0
Tuesday 7 May 2024 21:26

بلوچستان کی پسماندگی اور عوام کی معاشی کمزوری کا مکمل ادراک ہے، آصف زرداری

بلوچستان کی پسماندگی اور عوام کی معاشی کمزوری کا مکمل ادراک ہے، آصف زرداری
اسلام ٹائمز۔ صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کریں گے۔ کچھ طاقتیں بلوچستان اور ملک میں استحکام نہیں چاہتی ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ بلوچستان کی پسماندگی، عوام کی معاشی کمزوریوں کا مکمل ادراک ہے۔ سرحدی علاقوں کی عوام کے روزگار کیلئے مؤثر حکمت عملی اپنائی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں بلوچستان کی امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شرکاء خطاب کے دوران کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، صوبائی وزراء اور اعلیٰ وفاقی اور صوبائی حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر صدر آصف زرداری کو بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔

اس موقع پر آصف زرداری نے کہا کہ بلوچستان کے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کریں گے۔ کچھ طاقتیں بلوچستان اور ملک میں استحکام نہیں چاہتی ہیں۔ دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ اسمگلنگ ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے۔ معاشی استحکام کیلئے اسکا تدارک ضروری ہے۔ سرحدی علاقوں کی عوام کے روزگار کیلئے مؤثر حکمت عملی اپنائی جائے۔ بلوچستان کی پسماندگی، عوام کی معاشی کمزوریوں کا مکمل ادراک ہے۔ نرسنگ سمیت مختلف شعبوں میں نوجوانوں کی تربیت کیلئے سندھ حکومت کے نظام کو نقل کیا جاسکتا ہے۔ بلوچستان کے تکنیکی طور پر ہنر مند نوجوانوں کی بیرون ملک نوکریوں کیلئے وزارت خارجہ کے ذریعے مختلف ممالک سے تعاون حاصل کیا جائے۔ اجلاس میں دہشتگردی کے خلاف متفقہ قومی بیانیہ اپنانے کیلئے مشاورت شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

صدر آصف زرداری نے اس حوالے سے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشتگردی کے خلاف کاروائیاں جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں صحت کے مسائل زیادہ، سہولیات دیگر صوبوں کے مقابلے میں کم ہیں۔ صحت سمیت مفاد عامہ کے مختلف شعبوں میں بلوچستان صوبہ سندھ کی خدمات سے استفادہ کر سکتا ہے۔ دونوں صوبے مفاد عامہ کے مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے مشترکہ طور پر لائحہ عمل طے کریں۔ بلوچستان کی پسماندگی کے خاتمے کیلئے وفاق کی جانب سے مختص فنڈز کا بروقت اجراء ناگزیر ہے۔ عوامی مفاد کیلئے چند منتخب منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر فنڈز جاری کئے جا سکتے ہیں۔ آصف زرداری نے کہا کہ کچھی کینال کی آوٹ سورسنگ کے امکانات پر غور کیا جائے۔ منصوبوں کی تکمیل کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے نظام پر بھی غور کیا جائے۔ بلوچستان کی زمینوں کو قابل کاشت بنانے، پانی کی قلت کے حل کیلئے وسطی ایشیاء سے پانی کی ترسیل اور سیلابی ڈیمز کی تعمیر کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 1133440
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش