0
Monday 6 May 2024 06:34

پونچھ حملہ سیکورٹی کی ناکامی نہیں بلکہ کشمیر کے حالات ہی ایسے ہیں، عمر عبداللہ

پونچھ حملہ سیکورٹی کی ناکامی نہیں بلکہ کشمیر کے حالات ہی ایسے ہیں، عمر عبداللہ
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کے پونچھ میں دہشت گردانہ حملے کو سیکورٹی کی ناکامی کے طور پر نہیں دیکھتے ہیں کیونکہ خطے میں دہشت گردی ابھی بھی زندہ ہے۔ اننت ناگ-راجوری پارلیمانی حلقہ میں ووٹنگ سے تین ہفتے قبل عسکریت پسندوں نے ہفتہ کو پونچھ ضلع میں ہندوستانی فضائیہ کے قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا، جس میں ایک فوجی ہلاک اور چار زخمی ہوئے۔ پونچھ اننت ناگ-راجوری پارلیمانی حلقہ کا حصہ ہے، جہاں چھٹے مرحلے میں 25 مئی کو پولنگ ہونے والی ہے۔ عمر عبداللہ نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ میں اسے سیکورٹی کی ناکامی نہیں کہوں گا، یہ اس جگہ کی حقیقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے عسکریت پسندی کی کمر توڑ دینے کا دعویٰ کیا ہے، لیکن ہم نے بار بار کہا ہے کہ وہ سچائی کو ماننے کے لئے تیار نہیں ہیں اور سچ یہ ہے کہ بدقسمتی سے، جو علاقے دہشت گردی سے پاک تھے، وہاں ہم پھر سے دہشت گردی دیکھ رہے ہیں۔ عمر عبداللہ سرینگر پارلیمانی سیٹ سے اپنی پارٹی کے امیدوار آغا سید روح اللہ مہدی کے لئے شہر کے مرکزی علاقے حول میں مہم چلا رہے تھے۔

سرینگر شہر اور پونچھ-راجوری خطے کی مثال دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے دعویٰ کیا کہ ان کے وزیراعلٰی کے دور میں وہاں سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا گیا۔ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر پر دوبارہ قبضہ کرنے کے بارے میں بی جے پی لیڈروں کے بیانات پر عمر عبداللہ نے کہا کہ کوئی بھی اس کی مخالفت نہیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھ نہیں پا رہا کہ انہیں کس نے روکا ہے۔ انہوں نے کہا ’’کیا آپ نے کسی کو یہ کہتے سنا ہے کہ وہ ایسا کرنا چھوڑ دیں گے، ہم کون ہوتے ہیں اس کو روکنے والے، تاہم انہیں کشمیر کے اس حصے میں حالات کو معمول پر لانے دیں۔ وہ اس طرف کو سنبھالنے کے قابل نہیں ہیں، لیکن دوسرے حصے کو واپس لینے کی بات کر رہے ہیں‘‘۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر نے امید ظاہر کی کہ عام انتخابات کے بعد ہندوستان اور پاکستان کی حکومتیں بات چیت کے لئے سازگار حالات پیدا کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نئی ​​حکومت بن چکی ہے اور انتخابات کے بعد بھارت میں بھی نئی حکومت بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ دونوں حکومتیں بات چیت کے لیے ماحول پیدا کرنے کے لیے اقدامات کریں گی۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانا ایک معمول بن گیا ہے، جسے روکنے کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 1133070
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش