0
Sunday 7 Mar 2021 17:33
حکومت پُرامن قوم کے افراد کو دہشتگردوں کی صف میں شامل کرنے سے باز رہے

ایسی ریاست مدینہ قبول نہیں جہاں نواسہ رسولؑ کا ذکر جرم ہو، علامہ ناصر عباس جعفری

جب بھی حکومت اور میری قوم آمنے سامنے ہوگی تو میں اپنی قوم کی صف میں کھڑا نظر آؤنگا
ایسی ریاست مدینہ قبول نہیں جہاں نواسہ رسولؑ کا ذکر جرم ہو، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پنجاب میں شیعہ عزاداروں کیخلاف بے بنیاد مقدمات اور فورتھ شیڈول میں اندراج کیخلاف ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ ان کے ہمراہ مرکزی و صوبائی رہنماء اور نامور علماء بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کے حقیقی نفاذ کیلئے ہم قانون کی بالادستی کو ضروری سمجھتے ہیں، جس ریاست میں لاقانونیت ہو، وہاں ظلم و زیادتی اور طاقت کی حکمرانی ہوگی، ایسے معاشروں کا انجام عدم استحکام اور تباہی کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون و انصاف کے حقیقی معنوں میں نفاذ کیلئے ریاستی اداروں اور عوام دونوں کا ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا انتہائی ضروری ہے۔ پنجاب پولیس ملت تشیع کے خلاف ظالمانہ اقدامات کر رہی ہے، چودہ سال کے معصوم بچے سے لیکر اسی سال تک کے ضعیف افراد کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالے گئے ہیں، ہم حکومت کو کھلے لفظوں میں متنبہ کر رہے ہیں کہ ایک پُرامن قوم کے افراد کو دہشتگردوں کی صف میں شامل کرنے سے باز رہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ اگر اس سلسلے کو نہ روکا گیا تو ملت تشیع کی جانب سے پورے ملک میں احتجاج کیا جائے گا۔ ہم نے مرکزی و صوبائی ایوانوں کا رُخ کرنا ہے، ہم نے ان عناصر کیخلاف تمام آئینی آپشنز استعمال کرنے ہیں، جو اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ہماری قوم کو نشانہ بنا رہے ہیں، جب بھی حکومت اور میری قوم آمنے سامنے ہوگی تو میں اپنی قوم کی صف میں کھڑا نظر آؤں گا۔ ہماری قوم نے اس ملک میں امن کے قیام کیلئے قربانیاں دی ہیں، ہمارے نوجوانوں کو شناخت کرکے شہید کیا گیا، تین دہائیوں تک مختلف شعبوں کے ماہرین تشیع کی ٹارگٹ کلنگز کی جاتی رہی، لیکن ہم نے ہمیشہ آئین و قانون کو مقدم سمجھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی اپنی بات پر قائم ہیں، قانون کے نام پر کسی کو نا انصافی کی اجازت نہیں دیں گے، اگر پنجاب میں وزیر قانون، وزیر داخلہ یا کوئی اور مقتدر قوت قانون و انصاف کی بلا تفریق فراہمی کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے، تو فوراً اس سے اختیارات واپس لیے جائیں، کسی بھی غیر آئینی اقدام کو درست ثابت کرنے کے کسی خود ساختہ جواز کو ہم قطعاً تسلیم نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس ملک میں تبدیلی کیلئے ساتھ دیا تھا، ہمیں ایسی تبدیلی قبول نہیں جہاں دہشتگردی کیخلاف قانون کو ذاتی مخاصمت یا تعصب کے طور پر استعمال کیا جائے، کسی تھانے کا ایس ایچ او جب چاہے شرفاء کے نام فورتھ شیڈول میں ڈال کر ان کی ساری زندگی اذیت ناک کر دے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسی ریاست مدینہ قبول نہیں جہاں نواسہ رسول (ص) کے ذکر کو جرم میں شمار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ماضی کی حکومتوں میں بھی ملت جعفریہ کے حقوق پر کسی قسم کا دباؤ قبول نہیں کیا۔ موجودہ حکومت ہمیں آزمانے سے گریز کرے، اگر اس پولیس گردی کو نہ روکا گیا اور عزاداروں کے خلاف قائم بے بنیاد مقدمات ختم نہ کیے گئے تو پھر پورے ملک میں احتجاج کی کال دی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 920169
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش