0
Sunday 5 May 2024 19:23

ملتان، جماعت اسلامی کی کسانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی، حکومت کے خلاف نعرے بازی 

ملتان، جماعت اسلامی کی کسانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی، حکومت کے خلاف نعرے بازی 
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کسی کے باپ کی جاگیر نہیں حکومت عوام کو ریلیف دینے میں ناکام رہی اب ان کا گھیراو عوام کریں گے۔ حکومت گندم کی خریداری میں لیت و لعل سے کام لے رہی چچا کہتے گندم خریدو بھتیجی کہتی میں نا مانوں یہ کیسا نظام ہے کہ ایک خاندان میں اتنی تقسیم؟۔ اسی لیے جماعت اسلامی ان پارٹیوں کو فیملی لمیٹڈ پارٹی کہتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی ملتان کے زیراہتمام کسانوں سے یکجہتی کے لیے نکالی جانے والی ریلی سے امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب راو محمد ظفر نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رائو محمد ظفر کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی 25 کروڑ عوام کے ساتھ ہیں، جماعت اسلامی کا اتحاد ملک کے پسے ہوئے مظلوم طبقہ سے ہوچکا ہے۔ ہم ملک کو ایک ایسا نظام دینا چاہتے ہیں کہ جس کے ذریعے پاکستان ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوسکے۔ راو محمد ظفر نے مزید کہا کہ ملک میں 76 سالوں سے ظالمانہ نظام رائج ہے کبھی ان خاندانوں کو نقصان نہیں ان کی ملیں چلتی ہیں جو کھاد بناتی ہیں، وہاں کھاد پر سبسڈی دیکر انہیں فائدہ پہنچایا جاتا ہے اور جب کسان کو کھاد کی ضرورت ہوتی ہے ملک کی بیوروکریسی انہی خاندانوں کی رکھوالی کرتی ہے اور کھاد کسان کو مہنگے ریٹس پر ملتی ہے۔ ڈیزل کی قیمتیں حکومت طے کرتی ہے جس کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرتی ہیں لیکن گندم کو کم از کم ریٹ پر خریدنے کے لیے بھی حکومت تیار نہیں۔

 اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ملتان ڈاکٹر صفدر ہاشمی، سیکرٹری صوبہ جنوبی پنجاب صہیب عمار صدیقی اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی ضلع ملتان ڈاکٹر صفدر ہاشمی نے کہا کہ اربوں ڈالرز کی گندم باہر سے 7 دن میں پہنچ گئی اس کا فائدہ کن خاندانوں کو ہوا پاکستان میں گندم کی فصل تیار تھی۔ حکومت نے امدادی رقم طے کی اسی رقم پر آج حکومت گندم خریدنے کو تیار نہیں۔ گندم اس وقت باہر سے خریدی گئی جب ملک میں ڈالرز نہیں تھے اور حکمرانوں نے چند خاندانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے وسائل خرچ کئے گئے اس کا فائدہ انہی خاندانوں کو ہوا جو آج ہم پر مسلط ہیں۔ حکومت ہوش کے ناخن لے آج دو روز گزر گئے ہیں اگر حکومت پنجاب نے کسانوں کو ریلیف نا دیا تو امیر پاکستان کی اپیل پر وزیراعلی ہاوس کے گھیراو کے لیے روانہ ہونگے، حکومت اور بیوروکریسی یہ سمجھ لے حالات کی ذمہ دار حکومت اور انتظامیہ ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 1132994
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش