اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افراد سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ بیشتر کیسز میں برسوں کے نتائج صفر ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو لاپتا افرادکی بازیابی کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ 5 سال سے لاپتا شہری کی عدم بازیابی پر عدالت برہم ہوگئی۔ عدالت نے عدم پیشی پر کیس کے تفتیشی افسر کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایس ایس پی کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے ریمارکس دیئے کہ لاپتا شہریوں کی عدم بازیابی پر عدالت کو بے حد تشویش ہے، اہلخانہ کی داد رسی وقت کی ضرورت ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ صوبائی ٹاسک فورس اور جے آئی ٹیز اجلاس منعقد ہو رہے ہیں، مگر بیشتر کیسز میں برسوں سے نتائج صفر ہیں۔ عدالت نے کہا کہ تفتیشی افسران آخر کار کس مرض کی دوا ہیں، سنجیدہ اقدامات کیوں نہیں کرتے؟ عدالت نے لاپتا شہریوں کی بازیابی کی وفاقی و صوبائی حکومت اور دیگر اداروں سے رپورٹس طلب کرلیں اور درخواستوں پر سماعت 13 اگست تک ملتوی کر دی۔