0
Thursday 9 Oct 2014 20:13

ترکی پر داعش کا ممکنہ حملہ، نیٹو کا دفاعی منصوبہ تیار

ترکی پر داعش کا ممکنہ حملہ، نیٹو کا دفاعی منصوبہ تیار
اسلام ٹائمز۔ ترک صدر اردگان نے متنبہ کیا ہے کہ شام اور عراق میں برسرپیکار شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے ترکی پر ممکنہ حملے کے خلاف نیٹو نے ہنگامی دفاعی منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عالمی اتحاد کی ترک سرحد پر واقع شامی کردوں کے قصبے کوبانی پر حملہ آور داعش پر بمباری جاری ہے اور کوبانی داعش کے قبضے میں جانے کے قریب ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیٹو نے ترکی پر داعش کے ممکنہ حملے کے خلاف ایک ہنگامی دفاعی منصوبہ تیار کر لیا ہے تاکہ ترکی کو لاحق کسی بھی خطرے کا فوری تدارک کیا جا سکے ۔ ترکی کے وزیر دفاع عصمت یلماز نے میڈیا کو بتایا کہ دفاعی منصوبہ ترکی کے مطالبے پر بنایا گیا ہے، منصوبے کے تحت اگر ترکی کو کسی حملے کا سامنا ہوا تو مشترکہ دفاعی نظام فوراً حرکت میں آئیگا۔ نیٹو کے سربراہ نے بھی اپنے حالیہ بیان میں کہا تھا کہ ترکی کیلئے کسی بھی خطرے کی صورت میں نیٹو دفاعی اقدامات کریگا۔ دریں اثنا داعش کے حملوں کے پیش نظر ترک حکومت کی جانب سے کوبانی کے دفاع کیلئے اقدامات نہ کرنے پر کرد مظاہرین نے انقرہ اور استنبول سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے، پولیس کیساتھ جھڑپوں میں 14 مظاہرین ہلاک ہو گئے۔ دوسری جانب امریکہ کی قیادت میں عالمی اتحاد نے ترکی اور شام کی سرحد پر واقع کردوں کے قصبے کوبانی پر حملہ آور داعش پر بمباری کی جس میں 19 جنگجو ہلاک ہو گئے۔

قبل ازیں امریکہ کے سابق وزیر دفاع لیون پنیٹا نے کہا تھا کہ داعش کے خلاف جنگ 30 سال تک جاری رہنے کا امکان ہے اور یہ جنگ لیبیا، نائجیریا، صومالیہ اور یمن تک پھیل سکتی ہے۔ ایک عرب ٹی وی کے مطابق دنیا میں مسلح تنازعات پر تحقیقات کرنیوالی ایک تنظیم کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ داعش کو امریکہ اور روس سمیت 21 ممالک سے ہتھیار مل رہے ہیں، داعش کے زیر استعمال 80 فیصد کارتوس چین، روس، سربیا اور ایران کے تیار کردہ ہیں۔
خبر کا کوڈ : 413872
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش