1
0
Tuesday 7 May 2024 12:32

جامعہ نجف سکردو میں شہید باقر الصدر اور شہید مطہری سیمینار کا انعقاد

جامعہ نجف سکردو میں شہید باقر الصدر اور شہید مطہری سیمینار کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ شہید صدر ریسرچ سنٹر، ادارہ فکر مطہر پاکستان، جامعہ روحانیت بلتستان، انجمن طلاب کھرمنگ اور انجمن طلاب خدام المہدی جامعة النجف کے زیر اہتمام شیخ مفید ہال حوزہ علمیہ جامعۃ النجف سکردو میں شہید مطہری اور شہید باقر الصدر سیمینار اور تقریب تقسیم انعامات کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار کے صدر نشین قائد بلتستان امام جمعہ سکردو علامہ شیخ محمد حسن جعفری اور مہمان خصوصی حجة الاسلام آغا سید علی رضوی تھے۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جس کا شرف مرکز حفظ القرآن کے قراء نے حاصل کیا۔ جامعہ نجف کے طالب علم حسین بشیر سلطانی نے نعت رسول کے پھول نچھاور کئے۔
 
حجۃ الاسلام شیخ سکندر بہشتی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور کہا کہ ہمیں نسل نو کی فکری تربیت کے لیے شہید باقر الصدر اور شہید مرتضی مطہری جیسی بابصیرت شخصیات کی کتابوں کا مطالعہ کرانے کی ضرورت ہے۔ شہید صدر نے عراق کی سرزمین میں اسلامی نظریات کی بہترین انداز میں ترویج کی اور شہید مطہری نے ایران میں کمیونیزم، سیکولرزم اور لبرلزم کا مدلل انداز میں مواخذہ کیا۔ معروف دانشور محمد حسن حسرت نے کہا کہ مجدد اسلام امام خمینی کے بعد اگر کسی نے علمی، فکری اور قلمی میدان میں انقلاب برپا کیا ہے تو وہ شہید صدر اور شہید مطہری ہیں۔ شہید صدر کی فلسفتنا اور اقتصادنا کو یورپ نے بھی قبول کیا ہے۔ اسی طرح شہید مطہری کی کتابیں بھی ہیں۔ جامعۃ النجف کی بنیادی خصوصیت طلبہ کو فن سخنوری اور فن تحریر میں ماہر بنانا ہے۔ حال ہی میں اسی ادارے سے بلتستان کے 20 علمائے کرام پر مستند تھیسز لکھے جا چکے ہیں۔
 
حجة الاسلام ڈاکٹر محمد علی ممتاز اور حجة الاسلام گلزار محمدی نے شہیدین کی گراں قدر خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ عظیم دانشور حجت الاسلام شیخ سجاد حسین مفتی نے کہا کہ ان دونوں شہداء کی بابرکت زندگی سے ہم پانچ اصول اخذ کر سکتے ہیں۔ اسلام کی عمیق شناخت، زمانہ شناسی اور عصری زبان میں اسلام کی تبلیغ و ترویج نیز زمانے کے چیلنجز اور تمدنی تقاضوں سے آگاہ رہنا، تمام تر ذاتیات سے بالاتر ہوکر اسلامی اقدار کے احیاء کے لیے مؤمنانہ کوشش کرنا اور اسلامی معاشرے کی خرابیوں کا جزوی اور فروعی حل نکالنے کی بجائے کلی اور بنیادی نظام فکر کو تبدیل کرنا۔ شہید باقر الصدر کو صدام حسین نے شہید کیا اور شہید مطہری کو گروہ فرقان نے شہید کیا۔ ہم میں سے ہر ایک کو چاہئے کہ کم از کم شہید صدر کی "آزمائش" اور ہمارا پیام نامی کتاب کا ضرور مطالعہ کریں، اسی طرح شہید مطہری کی سیرۃ نبوی، سیرت ائمہ اہل بیت اور اسلام اور وقت کے تقاضے کا ضرور مطالعہ کریں۔
 
صدر محفل علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ بعض افراد غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہیں۔ انہیں نابغہ کہا جاتا یے۔ اسی لیے بے پناہ غیر معمولی صلاحیتوں کی حامل شخصیات کو نابغہ کہا جاتا ہے۔ ایسی شخصیات مسلمانوں اور غیر مسلموں دونوں کے ہاں پائی جاتی ہیں۔ جیسے آئن سٹائن، گلیلو، ابن خلدون، بو علی سینا اور ملا صدرا وغیرہ۔ ایسی ہی نابغہ شخصیات میں امام خمینی، شہید صدر اور شہید مطہری بھی شامل ہیں۔ ہم جب شہید باقر الصدر کے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کرتے تھے تو ایسا لگتا تھا کہ ان کے وجود سے علم کے چشمے پھوٹ رہے ہیں۔ آپ سے علم ریاضی کا کوئی مسئلہ پوچھاجاتا یا کسی اور علم کا سوال کیا جاتا تو آپ متقن جواب دیتے تھے۔
 
 اسی لیے لیبیا، شام اور دوسری جگہوں سے تشنگان علوم آپ سے کسب فیض کرنے کے لیے آتے رہتے تھے۔ آپ نے اپنے علمی نظریات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بھی بھرپور کوشش کی۔ فرزند اسلام امام خمینی کے بارے میں آپ کا یہ جملہ مشہور ہے" ذوبوا فی الامام الخمینی کما ذاب ھو فی الاسلام" امام خمینی میں اس طرح محو ہو جاؤ جس طرح وہ اسلام میں جذب ہو گیا ہے۔ آپ نے رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای، انقلاب اسلامی جمہوری ایران کی سلامتی، پاکستان کی سلامتی اور عالم کفر کی نابودی کی دعا کی۔
 
آخر میں تقریب کے مہمان خصوصی آغا سید علی رضوی نے دعائے امام زمانہ علیہ السلام سے اس بابرکت محفل کو اختتام تک پہنچایا۔ اس پروگرام کی نظامت کے فرائض شیخ محمد اشرف مظہر اور زہیر کربلائی نے انجام دیے۔ پروگرام کے اختتام پر شہید باقر الصدر کتاب خوانی مقابلہ اور شہید مطہری کتاب خوانی مقابلے میں پوزیشن حاصل کرنے والوں کو علمائے کرام کے دست مبارک سے نفیس انعامات سے نوازا گیا۔
خبر کا کوڈ : 1133347
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

رضوی فاطمی
Pakistan
جزاک اللہ
ممنون
ہماری پیشکش