday 1 Jul 2019 20:03

ہجومی تشدد کیخلاف بھیونڈی میں تنظیم علماء اہل سنت کا احتجاج

ہجومی تشدد کیخلاف بھیونڈی میں تنظیم علماء اہل سنت کا احتجاج
اسلام ٹائمز۔ مسلم نوجوان تبریز انصاری کی ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے ہوئی ہلاکت اور ہجومی تشدد کے زد میں آئے ہوئے لوگوں کی آواز بنکر مولانا یوسف رضا قادری کی ہدایت پر مفتی مبشر رضا مصباحی اور قاری شمشیر عالم نے تنظیم علماء اہل سنت بھیونڈی کی ایک ہنگامی میٹنگ بلائی۔ میٹنگ میں علماء اور ائمہ مساجد نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ہجومی تشدد کی سخت لہجہ میں مذمت کی اور حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس موقعہ پر مفتی مبشر رضا نے کہا کہ حکومت ایسے دہشتگردوں کے خلاف فوری طور پر کارروائی کرے۔

مفتی شمس الدین مصباحی نے کہا کہ حکومت کو چاہیئے کہ ہجومی تشدد کے خلاف مدھیہ پردیش حکومت کی طرح کوئی قانون پاس کرے، تاکہ ظلم کا بازار فوری طور پر رک جائے۔ مفتی کلیم شمسی نے کہا کہ حکومت فقط قانون نہ بنائے بلکہ مجرموں کو سخت سے سخت سزا دے۔ مولانا حافظ اکرم نے کہا کہ مسلمانوں کے 900 سالہ دور حکومت میں کہیں بھی کوئی ہندو ماب لینچنگ کا شکار نہیں ہوا اور اسلامی ممالک میں بھی بہت سارے ہندوستانی برسر روزگار ہیں مگر کہیں بھی کوئی ہندو ہجومی تشدد کا شکار نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمان کو ایک منظم سازش کے تحت نشانہ بنایا جارہا ہے یہ بڑا ہی افسوسناک دور ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس تشدد کو فوراً روکے۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم علماء اہلسنت اس کی سخت مذمت کرتی ہے اور ہم وزیراعظم سے مطالبہ کرتے ہیں ایسے خطا کاروں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ مفتی عمر نے کہا کہ ماب لینچنگ بھی دہشتگردی کا ایک حصہ ہے اور دہشتگردی کسی بھی قوم و ملک کے لئے کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوگی۔ مولانا علی حسین ہاشمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہجومی تشدد پر فوری طور پر کارروائی کی جائے تاکہ ظلم و تشدد کا یہ سلسلہ ختم ہوسکے۔
خبر کا کوڈ : 802415
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش