0
Monday 6 May 2024 21:43

 حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ سفارتی سطح پر اسرائیل کے خلاف موثر احتجاج کرے، علامہ مظہر سعید کاظمی 

 حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ سفارتی سطح پر اسرائیل کے خلاف موثر احتجاج کرے، علامہ مظہر سعید کاظمی 
اسلام ٹائمز۔ جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی امیر علامہ سید مظہر سعید کاظمی نے کہا ہے کہ ملک میں قادیانیت اور سوشل میڈیا پر صحابہ کرام اور اہلبیت کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والوں کو لگام نہ دی گئی تو جماعت اہلسنت تحریک چلانے پر مجبور ہوگی۔ ختم نبوت کے حوالے سے سپریم کورٹ میں دائر نظرثانی کی اپیلوں کی روزانہ کی بنیادوں پر سماعت کرکے فوری فیصلے کیئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اہلسنت کی سپریم کونسل کے ممبر وسیم ممتاز ایڈووکیٹ، صوبائی ناظم اعلی پنجاب علامہ محمد فاروق خان سعیدی اور مرکزی ناظم نشر واشاعت ڈاکٹر محمد صدیق خان قادری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ علامہ مظہر سعید کاظمی نے مزید کہا کہ قادیانیوں کے بارے میں آئین پاکستان قانون کی غیرآئینی تشریحات کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کی جاچکی ہیں کیونکہ اس حوالے سے دیا جانے والا فیصلہ آئین پاکستان سے متصادم تھا جس سے پوری قوم کے جذبات مجروح ہوئے، اس حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں نظرثانی کی درخواستیں دائر ہیں مگر ان کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جانی چاہئے کیونکہ تاخیری حربے سے قوم میں پایا جانے والا اضطراب بڑھتا جارہا ہے۔

 علامہ مظہر سعید کاظمی نے کہا کہ اسلامیان پاکستان ناموس رسالت کی حفاظت کیلئے بڑی سے بڑی قربانی کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے اس بات پر شدید دکھ کا اظہار کیا کہ کچھ عناصر اپنے آپ کو سنی ظاہر کرکے صحابہ کرام اور بالخصوص حضرت سیدنا عثمان غنی کے حوالے سے انتہائی بے ہودہ گفتگو کررہے ہیں، اس سلسلے میں آئینی ادارے اپنی ذمہ داری ادا کریں، سوشل میڈیا پر صحابہ کرام اہلبیت خلفائے راشدین اور خصوصا حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے خلاف بے ہودہ زبان استعمال کرنے والوں کو گرفتار کرکے سخت قانونی کاروائی کی جائے اور سزادی جائے، اس سلسلے میں سائبر کرائم ایکٹ کو مزید موثر بنایا جائے، ہم تحفظ ناموس رسالت کے حوالے سے کوئی لچک برداشت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ قادیانیوں کو تحفظ دینے کے پیچھے اسلام دشمن قوتوں کا ہاتھ ہے۔

 علامہ مظہر سعید کاظمی نے فلسطین کی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمیں اسلامی ممالک کے کردار پر گہری تشویش ہے، حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ سفارتی سطح پر اسرائیل کے خلاف موثر احتجاج کرکے پاکستانی قوم کے جذبات کا احترام و ترجمانی کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عالم اسلام میں صیہونیوں کے مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کی حمایت کرتے ہیں، پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے لیکن ہمارے حکمران آئی ایم ایف کے چکر اور ان سے بھیک مانگنے سے باہر نہیں نکل سکتے بلکہ وہ بھیک مانگنے کو اعزاز سمجھتے ہیں، اسرائیل بے لگام ہوچکا ہے 55 ہزار شہادتیں اسلامی تاریخ کا اتنا بڑا سانحہ ہے کہ دل خون کے آنسو روتا ہے، ہمیں توقع ہے کہ حکمران ہماری آواز پر توجہ دینگے ورنہ 22 مئی کو ملتان میں ہونے والے جماعت اہلسنت کے مرکزی اجلاس میں حتمی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 1133193
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش