اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے ذیلی امدادی دفتر برائے فلسطینی پناہ گزین انروا (UNRWA) کے مشرقی بیت المقدس میں واقع ہیڈکوارٹر پر گذشتہ شب دسیوں غیر قانونی یہودی آبادکاروں نے ہلہ بول دیا جس سے وہاں ہونے والے نقصان کے بعد انروا کے سربراہ نے مشرقی بیت المقدس میں واقع اپنے دفتر کو بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
اس حوالے سے انروا کے سربراہ، فلپ لازارینی (Filipe Lazzarini) نے اعلان کیا کہ یہ حملہ گزشتہ 2 ماہ کے دوران اس ایجنسی کے عملے کے خلاف ملنے والی غیرقانونی اسرائیلی آبادکاروں کی مسلسل دھمکیوں، عملے کو ہراساں کئے جانے اور ان کے خلاف تشدد کی کارروائیوں کے سلسلے کی تازہ ترین کڑی ہے۔
فلپ لازارینی نے مزید کہا کہ جمعرات کی شام، دسیوں غیرقانونی یہودی آبادکاروں نے مشرقی بیت المقدس میں واقع انروا کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کرتے ہوئے اس میں 2 بار آگ لگائی جبکہ انتہاء پسند غیرقانونی یہودی آبادکاروں کی جانب سے یہ مذموم کارروائی ایک ایسے وقت میں انجام پائی ہے کہ جب ہمارے ملازمین ہیڈ کوارٹر کے اندر موجود تھے اور ان کی جانوں کو شدید خطرات لاحق تھے۔
اس حوالے سے فلپ لازارینی نے انروا کے کمپاؤنڈ کے اندر سے لیا گیا ایک ویڈیو کلپ بھی جاری کیا ہے کہ جس میں انروا کا عملہ آگ بجھانے کی کوشش میں ہے جبکہ باہر موجود مسلح یہودی آبادکار "اقوام متحدہ کو جلا دو" کے جیسے نعرے لگا رہے ہیں۔
انروا کے سربراہ کا کہنا ہے کہ انتہاء پسند یہودی آبادکاروں کی جانب سے لگائی جانے والی آگ سے انروا کے کمپاؤنڈ کو کافی جد تک نقصان پہنچا ہے تاہم کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔
اپنے بیان کے آخر میں فلپ لازارینی نے مزید کہا کہ یہ ہیڈ کوارٹر اس وقت تک بند رہے گا کہ جب تک کہ مناسب حفاظتی اقدامات نہیں کئے جاتے!