0
Tuesday 10 Jan 2017 13:41

گلگت کے نوید حسین کو آج صبح پھانسی دیکر لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی

گلگت کے نوید حسین کو آج صبح پھانسی دیکر لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی
اسلام ٹائمز۔ اڈیالہ جیل راولپنڈی میں آج علی الصباح دہرے قتل کے ملزم کو پھانسی دے دی گئی۔ گلگت سے تعلق رکھنے والے ملزم نوید حسین پر انسداد دہشت گردی عدالت کے جج جمشید سمیت دو افراد کے قتل کا الزام تھا۔ ذرائع کے مطابق 2006ء میں انسداد دہشتگردی جی بی کی عدالت کے جج جمشید واک کر رہے تھے کہ کسی نے ان پر گولی اور موقع پر ہی جان بحق ہوگئے۔ اس قتل کے دوران نوید حسین گلگت جیل میں قیدی کی زندگی گزار رہے تھے۔ ان پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے جیل سے باہر آکر اے ٹی سی جج جمشید کو قتل کر کے دوبارہ جیل میں پناہ لی ہے۔ نوید حسین اور چند دیگر قیدیوں کو خطرناک قرار دیکر گلگت سے اسکردو جیل منتقل کر دئیے گئے۔ اسکردو جیل سے انہیں بھاگ نکلنے میں کامیابی ملی اور ایک عرصہ تک روپوش رہے۔ تاہم خفیہ اداروں نے انہیں کراچی سے دوبارہ گرفتار کر کے اڈیالہ جیل بھیج دیا۔ روپوشی کے دوران نوید حسین پر گلگت میں ایک اور فرقہ وارانہ قتل کا الزام عائد کیا گیا اور یوں دہرے قتل کا ملزم قرار دیا گیا۔ مذکورہ کیسز پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے انہیں پھانسی کی سزا سنا دی۔ وارثین نے پھانسی کی سزاء سنانے کے بعد صدر پاکستان اور سپریم کورٹ آف پاکستان سے رحم کی اپیل کی تھی، جو مسترد ہوگئی اور آج تختہ دار سے نوید کی روح قفس عنصری سے پرواز کر گئی۔ واضح رہے کہ پاکستان میں سزائے موت کے قیدیوں کی سزا پر عمل درآمد پر سات سال سے غیر اعلانیہ پابندی عائد تھی، تاہم 2014ء دسمبر میں پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر طالبان کے حملے کے بعد ختم کر دی گئی تھی۔ پابندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 250 سے زائد افراد کو پھانسی دی جا چکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 598779
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش